حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش، سپیکر قومی اسمبلی کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان کی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک اور بار مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بھی بند نہیں کیے گئے اور حکومت ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تحلیل نہیں کی گئی اور تحریک انصاف جب چاہے اپنے اندرونی فیصلوں کے بعد حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے آ سکتی ہے۔
سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے رابطے منقطع نہیں ہوئے اور وہ آج بھی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کو ایک سخت شخصیت قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ کھلے دل سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: مذاکرات کے پی ٹی آئی کے لیے
پڑھیں:
چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق گزشتہ دنوں افغانستان میں برسراقتدار طالبان رجیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت توانائی کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔
افغان میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے۔
اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں افغانستان کی مدد کیلئے تیار ہے، دونوں ممالک میں پانی سے متعلق معاملات میں تعاون کی ایک تاریخ ہے، ہرات میں سلما ڈیم کی مثال موجود ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان نے بھارتی اعلان کا خیرمقدم کیا اور قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔
خیال رہے کہ دریائے کنڑ چترال سے نکلتا ہے اور تقریباً 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہو کر واپس پاکستان آتا ہے۔