اپنے ایک بیان میں حریت رہنما کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ جعلی مقابلوں کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانا بھارتی حکومت کی حکمت عملی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور سینئر کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک اور جعلی مقابلے میں 21سالہ محمد پرویز کا بہیمانہ قتل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مشعال ملک نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کا خون بہا کر علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چاہے کوئی کھلاڑی ہو یا ڈاکٹر یا کسی دوسرے شعبے سے تعلق رکھنے والا کشمیری، ہر ایک کو بھارتی مظالم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی فورسز دہشت گردی کے نام پر اندھا دھند طریقے سے کشمیریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ جعلی مقابلے میں کشمیری نوجوان کے قتل کا فوری نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی مقابلوں کے ذریعے خوف و ہراس پھیلانا بھارتی حکومت کی حکمت عملی ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے قاتلوں کو سزا دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کھلاڑی، طالبعلم یا عام شہری کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی

ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔ ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔ ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی۔

جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں جعلی ڈرنکس یونٹس کو پلاسٹک بوتلیں سپلائی کرنے والا یونٹ پکڑا گیا
  • عالمی برادری کشمیری اسیران کی رہائی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے، مقررین
  • سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کی بھارتی پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے بہیمانہ قتل کی مذمت
  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • فلسطینی مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • رحیم یار خان میں ہندو برادری کے 3 افراد اغوا، ڈی پی او کا نوٹس، بازیابی کے لیے کارروائیاں جاری
  • مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی