Islam Times:
2025-07-26@07:21:12 GMT

آرٹس کونسل کراچی اور ایران قونصلیٹ کی مشترکہ نمائش

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی کے بنائے ہوئے صحیفے جن میں آیت الکرسی، چہار قل، سورۂ الحمد سمیت گلاب کا پھول، پرندہ، چیتا، نشاط، ایثار اور ذبح اسماعیل دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، یہ خوبصورت شاہکار جو پینٹنگ کی طرح لگتے ہیں مگر اسے چھونے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ لکڑی سے بنا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے Wooden Scriptures Exhibition کا انعقاد احمد پرویز آرٹ گیلری احمد شاہ بلڈنگ میں کیا گیا، نمائش کا افتتاح قونصل جنرل ایران حسن نوریان، صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کیا۔ اس موقع پر ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی نے بھی موجود تھے۔ ایرانی فنکار کے مختلف درختوں کی لکڑیوں کی مدد سے بنائے گئے فن پارے اور صحیفے نمائش میں پیش کیے گئے جن میں عناب، نارنج، سماروبا اور زرشک کے درختوں کی لکڑی شامل ہے۔ ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی کے بنائے ہوئے صحیفے جن میں آیت الکرسی، چہار قل، سورۂ الحمد سمیت گلاب کا پھول، پرندہ، چیتا، نشاط، ایثار اور ذبح اسماعیل دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، یہ خوبصورت شاہکار جو پینٹنگ کی طرح لگتے ہیں مگر اسے چھونے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ لکڑی سے بنا ہے۔ واضح رہے کہ تین روزہ Wooden Scriptures نمائش 9 فروری تک احمد پرویز آرٹ گیلری، احمد شاہ بلڈنگ میں جاری رہے گی۔.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کےلئے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان ان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہمارا مضبوط عہد ہے، اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصول، خاص طور پر تنازعات کے پرامن حل اور طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز، بین الاقوامی انصاف کے لیے ناگزیر ہیں، یہی رہنما اصول پاکستان کی صدارت میں منعقدہ تقریبات کےلئے کلید رہیں گے ۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین، معزز مہماناں اور دیگر شرکا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی اس ماہ کی صدارت کا جشن منا تے ہوئے استقبالیہ تقریب میں آپ سب کو خوش آمدید کہنا میرے لیے انتہائی مسرت کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کے ساتھ ہمارا مضبوط عہد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصول بالخصوص تنازعات کے پرامن حل اور طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز بین الاقوامی انصاف کے لیے ناگزیر ہیں، یہی رہنما اصول ہماری اس ماہ کی صدارت میں بھی سلامتی کونسل کے کام خواہ وہ مباحثے ہوں یا عملی اقدامات ہماری شراکت کو شکل دے رہے ہیں ۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آج دنیا میں بڑھتی بے چینی اور تنازعات کے دور میں غیر حل شدہ تنازعات، طویل المدت تصفیہ طلب تنازعات، یکطرفہ اقدامات اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کے نتائج ہر خطے میں محسوس کئے جا رہے ہیں، ہمارا یقین ہے کہ عالمی امن و سلامتی صرف کثیرالجہتی، تنازعات کے پرامن حل، جامع مکالمے اور بین الاقوامی قانون کے احترام سے ہی حاصل ہو سکتی ہے۔

اسی تناظر میں جیسا کہ آپ جانتے ہیں، پاکستان نے اپنی صدارت کے دوران تین ترجیحات پر توجہ مرکوز کی ہے، اول تنازعات کا پرامن حل اقوام متحدہ کے چارٹر کا بنیادی اصول ہے لیکن اسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، اعلیٰ سطحی کھلے مباحثے اور سلامتی کونسل کی متفقہ قرارداد 2788 میں اس ترجیح کی عکاسی کی گئی ہے ۔ دوم کثیرالجہتی، ہم کثیرالجہتی کو نعرے کے بجائے ایک ضرورت سمجھتے ہیں، سلامتی کونسل کو صرف ردعمل کا ایوان نہیں بلکہ روک تھام، مسائل کے حل اور اصولی قیادت کا فورم ہونا چاہیے ۔

سوم اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون، بالخصوص اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی)جو 57 رکن ممالک کے ساتھ عالمی امن کی تعمیر میں ایک اہم شراکت دار ہے، ہم 24 جولائی کو او آئی سی کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اس تعاون کو مزید بڑھانے کے منتظر ہیں ۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور دنیا بھر میں امن اور ترقی کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے رکن ممالک، دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل ہے، یہ مشغولیت اور عہد صرف سلامتی کونسل تک محدود نہیں بلکہ پورے اقوام متحدہ کے نظام میں پھیلا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور ترقی کے عالمی مباحثے میں ایک اہم آواز ہے، چاہے وہ جنرل اسمبلی ہو، ای سی او ایس او سی ہو یا دیگر فورمز، ہم نے اقوام متحدہ کے تین ستونوں امن و سلامتی، ترقی اور انسانی حقوق کو مضبوط بنانے کی وکالت کی ہے اور عالمی ادارے کی اصلاحات کو سپورٹ کیا ہے تاکہ ہماری تنظیم کو زیادہ موثر، مضبوط اور عام اراکین کے مفادات کے لیے جوابدہ بنایا جا سکے ۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے 2026-28 کے لیے انسانی حقوق کونسل کے انتخابات میں اپنی امیدواری پیش کی ہے جو ایشیا پیسیفک گروپ کی طرف سے حمایت شدہ ہے، ہم آپ کی قیمتی حمایت کے لئے بھی پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا انسانی حقوق کونسل کے ساتھ تعلق ٹی آر یو سی ای (رواداری، احترام، عالمگیریت، اتفاق رائے اور مشغولیت) کے تصور پر مبنی ہے ۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ آخر میں میرا پیغام ہے کہ ایک ایسی دنیا میں جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں، ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان ان مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے آپ سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔\932

متعلقہ مضامین

  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاج
  • کراچی، ایم ڈبلیو ایم کا غزہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل کیخلاف احتجاجی مظاہرے کا انعقاد
  • پاک بحریہ کیلئے مقامی طور پر تیار کردہ پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ تقریب کا انعقاد
  • پاک بحریہ کے لیے تیار کردہ گن بوٹ پی این ایس ساہیوال PNS SAHIWAL کی لائونچنگ تقریب کا انعقاد
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کی استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت
  • دورۂ استنبول؛ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ ترکیہ، بین الاقوامی دفاعی صنعتی نمائش میں شرکت
  • دورہ استنبول؛ جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • ایسی دنیا جہاں تقسیم اور چیلنجز بڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اور طاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان مشترکہ اہداف پر پیش قدمی کےلئے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے، نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل