رنبیر کپور کا نیا فیشن برانڈ ویلنٹائن ڈے پر لانچ کیا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے مشہور اداکار رنبیر کپور نے اپنی نئی فیشن اور لائف اسٹائل برانڈ ARKS کی پہلی جھلک پیش کر دی، جو 14 فروری 2025 کو لانچ ہو رہی ہے۔
اس برانڈ کے ذریعے رنبیر کپور فیشن انڈسٹری میں قدم رکھ رہے ہیں۔ حال ہی میں جاری کردہ ایک ویڈیو میں وہ ممبئی کی سڑکوں پر سائیکلنگ کرتے نظر آ رہے ہیں، جہاں وہ شہر کے ساتھ اپنی گہری وابستگی کا اظہار کرتے ہیں۔
ان کی اہلیہ عالیہ بھٹ نے بھی اس پروجیکٹ پر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور کپور کے خواب کو سپورٹ کیا۔
ویڈیو میں رنبیر کپور میرین ڈرائیو، باندرہ-ورلی سی لنک اور بینڈ اسٹینڈ پر اپنے والد رشی کپور کے مرئیل کے سامنے نظر آتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں، "دنیا میں کئی شہروں کا سفر کیا، لیکن ممبئی جیسی توانائی کہیں نہیں ملی۔ یہ شہر مجھے بار بار کوشش کرنے اور کامیاب ہونے کا حوصلہ دیتا ہے۔"
رنبیر کپور نے پہلے ہی اپنی فیشن برانڈ لانچ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی، اور اب یہ خواب حقیقت بن رہا ہے۔ ARKS صرف اسنیکرز تک محدود نہیں ہوگی بلکہ اعلیٰ معیار کی سفید ٹی شرٹس، جینز اور شرٹس بھی فراہم کرے گی۔
رنبیر کپور جلد ہی سنجے لیلا بھنسالی کی فلم Love and War میں جلوہ گر ہوں گے، جس میں ان کے ساتھ عالیہ بھٹ اور وکی کوشل بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ نیتیش تیواری کی رامائن پر مبنی فلم میں بھی کام کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رنبیر کپور
پڑھیں:
’ٹرمپ سے متعلق اپنی پوسٹ پر افسوس ہے‘، ایلون مسک نے ہار مان لی
ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ ’مجھے صدر کے بارے میں اپنی کچھ پوسٹس پر افسوس ہے‘۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ ’ مجھے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں اپنی کچھ پوسٹس پر افسوس ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
انہوں نے اس حوالے سے ایک معنی خیز جملہ بھی لکھا ہے کہ ’ گزشتہ ہفتے وہ بہت دور چلے گئے‘۔
I regret some of my posts about President @realDonaldTrump last week. They went too far.
— Elon Musk (@elonmusk) June 11, 2025
یادر ہے کہ ایلون مسک کا شمار ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں کیا جاتا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ٹرمپ کے صدارتی ذمہ داریاں سنبھالنے کے ساتھ ہی ایلون مسک کو صدارتی مشیر تعینات کیا گیا تھا، تاہم یہ ساتھ زیادہ دن نہیں چل سکا اور ایک ایلون مسک امریکی صدر سے اختلافات کے سبب مشیر کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔
اس کے بعد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کر گئی تھی، جس کے باعث ٹیسلا کے شیئرز میں 14 فیصد کمی دیکھی گئی، اور کمپنی کو 152 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا جو اس کی تاریخ کا سب سے بڑا جھٹکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:’دنیا کو ٹیسلا اور ٹرمپ ایک ہی گروپ چیٹ میں چاہییں‘،بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
ٹرمپ نے گزشتہ دنوں اوول آفس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایلون مسک کی کمپنیوں سے سرکاری معاہدے واپس لینے پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے مسک پر الزام عائد کیا کہ وہ بجٹ بل میں الیکٹرک گاڑیوں (EV) کے لیے دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے پر ناراض ہیں۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ ایلون مجھے برداشت نہیں کر پا رہا تھا، میں نے اسے عہدے سے ہٹا دیا، میں نے اس کا EV مینڈیٹ بھی ختم کر دیا جس سے لوگوں کو وہ گاڑیاں خریدنی پڑ رہی تھیں جو وہ لینا ہی نہیں چاہتے تھے۔
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ایلون اور میری دوستی اچھی تھی، لیکن اب شاید ایسا نہ رہے۔
ایلون مسک نے اس پر فوری ردعمل دیتے ہوئے X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ اگر میں نہ ہوتا تو ٹرمپ الیکشن ہار جاتے، ڈیموکریٹس ایوان نمائندگان میں قابض ہوتے، اور سینیٹ میں ریپبلکنز کا تناسب 51-49 ہوتا۔
مزید پڑھیں: ایلون مسک امریکی صدر کے خلاف ہوگئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بجٹ بل کو ’قابل نفرت‘ قرار دے دیا
مسک نے بجٹ بل کو قابل نفرت گھناؤنا بل قرار دیا اور کہا کہ جو ارکانِ کانگریس اس کے حق میں ووٹ دیں گے، انہیں پرائمری انتخابات میں چیلنج کریں گے۔
این بی سی نیوز کے مطابق، مسک نے بجٹ بل میں سے EV اور سولر انرجی ٹیکس کریڈٹس ختم کیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، کیونکہ یہ سہولتیں ٹیسلا کی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہیں۔ مجوزہ قانون میں الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان پر سالانہ 250 ڈالر کا نیا ٹیکس بھی شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایکس ایلون مسک ایلون مسک ٹوئٹ ایلون مسک ہار ڈونلڈ ٹرمپ