پاکستان کی سیاست عمران خان کے بغیر نہیں چل سکتی، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان جلد عوام کے درمیان ہوں گے، کیسز بنانے والوں نے ہر حربہ کرکے دیکھ لیے لیکن عوام کے دلوں سے محبت نہیں نکال سکے۔
صوابی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ملک اور جمہوریت کی خاطر بات عمران خان نے مذاکرات کی بات کی لیکن اس سے کچھ نہیں نکل سکا۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ایک سال بعد پھر تاریخ رقم کردی ہے، پاکستان کی سیاست عمران خان نیازی کے بغیر نہیں چل سکتی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ عمران خان نے کہاکہ ہم فوج کی قربانیوں کا برملا اعتراف کرتے ہیں، لیکن فوج اور عوام کے درمیان خلیج نہیں بڑھنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ آج ملک بھر میں عوام احتجاج کررہے ہیں، یہ محب وطن ہیں، ان کی آواز کو سننا ہوگا۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان جلد عوام کے درمیان ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نے کہاکہ عمران خان بیرسٹر گوہر عوام کے
پڑھیں:
پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
سابق رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے جہاں مفاہمت اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد واضح ہے، ہم اس ملک میں مفاہمت، مکالمے اور تعمیری سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں کیونکہ مزاحمت اور تصادم کی سیاست نے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈال دیا ہے۔ محمود مولوی نے کہا کہ جو لوگ ملک میں انتشار اور محاذ آرائی کی سیاست کر رہے ہیں، انہیں اب کھل کر سامنے آنا چاہیئے تاکہ عوام خود فیصلہ کریں کہ کون ملک کے استحکام کے لیے مفاہمت کی راہ پر گامزن ہے اور کون مزاحمت کے نام پر قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو عناصر تصادم چاہتے ہیں، وہ دراصل قوم کو تقسیم اور اداروں کو کمزور کرنے کے خواہاں ہیں، ان کے لیے ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ اگر آپ واقعی پاکستان کے خیرخواہ ہیں، تو مفاہمت کے راستے پر آئیں، مکالمے میں شامل ہوں اور ایک پرامن اور مستحکم سیاسی ماحول کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ پاکستان آج عالمی سطح پر ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد ملک کے طور پر ابھر رہا ہے، امریکا، چین اور سعودی عرب جیسے ممالک ہمارے اسٹریٹیجک پارٹنرز ہیں، مگر افسوس کہ اندرونی سطح پر ہم اب بھی سیاسی طور پر کمزور ہیں۔