دورانِ سروس انتقال کرنیوالے سرکاری ملازمین کے اہلخانہ کو ملازمت دینے کی سہولت ختم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد:حکومت نے دورانِ ملازمت انتقال کر جانے والے سرکاری ملازمین کے اہلخانہ کو نوکری دینے کی پالیسی ختم کر دی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو باقاعدہ ہدایات جاری کر دی ہیں۔یہ سہولت 18 اکتوبر 2024 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت واپس لی گئی ہے اور اس فیصلے کا اطلاق بھی اسی تاریخ سے ہوگا۔
دورانِ ملازمت وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے اہلخانہ کے لیے وزیراعظم معاونت پیکیج کے تحت دیگر مراعات برقرار رہیں گی۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ یہ فیصلہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اُن شہداء پر لاگو نہیں ہوگا جو دہشت گردی کے واقعات میں اپنی جان قربان کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پہلے کی گئی تقرریاں اس پابندی سے مستثنا ہوں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکا میں کتنے فیصد ملازمین کو خوراک کے حصول، بچوں کی نگہداشت میں مشکل کا سامنا؟
امریکا میں گزشتہ برس کے دوران 43 فیصد ملازمین کی آمدنی میں ایسا خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا جو بڑھتی ہوئی مہنگائی کا مقابلہ کر پاتا جس کے باعث ان کی قوت خرید میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب ہم مریخ پر قدم رکھیں گے، امریکا کو کوئی فتح نہیں کر سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
روزگار سے متعلق معروف ویب سائٹ انڈیڈ (Indeed) کی تازہ رپورٹ کے مطابق جون 2025 تک ملازمین کی آمدنی میں اوسطاً 2.9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صارفین کے لیے قیمتوں کا حساس اشاریہ (CPI) 2.7 فیصد بڑھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ مجموعی مہنگائی کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا۔
کم آمدنی والے شعبے سب سے زیادہ متاثررپورٹ کے مطابق کم آمدنی والے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کو مہنگائی کے اثرات کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان میں فوڈ سروسز، بچوں کی نگہداشت اور ذاتی دیکھ بھال جیسے شعبے شامل ہیں جہاں ملازمین کی تنخواہوں میں یا تو بہت معمولی اضافہ ہوا یا بعض کیسز میں کمی دیکھی گئی۔
مزید پڑھیے: امریکا کساد بازاری کا شکار، بیروزگاری کی شرح میں اضافہ
اس کے برعکس اعلیٰ تنخواہوں والے شعبے جیسے الیکٹریکل انجینیئرنگ، قانونی خدمات اور مارکیٹنگ میں کام کرنے والے افراد کی تنخواہوں میں سالانہ اوسطاً 6 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا جو مہنگائی سے کہیں زیادہ ہے۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ بعض شعبوں میں تنخواہوں میں اضافہ تسلی بخش ہے لیکن مجموعی طور پر امریکی ورک فورس کا ایک بڑا حصہ مہنگائی سے پیچھے رہ گیا ہے۔ اس عدم توازن سے معاشی ناہمواری اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: گزشتہ 50 سالوں میں ہونے والی سب سے زیادہ مہنگائی کیا اوپر جائے گی؟
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو کم آمدنی والے طبقے کی قوت خرید میں مزید کمی آ سکتی ہے جس سے روزمرہ ضروریات، بچت، اور طرزِ زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکا میں ملازمین کی حالت ملازمت پیشہ افراد