Daily Sub News:
2025-04-25@11:13:10 GMT

پاکستان کی چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

پاکستان کی چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست

پاکستان کی چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان نے چین سے 3.4ارب ڈالر قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست کر دی ہے جس پر چینی حکام نے مثبت رویے کا اظہار کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان کو 5 بلین ڈالر بیرونی فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کے لیے فنانسنگ ذرائع کی نشاندہی کرنے کی ضرورت اور امید ہے چین درخواست قبول کرلے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایک بار پھر چین سے درخواست کی ہے کہ وہ 3.

4 بلین ڈالر کے قرض کو 2سال کے لیے ری شیڈول کر دے تاکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے نشاندہی کی گئی غیر ملکی فنڈنگ میں آنے والے گیپ کو پورا کیا جا سکے۔ اس اقدام کی کامیابی سے پروگرام کے آنے والے جائزہ مذاکرات سے قبل بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے خدشات کو بڑی حد تک دور کر لیا جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ باضابطہ درخواست رواں ہفتے بیجنگ کے دورے کے دوران کی۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکام مثبت ہیں اور امید ہے کہ بیجنگ پاکستان کی بیرونی فنڈنگ کے مسائل کو کم کرنے کی درخواست کو قبول کرے گا۔

حکومتی عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان نے ایکسپورٹ امپورٹ (ایگزم) بینک آف چائنا سے اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 تک واجب الادا قرضوں کی دوبارہ ترتیب پر غور کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا پاکستان کو تین سالہ پروگرام کی مدت کے لیے 5 بلین ڈالر کے بیرونی فنانسنگ خلا کو پر کرنے کے لیے فنانسنگ ذرائع کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان نے گزشتہ پانچ ماہ کے دوران چین سے قرض ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال ستمبر میں وزیر خزانہ نے ایگزم بینک کو خط لکھا تھا اور ری شیڈولنگ کی درخواست کی تھی۔ جمعرات کو جاری ہونے والے چین پاکستان کے مشترکہ بیان کے مطابق پاکستانی فریق نے پاکستان کے زری اور مالی استحکام کے لیے چین کی گراں قدر حمایت کے لیے اپنی بھرپور تعریف کا اعادہ کیا۔

یہ بیان صدر آصف علی زرداری کے بیجنگ کے سرکاری دورے کے اختتام پر جاری کیا گیا۔ 3.4 بلین ڈالر کا قرض اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 کے درمیان پختہ ہو رہا تھا۔ یہ مدت آئی ایم ایف کے تین سالہ پروگرام کی مدت کے موازی آرہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بینک نے دو قسم کے قرضے دیے ہیں ایک براہ راست قرضے اور دوسرے سرکاری ملکیت والے اداروں کو گارنٹی شدہ قرضے دیے گئے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ری شیڈولنگ پاکستان کے لیے اہم ہے اور یہ مجموعی طور پر 5 بلین ڈالر کے بیرونی فنانسنگ پلان کا حصہ ہے۔

پاکستان نے قرض کو دو سال کے لیے ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس دوران پاکستان سود کی ادائیگی کرتا رہے گا۔ اکتوبر 2024 سے ستمبر 2025 تک حکومت کو 505 ملین ڈالر کے ایگزم کے براہ راست قرضوں کی مدت مکمل ہوجائے گی۔

اس مدت میں آئی ایم ایف پروگرام کے پہلے دو جائزوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ پھر اکتوبر 2025 سے ستمبر 2027 تک حکومت کو براہ راست دیے گئے مزید 1.7 بلین ڈالر قرض کی مدت پوری ہو جائے گی۔

اس طرح کل براہ راست قرض 2.2بلین ڈالر ہوگا جس میں توسیع کی ضرورت ہوگی۔ SOEs کو چین کے 1.2 بلین ڈالر کے قرضے بھی اکتوبر 2024 سے ستمبر 2027 تک میچور ہو رہے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر اس سال اکتوبر میں میچور ہو رہے ہیں۔

جولائی 2023 میں اس وقت کے وزیر خزانہ اور اب نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ 2.43 بلین ڈالر مالیت کے 31 قرضے چین نے دو سالوں کے لیے ری شیڈول کیے ہیں۔ پاکستان 2.4 بلین ڈالر کے ری شیڈول قرض پر صرف سود کی ادائیگی کر رہا تھا۔

پاکستان کا دوست چین 4 بلین ڈالر کے نقد ذخائر، 6.5 بلین ڈالر کے تجارتی قرضوں اور 4.3 بلین ڈالر کی تجارتی مالیاتی سہولت کی واپسی کی مدت کو مسلسل آگے بڑھا تا چلا آ رہا ہے۔

’’ فچ‘‘ جو تین عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک ہے، نے جمعہ کے روز کہا کہ بڑی میچورٹیز اور قرض دہندگان کی موجودہ ایکسپوژرز کو مدنظر رکھتے ہوئے کافی بیرونی فنانسنگ کا حصول پاکستان کے لیے ایک چیلنج ہے۔

3.4 بلین ڈالر کی درخواست 1.4 بلین ڈالر کے نئے قرض کے علاوہ ہے جس کی درخواست وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں چینی نائب وزیر خزانہ کے ساتھ بات چیت کے دوران کی تھی۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اکتوبر 2024 سے ستمبر کی درخواست کی بلین ڈالر کے پاکستان کے پاکستان نے براہ راست ڈالر قرض کے مطابق چین سے کی مدت کے لیے

پڑھیں:

حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے: وزیر خزانہ

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کے دوران وزیرخزانہ نے سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادارقوم کی فوری ادائیگی کی درخواست کی اور ساتھ ہی سعودی فنڈ سے کراچی کوئٹہ این-25 منصوبے کے لئے مالی معاونت کی درخواست بھی کی۔
دوسری جانب اٹلانٹک کونسل تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کےلیے تعمیری بات چیت کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح وفد کے دورے کی توقع ہے۔ 
اس سے پہلے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بات چیت جاری ہے ، امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو جائزہ لینے کو تیار ہیں۔
مزید برآں وزیر خزانہ نے عالمی بینک جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات کی جس دوران روزگار میں اضافے کےلئے نجی سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

مستونگ؛نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2لیویز اہلکار جاں بحق

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سرکاری پاور پلانٹس میں رقم کی ادائیگی ڈالر کے بجائے پاکستانی روپے میں ہو جائیگی: سی پی پی اے
  • میڈیا ٹاک اور ٹی وی چینلز پر پابندی،بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت بغیر کارروائی ری شیڈول
  • ٹرمپ سعودی عرب کو 100 بلین ڈالر سے زائد کا اسلحہ پیکج دینے کو تیار
  • بانی پی ٹی آئی اور جیل میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • وزیر اعظم شہباز نے یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کا آغاز کر دیا، اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے
  • پنجاب ؛ عادی مجرموں اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کو ٹریکنگ ڈیوائس پہنانے کا فیصلہ
  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور
  • چینی فلم ’نیژا 2‘، مشہور زمانہ ’ٹائیٹنک‘ کا ریکارڈ توڑنے کے قریب، 2.18 بلین ڈالرسے زیادہ کا بزنس
  • حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے: وزیر خزانہ