پی ٹی آئی میں مائنس ون فارمولا کامیاب بنانے میں مرکزی کردار کون تھا؟ پارٹی رہنماء کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مائنس ون کا فارمولا کامیاب بنانے میں چیف الیکشن کمشنر کا کردار کلیدی رہا، فارم 47 کے پلان میں چیف الیکشن کمشنر سہولت کار رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء شیخ وقاص اکرم نے تحریک انصاف میں مائنس ون فارمولے سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔ اپنے بیان میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی جنوری میں مدت ملازمت ختم ہوگئی، وزیر اعظم نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کا کردار متنازع اور مایوس کن رہا ہے۔ ان کے ہوتے ہوئے غیر آئینی اقدامات ہوئے، اعلیٰ عدلیہ نے بار بار چیف الیکشن کمشنر کے فیصلوں پر اعتراض اٹھایا۔ تاریخ میں ایسا کردار کسی چیف الیکشن کمشنر کا نہیں رہا۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ مائنس ون کا فارمولا کامیاب بنانے میں چیف الیکشن کمشنر کا کردار کلیدی رہا، فارم 47 کے پلان میں چیف الیکشن کمشنر سہولت کار رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف عمر ایوب کے ذریعے سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت (درخواست) جمع کروا دی ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف بطور پراسیکیوٹر کا کردار ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں چیف الیکشن کمشنر شیخ وقاص اکرم نے نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کردار
پڑھیں:
پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔
اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“
اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات