حکومت کی اقوام متحدہ سے آلودگی پھیلانے والے ممالک پر ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد : وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کاکہنا ہے کہ اقوام متحدہ آلودگی پھیلانے والوں پر کسی نہ کسی طرح کا عالمی ماحولیاتی ٹیکس عائد کرے۔
گروپ کی بریتھ پاکستان عالمی موسمیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نےکہاکہ اس ٹیکس کی رقم سے ایک ایسا فنڈ ہونا چاہیے جو جنوب کے ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے میں مدد دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھرکو موسمیاتی تبدیلی سے شدید خطرات لاحق ہیں، حکومت موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، وفاقی وزارت منصوبہ بندی صوبوں کیساتھ ملکرپالیسی تشکیل دیتی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کاکہنا تھا کہ ماحولیات آلودگی پر قابو پانے کے لیے پنجاب میں بھر پور توجہ دی جارہی ہے، عوام کے فلاح وبہبود کےلیے ہم نے سخت رولز لاگو کیے ہیں، عوام کے تعاون سےبہت جلد ماحولیات آلودگی سے باہر نکل آئیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین پہلی دفعہ نت نئی ایجادات کرنے والے سرفہرست ممالک میں شامل
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ نے سوئٹزرلینڈ، سویڈن، امریکہ، جمہوریہ کوریا اور سنگاپور کو دنیا میں سب سے زیادہ ایجادات کرنے والے ممالک قرار دیا ہے۔
انٹیلیکچوئل پراپرٹی سے متعلق اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارے 'ڈبلیو آئی پی او' کے جاری کردہ بین الاقوامی اختراعی اشاریے کے مطابق، برطانیہ، فن لینڈ، نیدرلینڈز اور ڈنمارک کا شمار بھی 10 بڑے اختراعی ممالک میں ہوتا ہے جبکہ پہلی مرتبہ چین نے بھی اس فہرست میں جگہ بنا لی ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ اختراعی سرمایہ کاری میں ترقی کی رفتار سست ہے جس کے باعث انٹیلیکچوئل پراپرٹی سے متعلق آئندہ رجحانات کے بارے میں درست پیشگوئی کرنا ممکن نہیں۔
اختراعی متوسط آمدنی والے ممالکادارے کا کہنا ہے کہ اس جائزے کی تیاری میں 80 اشاریوں سے کام لیا گیا جن میں تحقیق و ترقی پر اخراجات سے لے کر وینچر کیپیٹل معاہدوں، جدید ترین ٹیکنالوجی کی برآمدات اور اختراعات کے مالکانہ حقوق کے دعوے بھی شامل ہیں۔
(جاری ہے)
'ڈبلیو آئی پی او' کی تازہ ترین رپورٹ سے اندازہ ہوتا ہے کہ چین، انڈیا اور ترکیہ سمیت متوسط درجے کی آمدنی والے متعدد ممالک تیزی سے اختراعات کر رہے ہیں۔ اس فہرست میں اول الذکر دونوں ممالک کا 38واں اور موخرالذکر کا 43واں نمبر ہے۔
گزشتہ پانچ سال کے دوران سعودی عرب (46واں نمبر)، قطر (48)، برازیل (52)، ماریشس (53) بحرین (62) اور اردن (65) نے بھی اس شعبے میں تیزرفتار ترقی کی ہے۔