ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے سے متعلق بیان کو مسترد کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی جبری طور پر ہمسایہ ممالک منتقلی کے خلاف ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے بدھ کو بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا غزہ جنگ کے بعد بھی چین فلسطین پر فلسطینیوں کی حکمرانی کے اصول کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہت جلد غزہ پر قبضہ کرلیں گے اور ہم اس کے مالک ہونگے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دعویٰ
انہوں نے کہا کہ چین غزہ کے شہریوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ متعلقہ فریقین غزہ جنگ بندی کے بعد تنازع فلسطین کے دو ریاستوں حل کی بنیاد پر سیاسی تصفیہ کی راہ پر گامزن ہوں گے۔
واضح رہے کہ منگل کو واشنگٹن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو کہیں اورمنتقل کرکے غزہ کے علاقے پر قبضہ کرلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
دوسری جانب، اقوام متحدہ کے علاوہ عرب ممالک سمیت دنیا کے کئی ممالک نے غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر قبضہ یا اس کے شہریوں کی جبری بے دخلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا جنگ سے تباہ حال غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
انہوں نے تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے حالات مزید خراب اور پیچیدگی کی طرف جا سکتے ہیں، غزہ کے مسئلے کا پرامن اور مستقل حل تلاش کیا جائے اور اس کے لیے سب کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ہوگا۔
روس، اسپین، آسٹریلیا، آئرلینڈ اور برطانیہ نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر اپنے فوری ردعمل میں عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ مسئلے کے دو ریاستی حل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
فرانس نے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے سے خطرہ ہے کہ مشرق وسطیٰ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔ ترکیہ نے منصوبے کو ناقابل قبول قراردیا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پال اوبرائن کا کہنا ہے کہ غزہ سے تمام فلسطینیوں کو نکالنا انہیں تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس امریکا بیان بے دخلی تجویز ترجمان چین چینی وزارت خارجہ ردعمل صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ قبضہ نیتن یاہو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس امریکا بیان بے دخلی تجویز چین چینی وزارت خارجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیتن یاہو صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کے کیا ہے کے غزہ غزہ کے
پڑھیں:
فلم بائیکاٹ کا خطرہ، پہلگام حملے پر فواد خان کا ردعمل بھی سامنے آگیا
پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر بھارت میں کام کرنے پر پابندی کے مطالبات ایک بار پھر زور پکڑ گئے ہیں۔ ایسے وقت میں معروف اداکار فواد خان نے اس حملے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
فواد خان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ پہلگام میں گھناؤنے حملے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ ہماری دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور ہم اس مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ کے لیے دعا گو ہیں۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب فواد خان اور وانی کپور کی فلم عبیر گلال 9 مئی کو ریلیز ہونے جا رہی ہے اور انتہا پسند گروپس کی جانب سے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ فلم انڈسٹری کے فنکاروں کی تنظیم ’فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سنی ایمپلائز‘ نے 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی عملے کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’فواد خان کی فلم ریلیز نہیں ہونی چاہیے‘، پہلگام حملے کے بعد بھارت میں پاکستانی فنکار کے خلاف احتجاج
پہلگام حملے کے بعد اس تنظیم نے اپنی ہدایت کو دوبارہ جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا چونکہ ہمیں حال ہی میں پاکستانی اداکار فواد خان کے ساتھ بننے والی فلم ’عبیر گلال‘ کے بارے میں معلوم ہوا ہے لہذا ’فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سنی ایمپلائز‘ایک بار پھر پاکستانی فنکاروں، گلوکاروں اور تکنیکی ماہرین کے ساتھ ہر قسم کی شراکت پر مکمل پابندی کا اعلان کرتی ہے چاہے وہ بھارت میں ہو یا دنیا کے کسی بھی حصے میں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ہماری تنظیم یا اس سے منسلک کسی یونین جیسے کہ اداکار، ہدایتکار، تکنیکی ماہرین یا پروڈیوسرز نے کسی پاکستانی فرد کے ساتھ تعاون کیا، تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ فلم ’عبیر گلال‘ بھارت میں ریلیز نہ ہو‘۔
یہ فیڈریشن بھارتی فلم انڈسٹری کی 32 مختلف یونینز پر مشتمل ایک مرکزی تنظیم ہے، جس کے 5 لاکھ سے زائد ارکان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فواد خان نے بالی ووڈ فلم عبیر گلال میں کام کرنے کی وجہ بتا دی
اس سے قبل فلم کا ٹیزر جاری ہوتے ہی بھارت میں انتہا پسند تنظیموں نے فلم پر پابندی کا مطالبہ کردیا تھا۔ مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ملک میں فواد خان کی فلم کی ریلیز کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا موقف بہت واضح ہے۔ ہم ایسی کسی بھی فلم کو قبول نہیں کریں گے جس میں پاکستانی فنکار ہوں۔ اور اگر ایسی فلم ریلیز کی گئی تو ہم ایم این ایس کے طریقے سے احتجاج کریں گے‘۔
ایم این اس کے رہنما امے کھوپکر کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی اداکاروں یا پاکستانی فلموں کی مخالفت ہم پہلے سے کرتے آ رہے ہیں اور آگے بھی کریں گے۔ پاکستانی اداکار کو لے کر یہاں کوئی بھی فلم ریلیز نہیں ہو گی اور میں تو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر ہمت ہے تو کوئی اسے ریلیز کر کے دکھائے‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام حملہ عبیر گلال فواد خان وانی کپور