٭اربوں مالیت کی 5605ایکڑ سرکاری زمین لینڈ مافیا ، بااثر بلڈرز کو بھاری رشوت کے عوض دے دی گئی
٭بااثر سسٹم کے دباؤ پر سرکاری زمینوں پر قبضوں کی انکوائری ٹیم کے سربراہ آغا اعجاز پٹھان کو عہدے سے ہٹا دیا

(رپورٹ :شبیر سومرو) کراچی شہر میں جعلسازی اور سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل کے ذریعے کھربوں روپوں کی سرکاری زمین پر قبضوں میں ملوث بااثر افراد، بلڈر اور لینڈ مافیا اور بلڈرز کے خلاف انکوائری تعطل کا شکار ہو گئی ہے ۔ضلع غربی کی تحصیل منگھوپیر کے بعد ضلع کیماڑی میں بھی کھربوں روپوں کی سرکاری زمین بااثر لینڈ مافیا اور بلڈرز کے حوالے کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔سندھ حکومت کی سرکاری رپورٹ کے مطابق (جس کا ریکارڈ موجود ہے ) ضلع کیماڑی کی دیہہ کے -28 لال بکھر، موچکو، گابو پٹ، گونڈاپ اور چترا میں اربوں روپوں کی مالیت کی 5605ایکڑ سرکاری زمین لینڈ مافیا اور بااثر بلڈرز کو بھاری رشوت کے عوض دی گئی ہیں۔ بااثر سسٹم کے دباؤ پر سرکاری زمینوں پر قبضوں کی انکوائری ٹیم کے سربراہ آغا اعجاز پٹھان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے وزیراعلٰی معائنہ ٹیم کی سربراھ شیرین مصطفیٰ ناریجو کا کہنا ہے کہ آغا اعجاز پٹھان کی جانب سے کی گئی انکوائری قواعد کے مطابق نہیں ہے ، آغا اعجاز پٹھان کو عھدے سے ھٹایا گیا ہے ، انکوائری اب معائنہ ٹیم کے دوسرے ممبر کریں گے شیرین ناریجو کا گریڈ 19 کے انکوائری افسر کو عہدے سے ہٹانے کے وجوہات بتانے سے انکار کیا گیا ۔اس سے قبل ستمبر 2023میں عوامی شکایات پر سابق نگران وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم (سی ایم آئی ٹی) کو کراچی شہر کے اضلاع شرقی، غربی، کیماڑی، کورنگی اور ملیر میں ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ، سرکاری ریکارڈ میں ردوبدل اور بڑے پیمانے پر جعلسازی کی تفتیش کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔سینئر افسر اور ممبر آغا اعجاز پٹھان کو انکوائری ٹیم کا انچارج مقرر کیا گیا تھا ۔انکوائری ٹیم نے انکوائری کے فیز ون میں ضلع غربی کی تحصیل منگھوپیر کی بھی انکوائری کی تھی ۔سرکاری رپورٹ کے مطابق منگھوپیر میں 5500 ایکڑ اراضی پر جعلسازی کے ذریعے سرکاری خزانے کو تین کھرب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا ۔تحصیل منگھوپیر کی تفتیشی رپورٹ ایک سال قبل وزیر اعلیٰ کو بھیجی گئی، لیکن تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ منگھوپیر کے بعد تحقیقات کے فیز ٹو میں کیماڑی ضلع کی زمینوں کی تحقیقات مکمل کرکے انکوائری افسر آغا اعجاز پٹھان نے رپورٹ جمع کرا دی تھی، جس کے بعد ان کو عہدے سے ہٹا کر محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن میں رپورٹ کرایا گیا تھا۔ رپورٹ جمع ہونے کے بعد افسر کا تبادلہ کرکے رپورٹ کو خلاف قانون قرار دیا گیا ہے۔ آغا اعجاز پٹھان کے مطابق انہوں نے انکوائری قانون کے مطابق کی ہے ۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے حکم امتناع کے باوجود ضلعی ریونیو افسران نے بڑے پیمانے پر بورڈ آف ریونیو افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے جعلی الاٹمنٹس کیں ہیں۔ تحقیقات میں بڑے پیمانے پر کئے گئے فراڈ میں ملوث سرکاری افسران، پرائیویٹ افراد اور فائدہ اٹھانے والی شخصیات کا بھی تعین کیا گیا ہے ۔انکوائری کمیٹی کو غیرقانونی الاٹمنٹ، ریکارڈ آف رائٹس میں پرائیویٹ افراد، بلڈرز اور لینڈ مافیا کو فائدہ دینے کے لئے رکھے گئے۔ جعلی داخلے اور یونیوریکارڈ میں جعلسازی اور جان بوجھ کر ریکارڈ کو ضائع کرنے کے معاملات کی تفتیش کرنے کا کہا گیا تھا ،انکوائری ٹیم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے امتناع کے باوجود 2012سے 2033تک محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن کی جانب سے زمینوں کی گئی الاٹمنٹ کا جائزہ لیا ۔املاک کے ریکارڈ میں ممکنہ ردوبدل اور جعلسازی کے خدشے کی بنیاد پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے متعدد آئینی درخواستوں، سوموٹو کارروائیوں کی سماعت کے دوران سندھ حکومت، محکمہ لینڈ یوٹیلائیزیشن کو سرکاری زمین کی میوٹیشن، الاٹمنٹ، منتقلی پر ریونیوریکارڈ کی دوبارہ تشکیل تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تحقیقاتی افسر نے معاملے کی مکمل تحقیقات ہونے تک مذکورہ اضلاع میں ریونیوریکارڈ میں کسی بھی قسم کی کارروائی اور ردوبدل پر پابندی عائد کرنے ، ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے ، لینڈ یوٹیلائیزیشن ڈیپارٹمنٹ کو تفصیلی رپورٹ دینے کی سفارشات دی ہیں۔سندھ حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر مافیا اور سسٹم کے کارندوں کے دباؤ پر انکوائری کو معطل کرکے انکوائری ٹیم کے افسر کو ہٹایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے، سرفراز بگٹی

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے۔

کوئٹہ میں 16ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو سمجھنے کے لیے ماضی کی حقیقت جاننا ضروری ہے، بلوچستان سےمتعلق دیگرعلاقوں میں پایا جانے والا تصور حقیقت کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیر متوازن ترقی یا بیروزگاری شورش کی اصل وجہ نہیں، حکومت سے نالاں نوجوانوں کے شکوے دور کرکے انہیں گلے لگائیں گے تاہم ریاست مخالف کارروائیاں کرنے والوں سے آئین سے باہر بات ممکن نہیں۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں امن کے لیے صوبائی ایکشن پلان تشکیل دے دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز گرے زونز میں آپریٹ کر رہی ہیں، دوست دشمن کی پہچان مشکل ہے تاہم دہشت گرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کر سکتے۔

بلوچستان میں خاتون اور مرد کا بہیمانہ قتل، ویڈیو وائرل، وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا

ترجمان بلوچستان حکومت کے مطابق خاتون اور مرد کے بہیمانہ قتل کی ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے کا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے نوٹس لے لیا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق جامع قانون سازی کی جا چکی ہے، بلوچ قوم کو لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورننس اور سروس ڈلیوری نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں، صحت و تعلیم میں 99 فیصد بھرتیاں میرٹ پر ہوئیں، طلبہ کو قومی و عالمی اسکالرشپس دے رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سنجیدی ڈیگاری مرد و خاتون کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں، مقتولین کے ورثاء میں سے کوئی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے نہیں آیا، مقدمے کی مدعی ریاست ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیشرفت، اربوں کی ریکوری کا امکان
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والی 10 پاور کمپنیاں کون سی ہیں؟
  • جعلی بیج زراعت اور کلائیمیٹ چینج
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے، سرفراز بگٹی
  • کوہستان میگا اسکینڈل کے معاملے میں بڑی پیش رفت، اربوں روپے کی ریکوری کا امکان
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کرسکتے: وزیراعلیٰ بلوچستان
  • بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں
  • آب اور سیلاب