UrduPoint:
2025-06-09@21:22:11 GMT

حماس کی جانب سے مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

حماس کی جانب سے مزید تین اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 فروری 2025ء) خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آج ہفتے کو رہائی پانے والے اسرائیلی شہریوں میں سے دو، اوہاد بن امی اور ایلی شارابی کو حماس کے جنگجوؤں نے سات اکتوبر دو ہزار تئیس کو کیبُتز بیری کے علاقے سے یرغمال بنایا تھا جب کہ اور لیوی کو اسی دن نووا میوزک فیسٹول سے اغوا کیا گیا تھا۔ حماس کے مطابق ان تینوں اسرائیلیوں کو آج رہا کر دیا جائے گا۔

حماس کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے، اسرائیل 183 فلسطینیقیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں سے کچھ افراد حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں سزا یافتہ ہیں۔ ان حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ رہا کیے جانے والے قیدیوں میں سے 18 افراد عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور 111 وہ ہیں جو جنگ کے دوران غزہ سے گرفتار کیے گئے۔

(جاری ہے)

روئٹرز کے مطابق درجنوں مسلح اور نقاب پوش حماس کے جنگجو وسطیٰ غزہ کے علاقے دیر البلاغ میں تبادلے کے مقام پر تعینات ہیں، جہاں یرغمالیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے حوالے کیا جائے گا۔

یہ عالمی تنظیم ان یرغمالیوں کو اسرائیلی افواج کے پاس پہنچائے گی۔

روئٹرز کے مطابق رہائی پانے والے یرغمالیوں کے اہل خانہ انتظار، امید اور خوف کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔

حماس کی جانب سے رہا کیے جانے والے اور لیوی کے بھائی مائیکل لیوی نے سات اکتوبر کے دہشت گردانہ حملے میں اپنی بیوی اور تین سالہ بچہ کھو دیا تھا۔ روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے مائیکل کا کہنا تھا، ''میں جوش اور خوشی کے ان جذبات کا اظہار بھی نہیں کر سکتا۔

آخرکار یہ سب ختم ہونے والا ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم اور کو گلے لگانے کا انتظار کر رہے ہیں، انتظار کر رہے ہیں کہ الموگ (لیوی کا بیٹا) اپنے والد کو دوبارہ گلے لگائے۔‘‘

یہ تبادلہ ان سلسلہ وار قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی کا تازہ ترین حصہ ہے، جس کے تحت اب تک 13 اسرائیلی اور 5 تھائی یرغمالیوں کو حماس کے قبضے سے رہائی مل چکی ہے جبکہ اسرائیلی جیلوں سے 583 فلسطینی قیدیوں اور زیر حراست افراد کو آزاد کیا گیا ہے۔

کچھ مسائل کے باوجود، امریکی حمایت اور مصر اور قطر کی ثالثی سے طے پانے والے چھ ہفتوں کے لیے جنگ بندی کے اس معاہدے کو شروع ہوئے تین ہفتے ہو چکے ہیں۔

تاہم، اس معاہدے کے مکمل ہونے سے قبل ہی اس کے ناکام ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے، خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اچانک اس مطالبے کے بعد کہ فلسطینیوں کو غزہ سے کہیں اور منتقل کیا جائے گا اور اس علاقے کو امریکہ اپنی ''ملکیت‘‘ میں لے لے۔

عرب ممالک اور فلسطینی گروپوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے، جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ دراصل نسلی تطہیر کے مترادف ہوگا۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت، ابتدائی مرحلے میں 33 اسرائیلی بچے، خواتین، بیمار، زخمی اور معمر مردوں کو تقریباً 2,000 فلسطینی قیدیوں اور زیر حراست افراد کے بدلے رہا کیا جانا ہے۔

دوسرے مرحلے کے مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو چکے ہیں، جن کا مقصد باقی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے معاہدے تک پہنچنا ہے تاکہ جنگ کے مکمل خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا، جس میں تقریباً 12 سو افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ یہ جنگجو تقریبا ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔

اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ میں وسیع تر فضائی اور زمینی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا، جس میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 47,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

ع ت/ ر ب، م ا (روئٹرز، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یرغمالیوں کی رہائی حماس کے

پڑھیں:

عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید

غزہ:

فلسطین میں عیدالاضحیٰ کا پہلا دن بھی دکھ، خون اور تباہی کا پیغام لے کر آیا، جب اسرائیلی افواج نے غزہ پر فضائی حملے اور زمینی فائرنگ جاری رکھتے ہوئے کم از کم 42 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حملے شمالی، وسطی اور جنوبی علاقوں میں جاری رہے، جن میں خواتین اور بچے بھی نشانہ بنے۔

شمالی غزہ کے علاقے جبالیا پر شدید حملے میں 11 افراد موقع پر شہید ہو گئے، جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں سے بھی شہادتوں اور زخمیوں کی اطلاعات ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ اور مغربی کنارے میں اس وقت بھیانک صورت حال ہے؛ اقوام متحدہ

عینی شاہدین کے مطابق حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب فلسطینی عید کی نماز کے لیے تیار ہو رہے تھے یا عید کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔ عید کے دن کی فضا سوگ، ماتم اور ہنگامی امداد کی آوازوں سے گونجتی رہی۔

مقامی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ شہداء کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کا فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی قبضے کو منظم ریاستی دہشتگردی قرار
  • پاکستان کا چین سے مزید طیارے و دفاعی سسٹم خریدنے کا ارادہ، چینی کمپنیوں کے شیئرز بڑھ گئے، بلومبرگ کی رپورٹ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • غزہ کے جنوبی شہر رفح سے تھائی یرغمالی کی لاش برآمد؛ اسرائیلی فوج کا دعویٰ
  • نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید