Express News:
2025-07-24@22:13:24 GMT

کراچی میں ڈاکو نے ایک اور محنت کش کی جان لے لی

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

کراچی:

شہر قائد میں ڈاکو نے ایک اور محنت کش کو سرعام قتل کردیا۔

پولیس کے مطابق کورنگی ایک ڈھائی میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری سعداللہ کی ہلاکت کا واقعہ  پیش آیا۔ مقتول اپنے دوست اور بھائی کے ساتھ گھر کے قریب بیٹھا ہوا تھا کہ موٹر سائیکل سوار 3ڈاکو واردات کے بعد فرار ہوئے تو مقتول نے ایک ملزم کو دبوچ لیا۔

ڈاکو نے فائرنگ کی تو ایک گولی مقتول کے پیٹ میں لگی، جس سے وہ شدید زخمی ہوا۔ بعد ازاں اسے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔

علاقہ مکینوں نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

مقتول سعداللہ سرکاری ادارے کے ریٹائرڈ افسر کا بیٹا، ایک بچے کا باپ اور 3بھائیوں سے سب سے بڑا تھا ۔ مقتول کا آبائی تعلق گجرنوالہ سے تھا۔

زمان ٹاؤن تھانے کے علاقے کورنگی نمبر ڈھائی چنیوٹ اسپتال کے قریب ڈاکو کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے سعد اللہ کی عمر 40 سال تھی، جو کہ محنت کش اور وائی ایریا کا رہائشی تھا۔

 

حکومت ڈاکوؤں کو لگام دے، مقتول کے والد کی دہائی کورنگی نمبر ڈھائی میں ڈاکوؤں کو پکڑنے کی کوشش میں ڈاکو کی فائرنگ سے قتل ہونے والے نوجوان سعد اللہ کے والد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کراچی میں ڈاکوؤں کو لگام دے۔   مقتول کے والد اسلم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ  میرا بیٹا سعد اللہ ایک فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا، تاہم کچھ دنوں سے بے روزگار تھا۔ تین بھائیوں میں سب سے بڑا  اور ایک 13 سالہ بیٹے کا باپ تھا۔   انہوں نے بتایا کہ میں ایک بنگلے پر کام کرتا ہوں اور اپنے گھر کا کفیل ہوں۔ گزشتہ شب نائٹ ڈیوٹی پر گیا ہوا تھا تو مجھے گھر سے اطلاع ملی کہ سعد اللہ ڈاکو کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا ہے۔   مقتول کے ورثا نے حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی فائرنگ سے میں ڈاکو مقتول کے سعد اللہ

پڑھیں:

تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا

پی ٹی آئی کے لاہور میں مجوزہ جلسے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ان کی تحریک کا نقطہ عروج ہے تو پھر اس کو پشاور میں کریں اور پورے پاکستان کو بہت بڑا مجمع اکٹھا کرکے دکھائیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اگست کو لاہور میں جلسے کے اعلان سے مایوسی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے اس روز کو اپنی تحریک کا نقطہ عروج قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹے پاکستان آئے تو ان کا کیا انجام ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے خبردار کردیا

’ہم بھی سوچتے تھے کہ کیا ہوگا یہ کیا کریں گے، اب بات نکلی ہے کہ ایک بڑا مجمع اکٹھا کرتے ہوئے جلسہ کریں گے، تو بھائی اس کو پشاور میں کریں، بہت بڑا مجمع اکٹھا کریں، دکھائیں پورے پاکستان کو سب کو کہ ہم نے یہ اکٹھا کیا ہے۔‘

"پشاور میں جا کر جلسہ کریں اور مجمع اکٹھا کریں،" رانا ثنا اللہ کا پی ٹی آئی کو مشورہ#ARYNews #11thHour pic.twitter.com/zwvemgQRJk

— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) July 23, 2025

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اب کہتی ہے کہ لاہور میں جلسہ کرنا ہے، تو آپ پشاور میں کیوں نہیں کرتے، آپ بنوں میں کیوں نہیں کرتے، نوشہرہ میں کیوں نہیں کرتے، سوات میں کیوں نہیں کرتے، اگر آپ نے لاہور میں جا کر کرنا ہے تو پھر ٹھیک ہے لاہور کی انتظامیہ سے بات کریں، ان کو درخواست دیں۔

’ان کو یقین دہانی کروائیں کہ آپ وہاں پہ اکٹھے ہوکے پھر کسی طرف حملہ آور نہیں ہوں گے، اگر ان کو یقین دہانی آپ کروادیتے ہیں تو میں تو کہوں گا کہ ٹھیک ہے ان کو اجازت دیدیں، لیکن یہ ایک سبجیکٹیو بات ہے کہ آیا ان کی اس بات پر اعتماد کیا جاسکتا ہے یا نہیں کیا جاسکتا، لاہور کی انتظامیہ اس کے بارے میں بہتر فیصلہ کرے گی۔‘

مزیدپڑھیں:

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا مؤقف تھا کہ خان صاحب برصغیر میں کوئی پہلی تحریک نہیں چلانے لگے، سو سال تک مسلمانوں بلکہ اس میں ہندو بھی شامل تھے جنہوں نے انگریزوں کیخلاف تحریک چلائی، اس کے بعد 70 سالوں میں مسلم لیگ ن نے اور پیپلز پارٹی نے بھی اسٹیبلشمنٹ اور حکمرانوں کیخلاف تحریک چلائی ہے۔

’اگر یہ خود نہیں سمجھ رہے تو ان کو چاہیے تھوڑا دیکھ لیں پڑھ لیں کسی سے مشورہ کرلیں، جیل میں کتابیں پڑھنا ضروری نہیں ہوتا، وہاں پہ سوچ وبچار کریں، ایکسرسائز کریں، جب ایک آدمی جیل میں بیٹھا ہے تو تحریک تو اس کی چل رہی ہے، اور علیحدہ سے کون سی تحریک چلانی ہے۔‘

مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ روکنے کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

رانا ثنا اللہ کے مطابق کسی آدمی کا جیل میں ہونا یا اس کی پارٹی کے لوگوں کا جیل میں ہونا یا ان کے خلاف مقدمات کا چلنا، یا ان کا تاریخوں پہ پیش ہونا، بری ہونا، سزا ہونا، یہ سب بذات خود ایک تحریک ہے۔ ’اب پتا نہیں 5 تاریخ کو یہ کیا کرنا چاہتے تھے اور اب جلسے پہ بات آگئی ہے۔‘

رانا ثنا اللہ نے 9 مئی کے ایک مقدمے میں شاہ محمود قریشی کی بریت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شواہد کی بنیاد پر فیصلہ ہوتا ہے، اور اس روز وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ کراچی میں موجود تھے، لہذا وہ نہیں سمجھتے کہ ان کی بریت میں کسی سیاسی شماریات کا کوئی عمل دخل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیبلشمنٹ برصغیر پی ٹی آئی تحریک جلسہ جیل رانا ثنا اللہ لاہور نقطہ عروج

متعلقہ مضامین

  • سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • سبزی فروش کے بیٹے کی محنت رنگ لے آئی؛ والدین اور اساتذہ کا سر فخر سے بلند کردیا
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • کرایہ
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
  • کورنگی میں دوسرے روز بھی ڈاکوؤں نے جیولرز کی دکان سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات لوٹ لیے 
  • ڈاکو ڈفرالائنس ہوچکا،تحریک پر فوکس کریں(عمران خان)
  • کراچی، فائرنگ کے واقعات میں 4 افراد زخمی ہو گئے
  • پشاور میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق