جوڈیشل کمیشن کی لاہور ہائیکورٹ کیلئے 9 ایڈیشنل ججز کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں لاہور ہائی کورٹ کے لیے 9 ایڈیشنل ججز کی تقرری کی منظوری دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق منظور شدہ ناموں میں خالد اسحاق، چوہدری سلطان محمود، جواد ظفر، سردار اکبر علی ڈوگر، اویس خالد، ملک جاوید اقبال، حسن نواز مخدوم، احسن رضا کاظمی، اور ملک وقار حیدر اعوان شامل ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں ججز کی منظور شدہ تعداد 60 ہے جبکہ اس وقت 35 ججز فرائض انجام دے رہے ہیں، جس کے باعث 25 نشستیں خالی تھیں، ان تقرریوں سے عدالت میں زیر التواء مقدمات کے بروقت فیصلوں میں مدد ملے گی اور انصاف کی فراہمی میں تیزی آئے گی۔
خیال رہےکہ ان تقرریوں کے بعد لاہور ہائی کورٹ میں ججز کی تعداد 44 ہو جائے گی، جو عدالت کی کارکردگی میں بہتری کا باعث بنے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ججز کی
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ کی جناح اسپتال آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان اور پروفیسر طارق محمود اور دیگر نے استقبال کیا۔
چیف جسٹس سندھ نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومت سندھ کے اشتراک پر اظہار تحسین کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ کو جناح اسپتال میں ہونے والی ترقی پر پریزنٹیشن دی گئی۔ جناح اسپتال میں 13 سال میں 1185 سے 2208 بستروں تک توسیع کی گئی ہے جبکہ جناح اسپتال میں زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس 550 بستروں پر بھی مشتمل ہوگا۔
پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا جبکہ جناح اسپتال میں تمام سہولیات بلاتفریق مکمل طور پر بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی میں ابتک 15 ممالک اور 167 شہروں کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی جدید مشین 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔ سن 2012 کی سائبر نائف مشین 150 منٹ اور 2018ء والی 60 منٹ لیتی تھی جبکہ موجود مشین صرف 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے سندھ حکومت کی جدید سہولیات کو "کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ادارے بھی اس ماڈل سے سیکھیں، عوام کو مفت معیاری صحت کی سہولت دیں۔