ٹرمپ سے بلاوجہ توقعات نہیں باندھنی چاہئیں، شاہ محمود قریشی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ انھیں رہائی اپنے موقف اور مقدمات کی پیروی سے مل سکتی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے آرمی چیف کو لکھے خط کے بارے میں سنا ہے، دیکھا نہیں، بانی پی ٹی آئی نے خط میں وجوہات اور تجاویز بیان کی ہیں، جنہیں مثبت انداز میں دیکھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ لوگوں کو بلاوجہ ٹرمپ سے توقعات نہیں باندھنی چاہئیں۔ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انھیں رہائی اپنے موقف اور مقدمات کی پیروی سے مل سکتی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے آرمی چیف کو لکھے خط کے بارے میں سنا ہے، دیکھا نہیں، بانی پی ٹی آئی نے خط میں وجوہات اور تجاویز بیان کی ہیں، جنہیں مثبت انداز میں دیکھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر جمہوریت کو نقصان پہنچایا، انہوں نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹا، آصف علی زرداری اور بلاول کو آئین کا حلیہ بگاڑنے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق بلاول بھٹو کا بڑا بیان
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق بڑا بیان آگیا اور کہا بانی پی ٹی آئی کو ضمانت ملتی ہے تو حمایت کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اسکائی نیوز کو انٹرویو میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے کہا کہ عدالت عمران خان کو رہا کرے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا،فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ ضمانت بانی پی ٹی آئی کا حق ہے، عدالتیں ضمانت دیں توحمایت کروں گا اور ذاتی طورپر چیلنج نہیں کروں گا۔
بلاول نے امید ظاہر کی کہ نہ ہی میری جماعت کی جانب سے بھی ایسا ہوگا، قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے، ہم نےہمیشہ مذاکرات اورسفارتکاری کےذریعے مسائل کےحل کی بات کی۔
چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ دونوں جوہری ممالک کے درمیان بحران کےحل کیلئے کوئی مکینزم نہیں، تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر ہی نکلتا ہے۔