انتخابات کو ایک سال مکمل: جماعت اسلامی کا الیکشن کمیشن سندھ پر احتجاج کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
نائب امیر و اپوزیشن لیڈر بلدیہ عظمیٰ کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ ضمنی بلدیاتی انتخابات میں بدترین دھاندلی، عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کیخلاف لیاقت آباد یوسی 7ڈاکخانہ چورنگی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ 8فروری 2024کو عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، فارم 45کے بجائے فارم 47کے ذریعے ہارے ہوئے لوگوں کو عوام پر مسلط کر دیا گیا، ایم کیو ایم کراچی میں 5500پولنگ اسٹیشن پر سے کسی ایک پر بھی نہیں جیتی لیکن اسے قومی اسمبلی کی 15نشستیں اور پیپلز پارٹی کو 7نشستیں دے دی گئیں۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ صوبائی اسمبلی کی 25نشستیں ایم کیو ایم کواور بقیہ پیپلز پارٹی اور دیگر لوگوں میں تقسیم کر دی ہیں۔عوامی رائے کو کچلنے اور مینڈیٹ پر ڈاکے کے عمل میں الیکشن کمیشن نے فراڈ کمیشن ہونے کا ثبوت دیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے ایک سال مکمل ہونے پر ہفتہ 8فروری کو ملک گیر ”یوم ِ سیاہ“ کے سلسلے میں الیکشن کمیشن سندھ کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ بدترین دھاندلی اور نتائج میں تبدیلی کے تمام ثبوت و شواہد، الیکشن کمیشن اور ٹریبونلز میں پیش کیے گئے مگر ایک سال ہوگیا کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، کراچی سمیت پورے ملک پر چند خاندانون،وڈیروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ کا قبضہ ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے منظور ِ نظر ہیں، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں حکومت میں ہیں اورشعبہ تعلیم کا بھی بیڑا غرق کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں جامعات کی خود مختاری پر کاری وار کیا ہے، وفاقی اردو یونیورسٹی بھی بدترین مالی بحران اور بد انتظامی کا شکار ہے، اساتذہ و ملازمین کو تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کو واجبات اور پینشن نہیں مل رہیں۔
منعم ظفر خان کاکہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی وفاقی اردو یونیورسٹی کو وفاقی مجبور یونیورسٹی تو قرار دے رہے ہیں لیکن ان کو شرم نہیں آرہی کہ وہ وفاقی وزیر تعلیم اور وفاق کے نمائندے ہیں اور اردو یونیورسٹی کو گرانٹ نہیں دے رہے، ڈمپرو ٹینکرز کی ٹکر سمیت ٹریفک حادثات میں 24گھنٹے میں 9شہریوں کی اموات سندھ حکومت اور پولیس کی نا اہلی و ناکامی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی مینڈیٹ پر
پڑھیں:
سانحہ قلات میں جاں بحق قوال کے گھر پر فاقے، حکومتی رویے اور امداد نہ کرنے پر احتجاج کا عندیہ
قوال ماجد علی صابری نے سانحہ قلات کا ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود وفاق یا صوبائی حکومت کی جانب سے دادرسی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پریس کلب کے احتجاج اور علامتی دھرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ماجد علی صابری نے وفاقی وصوبائی حکومتوں کی ایک ہفتے سےزائد عرصہ گزرنے کےباوجود دادرسی کے لیےامدادی اعلان نہ ہونے کے خلاف جمعے کوکراچی پریس کلب کےباہرآلات موسیقی اورسازندوں کے ہمراہ احتجاج،علامتی دھرنا دینے کی دھمکی دے دی۔
قوال ماجد علی صابری نے کہا کہ قوالی کی محفلوں میں پرفارمنس پرپذیرائی کے بعد ملنے والے سرٹیفکیٹس سے بھوک وافلاس نہیں مٹ سکتی۔
قوالی کے معروف گھرانے ماجد علی صابری قوال گروپ نے سانحہ قلات میں ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود 3 قیمتی جانوں کے ضیاع اوراسپتال میں زیرعلاج (بشمول ایک انتہائی نازک حالت)5 زخمیوں کے لیےوفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سےدادرسی کے لیے کسی بھی امدادی اعلان نہ ہونے کےخلاف بعد نمازجمعہ کراچی پریس کلب کے باہرپرامن احتجاج وعلامتی دھرنےکی دھمکی دے دی۔
قلات واقعے میں متاثرہ قوال گروپ کے سربراہ ماجد علی صابری کا ایکسپریس نیوزسے گفتگومیں کہنا تھا کہ اگرفوری مالی امداد اورمعاوضے کا اعلان نہ کیا گیا تووہ آلات موسیقی اورسازندوں کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے باہراحتجاج کرینگے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ پریس کلب کے باہرسازندوں کے ساتھ بیٹھیں گے،جہاں طبلہ،ہارمونیم اورڈھولک کوزمین پررکھ کرخاموشی کے ساتھ علامتی احتجاج کرینگے تاکہ یہ سناٹاحکومتی ایوانوں کوجھنجھوڑسکے۔
ماجد علی صابری کا کہنا ہے کہ ہم نے بارہا حکومت سےمدد کی اپیل کی، جس کے بدلے میں صرف ہمدردی جتائی گئی مگر زمینی حقائق یہ ہے کہ طفل تسلی کے علاوہ عملی طورپرجاں بحق اورزخمیوں کےلیے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بےحسی پرانھیں دکھ کے ساتھ افسوس بھی ہے کیونکہ جاں بحق وزخمی قوالوں کے گھروں میں سوگ کےعلاوہ بھوک کے ڈیرے ہیں، روٹی اوردودھ کے لیےترستے بچے بھوکےسونے پرمجبورہیں، انھیں قوالی کی پرفارمنسز پرسراہتے ہوئے بطورپذیرائی ملنے والے مختلف سرٹیفکیٹس قطعی طورپران کے مسائل اوربھوک اورغربت کا حل نہیں ہے۔
ماجد علی صابری نے کہا کہ ہم سرکاری وظیفہ نہیں مانگ رہے، صرف انصاف چاہتے ہیں،جودہشت گردی کا نشانہ بننے والے ہرشہری کاحق ہے، ہم نے اپنےفن سےملک کا نام روشن کیا،اب وقت ہےکہ حکومت ہماری پکارسنے۔
ماجد علی صابری نےشکوہ کیا کہ شہرمیں فن ادب کے لیے معروف ادارے کی جانب سےبھی غمزدہ خاندان کے لیےکوئی کاوش نہیں کی گئی۔