پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،مصطفیٰ ملک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزارت مذیبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے فوکل پرسن اور پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیّ ملک نے کہا ہے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بشپ نذیر گل کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،بشپ نذیر گل مصطفیٰ ملک کی تعیناتی پر انہیں مبارکباد دی ، اور ہھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔مصطفیٰ ملک نے کہا کہ وفاقی حکومت اقلیتوں کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے اور انکے حوالے سے امتیازی سلوک کے خاتمے اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔مصطفیٰ ملک نے مزید کہا کہ ہمارا مذہب بھی اقلیتوں کو ہر لحاظ سے تحفظ اور معاشرتی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔وزارت اقلیتوں کو ہر معاملے میں ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا، حج آپریٹرز کے نمائندے قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں حج آپریٹرز کے نمائندے نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا، ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں بھی نہیں لینے دیں، ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں تھے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی، تقریباً سوا مہینہ 50 ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا، ڈیڈ لائن مکمل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئيں، سعودی معاہدےمیں لکھا ہے اگر 14 فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو پھر جہاں جگہ ملے گی وہ دیں گے۔
کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے کہاکہ ڈی جی حج کو آن لائن لے لیں پوچھیں کس نے پیسے غلط اکاؤنٹ میں منتقل کیے، سعودی حکومت کا خط آیا ہے کہ اب67 ہزار عازمین حج کا مزید کوٹہ نہیں رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں
ڈی جی حج نے کہا کہ 14 فروری تک 600 ملین ریال نجی اسکیم نے دینے تھے جو نہیں دیے، جو ڈیجیٹل والٹ میں پیسہ آیا ہے وہ تو واپس ہو جائے گا، جو پیسہ عمارت وغیرہ بسوں کے کرایوں کا گیا وہ واپس آئے گا یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اب اس معاملہ کا حل ضروری ہے، ایک دو روز میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوجائے تو مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، پہلے مسئلہ حل کرنا ضروری ہے پھر ذمہ دارروں کا تعین کرلیں، اب رہ جانے والے عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکا ہے۔