ویڈیو گریب۔

فرانس میں پاکستان کی سفیر محترمہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ حکومت پاکستان کی پالیسی ہے کہ فرانس کے ساتھ اچھے تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔

جنگ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا فرانس دنیا کا اہم ملک، اقوام متحدہ کا بنیادی رکن اور یورپی یونین کا اہم حصہ ہے، سفارتخانہ پاکستان، فرانس کے ساتھ تعلقات بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری اہم شعبے ہیں اس کے علاوہ ہماری کوآپریشن سیاسی اور تعلیمی معاملات میں بھی رہے گی۔ 

انھوں نے کہا دفاعی لحاظ سے فرانس اور پاکستان کے درمیان پرانے تعلقات ہیں ان کو بھی آگے بڑھانے میں سفارت خانہ اپنا کردار ادا کرے گا، یونیسکو اہم ادارہ ہے پاکستان یونیسکو کا پرانا رکن ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت یونیسکو ایگزیٹو بورڈ کا وائس چیئرمین ہے ہم یونیسکو کے ساتھ مل کر ایجوکیشن سائنس، ٹیکنالوجی اور کلچر کے شعبوں میں دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

یورپی یونین سے جی ایس پی پلس درجے کی توسیع کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جی ایس پی پلس اور اکنامکس ٹریڈ کوآپریشن پاکستان حکومت کی ترجیح ہے اس سلسلہ میں پاکستان کے یورپ میں جتنے مشن ہیں خصوصی طور برسلز مشن کے ساتھ مل کر جی ایس پی پلس کی توسیع کےلئے مل کر کام کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز

یورپی یونین نے غزہ میں جاری جنگ کے تناظر میں اسرائیل پر دباؤ بڑھاتے ہوئے تجارتی تعلقات محدود کرنے اور اسرائیلی وزرا پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

یہ اقدام اب تک کا سب سے سخت مؤقف قرار دیا جا رہا ہے، تاہم جرمنی اور اٹلی سمیت بعض رکن ممالک کی مزاحمت کے باعث اس کے منظور ہونے میں مشکلات درپیش ہیں۔

EU proposes suspension of trade concessions with Israel and sanctions on ‘extremist ministers’ and violent illegal settlers over Gaza war https://t.co/WDLDQjuttg pic.twitter.com/77eZYisRuV

— Al Jazeera English (@AJEnglish) September 17, 2025

مالی معاونت منجمد کرنے کا اعلان

یورپی کمیشن نے اپنے طور پر فوری اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تحت تقریباً 2 کروڑ یورو (23.7 ملین ڈالر) کی مالی معاونت منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یورپی قیادت کا بیان

یورپی یونین کی سربراہ ارسلا فان ڈیر لائن نے کہا کہ غزہ میں روزانہ پیش آنے والے خوفناک واقعات کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی غیر مشروط رسائی اور حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی رہائی ناگزیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت

تجارتی معاہدوں کی معطلی کی تجویز

پیش کردہ تجاویز کے مطابق اسرائیل کے ساتھ وہ تجارتی معاہدے معطل کیے جائیں گے جن کے تحت زرعی مصنوعات سمیت کئی اشیا پر محصولات میں کمی دی گئی تھی۔ اس اقدام سے یورپی منڈیوں کو جانے والی اسرائیلی برآمدات کا ایک تہائی متاثر ہونے کا امکان ہے، جس کی مالیت تقریباً 6 ارب یورو بتائی جاتی ہے۔

انتہا پسند وزرا پر پابندیوں کی سفارش

اس کے ساتھ ہی شدت پسند مؤقف رکھنے والے اسرائیلی وزرا اتمار بن گویر اور بیزلیل سموتریچ پر ویزا پابندیاں اور اثاثے منجمد کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

یورپی ممالک میں اختلافات

آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن ہیریس نے اسے “اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے عمل میں ایک اہم موڑ” قرار دیا۔ تاہم جرمنی اور اٹلی کی مخالفت کے باعث رکن ممالک کی اکثریت کی حمایت حاصل کرنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔

اسرائیل کا ردعمل

اسرائیل نے یورپی یونین کو خبردار کیا ہے کہ پابندیوں کے ذریعے دباؤ مؤثر ثابت نہیں ہوگا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گدیون سار نے ارسلا فان ڈیر لائن کو خط میں لکھا: “دباؤ ڈالنے کی یہ پالیسی کام نہیں کرے گی۔”

فیصلے کا مقصد اور موجودہ صورتحال

یورپی یونین کے اس فیصلے کا مقصد اسرائیل کو سزا دینا نہیں بلکہ غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، یورپی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس نے وضاحت کی۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیلی افواج نے غزہ شہر پر بڑے پیمانے پر زمینی اور فضائی حملے تیز کر دیے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کے الزامات بھی عائد کیے ہیں، جس میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور دیگر حکام پر بھڑکاؤ بیانات دینے کا الزام شامل ہے۔

ہلاکتوں کی تعداد

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک کم از کم 64,964 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ اسلامی دنیا کی سب سے بڑی پیشرفت ہے، مشاہد حسین
  • وزیر خزانہ کی شام کے سفیر سے ملاقات، پاک شام تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
  • روس سے اتحاد کے باعث سے بھارت کیساتھ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں، یورپی یونین
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور ایران میں دو طرفہ تجارت بڑھانا ناگزیر ہے، رحمت صالح بلوچ
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان