پنجاب: گھر اور گاڑیاں دھو کر پانی ضائع کرنے والوں کو 10 ہزار جرمانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ— فائل فوٹو
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے گھر اور گاڑیاں دھو کر پانی ضائع کرنے والوں پر 10 ہزار جرمانے کا حکم دے دیا گیا۔
عدالت نے خلاف ورزی پر پیٹرول پمپس کو 1 لاکھ روپے جرمانے کا بھی حکم دیا۔
اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے خلاف درخواستوں کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔
جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے سی ٹی او لاہور کو رپورٹ پیش کرنے اور کرکٹ ایونٹ پر شہریوں کو آگاہی دینے کا بھی حکم دیا۔
آج واسا کے سینئر لیگل ایڈوائزر میاں عرفان اکرم سمیت لاء افسران اور محکمہ ماحولیات سمیت دیگر محکموں کے افسران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت میں وکیل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ جی پی او چوک پر رکشوں کی بھرمار ہوتی ہے، وکلاء کو گاڑیاں پارکنگ تک لے جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ وکلاء کا اب یہ حال ہوگیا ہے جو چاہے انہیں اٹھا لے جاتا ہے، وکلاء کا اس سے قبل ایسا حال کبھی بھی نہ تھا۔
راولپنڈی میں خاتون سے زیادتی کیس کا ٹرائل مکمل ہونے کے بعد جرم ثابت ہونے پر مجرم کو تاحیات قید کی سزا سنا دی گئی۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ جرمانے بڑھائیں سب سیدھے ہو جائیں گے، پی ڈی ایم اے سویا ہوا ہے، محکمہ ماحولیات جاگ گیا ہے، پنجاب میں کوئی منصوبہ محکمہ ماحولیات کی منظوری کے بغیر شروع نہیں ہوگا۔
عدالت نے کہا کہ ٹریفک والے کہاں ہیں، کرکٹ میچ شروع ہونے والے ہیں، لوگوں کو مصیبت پڑی ہے ٹریفک پولیس کیا کر رہی ہے، لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ ٹیموں کی آمد و رفت کس وقت ہے۔
عدالت نے کہا کہ سڑکوں پر ٹریفک کے متبادل روٹس کے بورڈ لگے ہونے چاہئیں، دو تین ماہ پہلے سے پتہ ہے یہاں چیمپئنز ٹرافی ہونی ہے، یہ دفتروں سے باہر نہیں نکلتے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر سی ٹی او لاہور کو طلب کر کے اسموگ کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت نے
پڑھیں:
پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں، فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
پنجاب بدستور بد ترین اسموگ کی لپیٹ میں جس کے باعث پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔ محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔