قومی انتخابات8فرروی: جماعت اسلامی کراچی کا دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر آج ہفتہ 8فروری کووطن عزیز میںانتخابی دھاندلی کا ایک سال مکمل ہونے پر یوم سیا منایا گیا ۔ اس سلسلے میں
جماعت اسلامی کراچی کے تحت بدترین دھاندلی و عوامی مینڈیٹ پر ڈاکے کے ایک سال مکمل ہونے پرملک گیر یوم ِ سیاہ کے سلسلے میں دفتر الیکشن کمیشن سندھ نزد پاسپورٹ آفس صدر پر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
مظاہرے میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، سیف الدین ایڈوکیٹ، اکبر قریشی، محمد احمد قاری، مولانا مدثر حسین انصاری، فرحان بیگ،سید قطب احمدودیگر ذمہ داران سمیت ، کارکنان و شہری بڑی تعداد میں موجود تھے۔ شرکاء نےفارم 45 کی جعلی حکومت کے خلاف ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔بینرز و پلے کارڈز میں تحریر تھا کہ مینڈیٹ پر ڈاکا نامنظور، انتخابی دہشت گردی نامنظور ، جعلی نتائج نامنظور ، الیکشن کمیشن کی توہین بند کرو۔شرکاء نے دائیں بازو میں سیاہ رنگ کی پٹیاں بھی باندھی ہوئی تھیں۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ وطن عزیز میں ایک تماشا اور انتخابی دہشت گردی ہے جس میں جیتے ہوئے کو بندوق کی طاقت سے ہرایا جاتا ہے۔اسی طرح 15 جنوری 2023 کوشہر قائدمیں بلدیاتی انتخابات ہوئے ، شہریوں نے بھتہ خوروں کو مسلط کردیا۔کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ ووٹ دیے مگررات کی تاریکی میں جماعت کے جیتے ہوئے نمائندوں کو ہروایا گیااور دھاندلی کے ذریعے مئیر شپ پیپلز پارٹی کو دےدی گئی۔
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ شہر کی صورتحال یہ ہےکہ کراچی کے تاجر اور کاروبار طبقہ محفوظ نہیں ہے، رات کی تاریکی میں ایک تاجر کو پولیس کے اہلکار لے کر گئے اور آج اس کی لاش ملی،شہر میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے غنڈوں کو مسلط کرکے صوبے اور شہر کو تباہ کردیاگیا، کراچی کے بچے گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سےان گٹروں میں گر کر ہلاک ہورہےہیں۔ کراچی کے شہری ڈمپر ، ٹرالر اور ہیوی ٹریفک کی ٹکر سے ہلاک ہورہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اسٹیبلشمنٹ کی ساری دھاندلی کو مسترد کرتی ہے۔جماعت اسلامی کراچی کے تمام ایشوز کو ایڈریس کرتی ہے اوران ظالموں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے۔ ہم فارم 47 کے پیداواروں کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور مزاحمت جاری رکھیں گے۔ ایم کیو ایم نے ایک بھی پولنگ اسٹیشنز سے جیت حاصل نہیں کی لیکن ایم کیو ایم کو 15 نشستیں اور پیپلز پارٹی کو 7 نشستیں دے دی گئیں۔ جماعت اسلامی ظلم کے مقابلے میں حق کے غلبے کے لیے کھڑی ہے اور عوامی حقوق کی جدوجہد اور مزاحمت جاری رہے گی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی مزاحمت اور جدوجہد نوید سحر ثابت ہوگی۔کراچی: آج این اے 231 کی ری کاونٹنگ ہونا تھی، لیکن المیہ یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے آفس میں پولیس موجود تھی اور کینڈیڈیٹ موجود تھے ان سب کی موجودگی میں ووٹوں کو آگ لگادی گئی۔یہ وہ حکمران ہیں جنہوں نے اپنی تنخواہوں میں 140 فیصد اضافہ کیا لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔ تنخواہوں میں اضافے کی بات ہو تو مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی تمام جماعتیں ایک پیچ پر ہوتے ہیں۔
اس موقع پر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وطن عزیز میں ایسا غلیظ نظام قائم کردیا گیا جس میں ہارے ہوئے کو جیتا ہوا ثابت کیا جاتا ہے۔ ملک کا وزیر اعظم فراڈ، وزیر اعلی فراڈ اور یہاں تک کے کراچی کا مئیر بھی فراڈ اور جعلی طریقے سے ہم پر مسلط کیا گیاہے۔پاکستان کی معیشت تباہ ہے، عوام پریشان ہیں ، پاکستان کا کوئی بھی صوبہ ایسا نہیں جہاں کرپشن نہ ہو۔
احتجاجی مظاہرے سے پی ایس 107 کے امیدوار و ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی کراچی عبد الرزاق خان کا خطاب کرتےہوئے کہنا تھا کہ 2 فیصد بدمعاش اور غنڈوں نے 24 کروڑ عوام کو تباہی و بربادی کی طرف دھکیل دیا۔ شہر میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی حکومت ہے لیکن عملا شہر لاوارث ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کے سرپرست اعلی سے سوال کرتے ہیں کہ کراچی کے عوام ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو مسترد کیا۔ آپ بتائیں کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی حب الوطنی اور کوئی خدمت بتائے۔
شرکاسے خطاب کرتے ہوئے پی ایس 123 کے امیدوار اکبر قریشی کا کہنا تھا کہ 8 فروری پاکستان کی تاریخ کا بدترین اور سیاہ دن ہے۔اس دن الیکشن کمیشن نے غیر جمہوری اور غیر آئینی طریقے سے نااہلوں کو ہم پر مسلط کیا اور اپنی روایت کو برقرار رکھا۔طاقت کے ذریعے عوام کی امنگوں کو کچلا گیا۔
الیکشن کمیشن دفتر کے باہراحتجاجی مظاہرے سے پی ایس 124کے امیدوار محمد احمد قاری کاخطاب میں کہنا تھا کہ ہم نے 19000 ووٹ حاصل کیے جس کی جیت کا اعلان بھی کیا گیا۔ ہم جب آر او کے آفس گئے تو ہمیں اندر جانے نہیں دیا گیا۔کچھ ہی دیر بعد 9 ہزار ووٹ لینے والی ایم کیو ایم کو جعلی فارم 47 کے ذریعے جتوادیا گیا۔
ان کاکہنا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ اور ان کے آلہ کاروں کو خبردار کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔کراچی کے عوام تیار ہو جائیں ان لٹیروں اور غاصبوں کو اپنے سروں سے ہٹانے کے لیے مربوط اور منظم تحریک میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔
امیر جماعت اسلامی ضلع غربی و پی ایس 121 کے امیدوار مولانا مدثر حسین انصاری کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہنا تھا کہ آج سے ایک سال قبل قوم کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔ ڈاکا اسٹیبلشمنٹ ، اداروں نے ڈالا اور اپنے لوگوں کو مسلط کرکے عوام کی توہین کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے آشیرباد کے بغیر ہی انتخابات جیتی ہے، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ جانتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے نمائندے نہ جھکنے والے ہیں اور نہ ہی بکنے والے ہیں۔8 فروری کے الیکشن میں دیکھا کہ انٹرنیٹ بند کردیا گیا اس کے باوجود عوام بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے گھروں سے نکلی۔ اورنگی ٹاؤن کی یوسی میں جماعت اسلامی کے نمائندے کو کو ساڑھے سات ہزار ووٹ ملے اور آخری نمبر پر آنے والی پارٹی کے نمائندے کو جتوادیا گیا۔
لانڈھی ٹاؤن کے منتخب چیئرمین پی ایس 92 اور امیدوار صوبائی اسمبلی فرحان بیگ کا کہنا تھاکہ 8 فروری 2024 کو آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ پورا ملک اور ہر بچہ جانتا ہے کہ یہ جعلی حکمران ہم پر مسلط ہیں۔لانڈھی کے عوام نے جماعت اسلامی کے نمائندے کے ووٹ دیے۔
پی ایس 101 گلشن اقبال کے امیدوار سید قطب احمد کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ8 فروری 2024 کوکراچی سمیت پورے ملک میں ایسے حکمرانوں کو عوام پر مسلط کیا گیا جنہیں عوام سے یکسر مسترد کردیا تھا۔ایم کیو ایم کو پی ایس 101 سے 2 ہزار ووٹ بھی نہیں ملے اور ان کے امیدوار کو فارم 47 کے مطابق جعلی طریقے سے مسلط کیا گیا۔کراچی سمیت پورے پاکستان میں منتخب ہونے والے ایم این ایز اور ایم پی ایز جعلی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: احتجاجی مظاہرے سے خطاب جماعت اسلامی کراچی امیر جماعت اسلامی ان کا کہنا تھا کہ کہ جماعت اسلامی الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے نمائندے کے امیدوار خطاب کرتے مسلط کیا کراچی کے کے عوام ایک سال کیا گیا اور پی ایم کی پی ایس
پڑھیں:
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ایم کیو ایم کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا
فوٹو: فیس بکمیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے سندھ کی اپوزیشن جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو مستقل قومی مصیبت قرار دے دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ ایم کیو ایم والے نہیں ہیں، انہیں چونا لگانا نہیں آتا، ایم کیوایم چونا لگانے سے گریز کرے اور کام کرے۔
میئر کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم والے ہر چیز پر منفی بات کرتے ہیں، جو حال کراچی کا ایم کیو ایم نے کیا وہ سب کو پتا ہے۔
جماعت اسلامی پر تنقید کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے ضلع وسطی میں پانچوں ٹاؤن جماعت اسلامی کے پاس ہیں لیکن وہاں بھی صورتحال بہت اچھی نہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام لیے بغیر میئر کراچی نے کہا کہ وہ کل سے سڑک پر ہی گھوم رہے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کہیں گئی نہیں ہیں لیکن ٹیلیویژن پر صاف ستھرا پنجاب نظر آرہا ہے، یہ ان کی منیجمنٹ ہے، ہمارے پاس میڈیا منیجمنٹ کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج صبح مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا، شہر میں صفائی کی صورتِ حال قابو میں ہے، جہانگیر روڈ پر صفائی کی صورتٍ حال ناقابلِ قبول تھی۔
انہوں نے کہا کہ بڑی شاہراہیں دھونے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا برنس روڈ سے آغاز کیا ہے، تنقید کرنے والوں نے اے سی میں بیٹھ کر تنقید کی اور بہت کھالیں بھی جمع کر لی ہیں، میں کل سے سڑک پر ہی گھوم رہا ہوں، باقی لوگ ٹھنڈی مشین میں بیٹھ کر الزامات کی سیاست کر رہے ہیں۔
میئر کراچی نے کہا کہ ماضی میں آلائشیں کئی کئی دنوں تک پڑی رہتی تھیں، آج عید الاضحیٰ کا دوسرا دن ہے، تمام ٹاؤنز میں کام کر رہے ہیں،ہم نے بلا تفریق کلیکشن پوائنٹس بنائے، مشینری کو تعینات کیا، 3 روز متحرک رہنا ہے، شہریوں کی پریشانیوں کو حل کرنا ہے، شہری 1128 پر شکایات درج کروا سکتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی شہر کی 37 ہزار ٹن سے زائد آلائشیں اٹھائی جاچکی ہیں، 17876 ٹن آلائشیں جام چاکرو منتقل کی جا چکی ہے، لینڈ فل سائٹس کی بھی ویڈیو شیئر کروں گا، آج کا دن قربانی کے لحاظ سے ابھی باقی ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں قربانی ابھی چل رہی ہے، تواتر کے ساتھ آلائشیں اٹھانے کا کام چل رہا ہے۔
مئیر کراچی نے مزید کہا کہ کل جہانگیر روڈ کے بارے میں برملا کہا صورتحال بہتر نہیں نظر آئی، ہم نے کل مختلف علاقوں کے کلیکشن پوائنٹس کو کلیئر کیا، آج بھی رات گئے تک آلائشیں اٹھانے کا کام جاری رہے گا۔