مزید 781 افغانوں کی واپسی، غیر قانونی مقیم تمام لوگوں کو بھیج دیا جائیگا: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد سے غیر قانونی مقیم تمام لوگوں کو واپس بھیجا جائے گا۔ وزارت داخلہ کے اعلامیے کے مطابق اسلام آباد سے سات سو اکیاسی افغانیوں کو وطن واپس بھیج دیا گیا۔ انہیں طورخم بارڈر کے ذریعے واپس روانہ کیا گیا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یورپ یا دیگر ممالک جانے والے افغانیوں کو واپس افغانستان نہیں بھیجا جائے گا بلکہ وزرات خارجہ ان کا معاملہ متعلقہ ممالک کے ساتھ اٹھائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اسلام آباد: ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں کی حفاظت کیلئے انتظامات مزید سخت کردئیے گئے
اسلام آباد میں موجود ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں اور املاک کی حفاظت کیلئے انتظامات مزید سخت کردئیے گئے، پولیس یونیفارم پر لگے کیمروں اور سیف سٹی کیمروں سے نگرانی کی جانے لگی۔
ایس ایس پی سیکیورٹی کیپٹن (ر) سید ذیشان حیدر کی ہدایات پر ریڈ زون میں سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔
ذیشان حیدر نے اپنے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں اور املاک کی حفاظت اسلام آباد پولیس کی اولین ترجیح ہے، اسی لئے ڈپلومیٹک انکلیو کے داخلی و خارجی راستوں سمیت حساس مقامات پر جدید تقاضوں کے مطابق سکیورٹی کو مزید مستحکم بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پڑتال کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لائی جارہی ہے، شہریوں اور ملکی و غیر ملکی املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ باڈی وورن کیم اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے نگرانی کے نظام کو زیادہ موثر اور شفاف بنایا جارہا ہے، افسران اور جوان فیلڈ میں موجود رہ کر سیکورٹی امور کی براہِ راست نگرانی کر رہے ہیں۔کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
ذیشان حیدر نے کہا کہ سفارت خانوں، اقوامِ متحدہ کے دفاتر اور دیگر اہم تنصیبات کی سیکورٹی اقدامات مزید بڑھا دیے گئے ہیں، سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ہر آنے جانے والے شخص اور گاڑی پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے، پڑتال کے عمل میں پولیس سے مکمل تعاون کریں۔
ایس ایس پی سیکیورٹی نے کہا کہ سیکیورٹی سے متعلق تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، کسی مشکوک شخص یا سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن "پکار-15" پر دیں تاکہ بروقت کارروائی ممکن بنائی جا سکے۔