UrduPoint:
2025-07-26@01:15:14 GMT

کانگو میں امن کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے، وولکر ترک

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

کانگو میں امن کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 07 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقے میں بڑھتے تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن بحال کرنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے دنوں میں مزید بدترین حالات دیکھنے کو مل سکتے ہیں اور یہ تنازع ملکی سرحدوں سے پرے بھی پھیل سکتا ہے۔

Tweet URL

جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں سرکاری فوج اور ہمسایہ ملک روانڈا کی حمایت یافتہ باغی ملیشیا ایم 23 کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

(جاری ہے)

باغیوں نے صوبہ شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ مزید علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، گوما کی لڑائی میں تقریباً 3,000 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ 2,800 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔ہسپتالوں پر حملے اور ہلاکتیں

ہائی کمشنر نے کونسل کے ارکان کو بتایا کہ 27 جنوری کو گوما میں دو ہسپتالوں پر بموں سے حملہ کیا جن میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد مریض ہلاک و زخمی ہوئے۔

اسی روز شہر میں جیل ٹوٹنے سے خطرناک قیدی آزاد ہو گئے جنہوں نے 165 خواتین قیدیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جن میں سے بیشتر بعدازاں پراسرار حالات میں زندہ جل کر ہلاک ہو گئیں۔

انہوں نے جنسی تشدد کے پھیلاؤ کو ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تنازع میں خواتین کے خلاف زیادتی کا بڑے پیمانے پر ارتکاب ہوتا رہا ہے اور حالیہ دنوں اس میں مزید شدت آ گئی ہے۔

وولکر ترک نے بتایا کہ اقوام متحدہ کا عملہ جنگ زدہ علاقوں میں جنسی زیادتی، اجتماعی جنسی زیادتی اور جنسی غلامی کے بہت سے الزامات کی تصدیق کے لیے کام کر رہا ہے۔

ہیضے اور ایم پاکس کا خطرہ

جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ اور امن مشن (مونوسکو) کی سربراہ بنٹو کیٹا نے کونسل کو بتایا کہ گوما کی سڑکوں پر اب بھی لاشیں بکھری ہیں جہاں اب ایم 23 کے جنگجوؤں کا تسلط ہے اور حالات تباہ کن صورت اختیار کر گئے ہیں۔

نوجوانوں کو جنگ کے لیے زبردستی بھرتی کیا جا رہا ہے جبکہ صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

جنگ زدہ مشرقی صوبوں (شمالی اور جنوبی کیوو) میں دوبارہ ہیضے اور ایم پاکس کی وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔ بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے جبکہ صنفی بنیاد پر اور جنسی تشدد میں اضافہ ہو گیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہسپتال بجلی اور ایندھن سے محروم ہو گئے ہیں جس کے باعث لوگوں کو علاج معالجے کی فراہمی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

بنٹو کیٹا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ گوما میں جلد از جلد امداد پہنچائے تاکہ شہریوں کی زندگی کو تحفظ مل سکے۔کانگو اور روانڈا کے دعوے

جمہوریہ کانگو کے وزیر اطلاعات پیٹرک مویایا نے کونسل کے ارکان سے کہا کہ روانڈا سمیت متعدد ممالک ان کے ملک میں سرگرم مسلح گروہوں کو متواتر عسکری، انتظامی اور مالی مدد فراہم کر رہے ہیں۔

ایم 23 باغیوں کے لیے روانڈا کی پشت پناہی اور مدد کے نتیجے میں جمہوریہ کانگو 30 سال سے زیادہ عرصہ کے بعد ایک مرتبہ پھر تشدد کی لپیٹ میں ہے اور اس کے ذمہ دار ملک کے قیمتی معدنی وسائل پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

تاہم، روانڈا کے سفیر جیمز نگانگو نے کونسل سے اپنے خطاب میں اس دعوے مسترد کرتے ہوئے کانگو پر روانڈا کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا۔

ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ جمہوریہ کانگو میں طویل عرصہ سے جاری اس تشدد اور انسانی بحران کو ختم کرنےکے لیے بین الاقوامی کوششوں اور مسئلے کے سیاسی و معاشی پس منظر کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ملک کے مشرقی علاقے کی آبادی کو ہولناک تکالیف کا سامنا ہے جبکہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والے موبائل فون جیسی بہت سی چیزوں اسی علاقے سے حاصل ہونے والی معدنیات سے بنتی ہیں۔ اگر تنازع نے مزید طول پکڑا تو اس سے دیگر ممالک بھی متاثر ہوں گے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ نے کونسل ہے جبکہ کے لیے ہے اور

پڑھیں:

او آئی سی تعاون اجلاس، اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا: اسحاق ڈار

نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون بہت ضروری ہے۔ عالمی امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ میں او آئی سی تعاون اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انسانی بحران سے نمٹنے اور عالمی امن کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کا تعاون اہم ہے، تاہم اس کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔ اسلامو فوبیا کے خطرات کو روکنے کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔ نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اعزاز ہے۔ اقوام متحدہ کے بعد او آئی سی دنیا کی بین الحکومتی تنظیم ہے اور پاکستان او آئی سی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے۔ علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عالمی برادری فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر تفصیلی خطاب کیا۔ اس مباحثے کا موضوع مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ تھا جس میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔ اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں، سکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے تاکہ فلسطینی عوام کی تکالیف کم کی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاریاں بند اور ہنگامی انسانی بنیاد پر امداد فوری طور پر غیر مشروط بحال کی جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل شام کی گولان کی پہاڑیوں اور دیگر رقبے سے بھی پیچھے ہٹ جائے اور 1967ء کے وقت کی سرحدیں بحال کی جائیں اور اسرائیل یہودی آبادیوں کو ملانے کے منصوبے سے بھی باز رہے۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دورہ نیویارک میں بینکاری، سرمایہ کاری اور آئی ٹی ماہرین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں اسحاق ڈار نے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ایس آئی ایف سی کے کردار پر زور دیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی سہولت کاری کو تیز کیا جا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق ملاقات میں اسحاق ڈار نے فِن ٹیک، ڈیجیٹل بینکنگ، انفراسٹرکچر میں پاکستان کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ ملاقات میں مورگن سٹینلی، بینک آف امریکہ، بی این پی پریباس، جے پی مورگن اور گولڈمین سکس کے ماہرین موجود تھے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق شرکاء نے پاکستان میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی اور باہمی معاشی روابط کو فروغ دینے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال  قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • اسحاق ڈار کی امریکی ہم منصب سے ملاقات،امریکا کا عالمی امن میں پاکستان کے مثبت کردار اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں لازوال قربانیوں کا ایک بار پھر اعتراف
  • مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان
  • او آئی سی تعاون اجلاس، اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا: اسحاق ڈار
  • اقوام متحدہ اور او آئی سی میں تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے، پاکستان کی تجویز
  • نائب وزیراعظم اسحاق کا اقوام متحدہ میں خطاب، عالمی تنازعات کے حل کا فارمولا پیش کردیا
  • نائب وزیراعظم اسحاق کا اقوام متحدہ میں خطاب؛ عالمی تنازعات کے حل کا فارمولا پیش کردیا
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • روانڈا کی ہائی کمشنر کی چیئرمین سی ڈی اے سے ملاقات،دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بڑھانے پر تبادلہ خیال