وزیراعظم اور آرمی چیف قومی معیشت کی ترقی کے لئے محنت کر رہے ہیں: گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف قومی معیشت کی ترقی کے لئے شب و روز محنت کر رہے ہیں۔گو رنر ہائوس میں جی ٹیک کی جانب سے نئی ڈسٹریبیوشن کیپبلیٹی NDC کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کا مران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ Gerrys انٹرنیشنل اور جی ٹیک کی ٹیم کو اس شاندار اقدام پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، عصر حاضر کے تقاضوں سے اداروں کو ہم آہنگ کرنا حکومت اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ جی ٹیک کی نئی ڈسٹری بیوشن کیپبیلٹی (این ڈی سی ) نئے باب کا آغاز ہے، یہ جدید نظام ٹریول انڈسٹری میں اہم ثابت ہوگا، یہ منصوبہ ہمارے ملک کی معیشت اور سیاحت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہم جو کچھ بھی ہیں یہ سب اس ملک نے ہمیں دیا، عزم اور جذبہ سے معاشی اور معاشرتی بہتری کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا چاہئے، وزیراعظم اور آرمی چیف قومی معیشت کی ترقی کے لئے شب و روز محنت کر رہے ہیں۔کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ ہم نے عزم کیا آج آئی ٹی کلاسز، امید کی گھنٹی سے مسائل حل، مستحقین میں راشن اور بہت کچھ کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ کی اسرائیل کے ایران پر حملے کی شدید مذمت
اپنے بیان میں سید اویس قادر شاہ نے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی اور ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کا ایران پر بلا اشتعال حملہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔
سید اویس قادر شاہ نے حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کی اور ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری اور اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لیا جائے اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔