وزیراعظم نے سمندری شعبے کی بحالی کیلئے جامع اصلاحاتی پلان کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
وزیراعظم نے سمندری شعبے کی بحالی کیلئے جامع اصلاحاتی پلان کی منظوری دے دی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے سمندری شعبے کی مکمل بحالی کے لیے جامع اصلاحاتی منصوبے کی منظوری دے دی، جس کے تحت پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
اصلاحاتی منصوبے پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی وزیر دفاع کریں گے۔ کمیٹی میں مختلف اداروں کے اعلیٰ افسران شامل ہوں گے، اور ہر پندرہ روز بعد اجلاس منعقد ہوگا، جس میں تمام منظور شدہ اقدامات کی نگرانی کی جائے گی۔
پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی تنظیم نو کی جائے گی، نیشنل پورٹس ماسٹر پلان کی تجدید کی جائے گی اور ملک کی تمام بندرگاہوں کے ٹیرف کو یکساں معیار پر لایا جائے گا۔ بندرگاہوں کی ڈیجٹلائزیشن اور آبی زراعت سمیت دیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی جبکہ مختلف بندرگاہوں پر نئے ٹرمینلز تعمیر کیے جائیں گے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کو میری ٹائم سیکٹر میں سالانہ پانچ کھرب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جس کی وجوہات میں بندرگاہوں کی مکمل صلاحیت کا استعمال نہ کرنا، ٹیکس چوری اور جعلی بلنگ شامل ہیں۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے غلط استعمال سے بھی ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق، میری ٹائم شعبے میں ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ 1120 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
معاشی ماہرین نے جامع اصلاحاتی منصوبے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اصلاحاتی اقدامات پر مؤثر عملدرآمد اور بندرگاہوں کی ڈیجٹلائزیشن سے ملکی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جامع اصلاحاتی
پڑھیں:
برطانیہ کا اردن کیساتھ غزہ میں فضا سے امداد گرانے کے منصوبے پر غور
برطانیہ کے فوجی منصوبہ سازوں اور لاجسٹک ماہرین کی ایک چھوٹی ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے، جو اردن کے ہمراہ متاثرہ علاقے میں امداد پہنچانے میں مدد فراہم کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیراعظم سر کیر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ برطانیہ اردن کے ساتھ مل کر غزہ میں فضا سے امداد بھیجنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے لیے ایک تہائی سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ نے ایک خط پر دستخط بھی کیے۔ برطانیہ کے فوجی منصوبہ سازوں اور لاجسٹک ماہرین کی ایک چھوٹی ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے، جو اردن کے ہمراہ متاثرہ علاقے میں امداد پہنچانے میں مدد فراہم کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے بھی غزہ میں فضائی امداد فراہمی کی اجازت دینے کی حامی بھری تھی۔