کراچی، جشن انوار شعبان و شہید مظفر کرمانی کی برسی پر اجتماع
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ٹاک شو کے دوران مولانا سید علی مرتضیٰ زیدی نے انوار شعبان اور شہید مظفر علی کرمانی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے متعلق گفتگو کی اور سوالات کے جوابات دیئے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
کراچی، جشن انوار شعبان و یوم شہداء پاکستان بمناسبت برسی شہید مظفر کرمانی پر بھوجانی ہال میں اجتماع
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ناصران امام فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جشن انوار شعبان اور شہید مظفر علی کرمانی و شہید نظیر عباس کی 24ویں برسی کی مناسبت سے یوم شہداء پاکستان کا انعقاد بھوجانی ہال سولجر بازار میں کیا گیا۔ اس موقع پر ٹاک شو کے دوران مولانا سید علی مرتضیٰ زیدی نے انوار شعبان اور شہید مظفر علی کرمانی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے متعلق گفتگو کی اور سوالات کے جوابات دیئے۔ اس موقع پر آغا عمران نے میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ یوم شہداء پاکستان کی تقریب میں شہید مظفر کرمانی کے خانوادہ سمیت مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں معروف اہلسنت نعت و منقبت خواں عمران میر نقشبندی نے خصوصی طور بارگاہ اہلبیتؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ یوم شہداء پاکستان کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ عج سے کیا گیا۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شام کی صورتحال شہید سید ابراہیم رئِسی کے معاون کی آنکھ سے
ایک ٹی وی پروگرام میں پروفیسر سید محمد حسینی کا کہنا تھا کہ اب بہت سی اقوام پر واضح ہو چکا ہے کہ اصل خطرہ ایران نہیں بلکہ امریکہ و اسرائیل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق ایرانی صدر شہید "سید ابراہیم رئیسی" کے معاون، پروفیسر "سید محمد حسینی" نے نیشنل ٹی وی پر شام کی صورت حال پر تبصرہ کیا۔ اس حوالے سے سید محمد حسینی نے کہا کہ آج کل شام میں اہم واقعات رونماء ہو رہے ہیں۔ اسرائیل نے جولانی گینگ جیسے دہشت گرد گروہ کے زیر استعمال صدارتی محل اور فوجی ہیڈکوارٹر کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔ حالانکہ شام کے پاس نہ تو کوئی جوہری پروگرام ہے، نہ ہی یورینیم افزودگی کا نظام، نہ میزائل کی صلاحیت اور نہ ہی مؤثر فضائی دفاع۔ اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے اور یہ کسی کے لیے بھی سنگین فوجی خطرہ نہیں۔ اس کے باوجود دشمن شام پر بمباری اور مداخلت جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ حقیقت اسرائیل کے مقاصد کی نوعیت کو ظاہر کرتی ہے۔ وہ شام کو ٹکڑوں میں بانٹنا چاہتے ہیں۔ ترکیہ سے وابستہ حلب کی حکومت، امریکہ سے وابستہ کردوں کی حکومت، دروزیوں کی ایک الگ حکومت، اور دمشق یا علویوں کی حکومت کے قیام کی بات کی جا رہی ہے۔ یہ واضح طور پر شام کے حکومتی ڈھانچے کے مکمل ٹوٹنے کی منصوبہ بندی کو ظاہر کرتا ہے۔
پروفیسر سید محمد حسینی نے کہا کہ اسرائیل کا ہدف صرف شام اور لبنان تک محدود نہیں۔ اگر وہ کر سکیں تو عراق، سعودی عرب، مصر اور خطے کے دیگر ممالک کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ وہ ایک ایسا علاقائی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں طاقت ان کے ہاتھ میں ہو اور باقی ممالک ان کے تابع۔ انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے آج عالم اسلام میں وسیع پیمانے پر بیداری پیدا ہوئی ہے۔ گذشتہ دور میں، ایران کو علاقائی خطرے کے طور پر پیش کیا جاتا تھا لیکن اب بہت سی اقوام پر واضح ہو چکا ہے کہ اصل خطرہ ایران نہیں بلکہ امریکہ و اسرائیل ہیں۔ یہی عوامی بیداری ہے جس کی وجہ سے قومیں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی حمایت کر رہی ہیں اور یہاں تک کہ بہت سی حکومتیں بھی ساتھ دینے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار ہم نے دیکھا کہ اسلامی ممالک اور یہانتک کہ عرب لیگ بھی ایران کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس کا عالمی عوامی رائے پر مثبت اثر پڑا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ رجحان مستقبل میں بھی جاری رہے گا اور مزید مضبوط ہوگا۔