City 42:
2025-04-26@01:11:17 GMT

مجھے5 روز تک مکمل اندھیرے میں رکھا، بانی کا دوسرا مبینہ خط

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

سٹی42: اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ جیل میں عمران خان کے پاس کاغذ قلم ہی نہیں تھا تو خط کیسے لکھ لیا۔گزشتہ خط کے دعوے کا معمہ ابھی حل نہیں ہوا تھا کہ سوشل میڈیا اور نیوز میڈیا آؤٹ لیٹس میں اب بتایا جا رہا ہے کہ  بانی نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کو "ایک اور" " کھلا خط" لکھ دیا جس میں انہوں نے جیل میں المناک زندگی گزارنے کے متعلق بتایا اور عویٰ کیا ہے کہ  اڈیالہ جیل میں انہیں پانچ دن تک بجلی کے بغیر اندھیرے میں رہنا پڑا۔

مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف

یہ بات اب تک معمہ ہے کہ جیل میں کاغذ قلم کے بغیر اور بقول خود پانچ روز تک اندھیرے میں گزارنے کے دوران بانی نے نیا "کھلا خط"  لکھا یا کہ کسی ملاقاتی کو ڈکٹیٹ کروایا جہنوں نے جیل سے باہر آ کر اندر سنے والے مضمون کو تحریر کر کے میڈیا اور سوشل میڈیا میں پہنچایا۔ اس "کھلے خط" میں بانی نے گزشتہ "خط" میں آرمی کے ادارہ پر لگائے گئے انتہائی سنگین الزامات دہرانے کے ساتھ جیل میں اپنے "خراب حالات" کا کافی تفصیل سے  ذکر کیا ہے.

  

حماس اسرائیل کے  تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی

میڈیا آؤٹ لیٹس مین شائع ہو چکے جس مواد کو  "عمران خان کا آرمی چیف کے نام کھلا خط" قرار دیا جا رہا ہے اس کے مندرجات کے مطابق عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ میں نے ملک و قوم کی بہتری کی خاطر نیک نیتی سے آرمی چیف کے نام" کھلا خط" لکھا ہے، میں نے جن 6 نکات کی نشاندہی کی ہے. بانی نے دعویٰ کیا کہ ان کے چھ نکات پر عوام سے رائے لی جائے تو 90 فیصد عوام ان کی حمایت کریں گے۔

بالآخر امریکی خاتون چلی گئی

بانی نے لکھا کہ پی ٹی آئی  کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے،مجھ پر دباؤ بڑھانےکے لیے جیل انتظامیہ نے مجھ پر ہر ظلم کیا، مجھے "موت کی چکی" میں رکھا گیا ہے، 20 دن تک ایسے لاک اپ میں رکھا گیا جہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچتی تھی۔  پانچ روز تک میرے سیل کی بجلی بند رکھی گئی اور میں مکمل اندھیرے میں رہا۔

بانی نے جیل میں اپنے الم ناک حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، میرا ورزش کرنے والا سامان اور ٹی وی  تک لے لیا گیا۔  مجھے تک اخبار  بھی پہنچنے نہیں دیا گیا۔  جب چاہتے ہیں کتابیں تک روک لیتے ہیں۔

کون زیادہ بولتا ہے مرد یا خاتون ؛ نئی تحقیق سامنے آگئی 

بانی نے یہ بھی شکایت کی کہ میرے بیٹوں سے پچھلے 6 ماہ میں صرف 3 مرتبہ میری بات کروائی گئی، بیٹوں سے بات کرنےکے معاملے پر عدالت کے حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

بانی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پچھلے 6 ماہ میں" گنتی کے چند افراد " کو ہی مجھ سے ملنے دیا گیا،  اسلام آباد ہائیکورٹ کے واضح احکامات کے باوجود میری اہلیہ سے ملاقات نہیں کروائی جاتی. 

بانی نے الزام لگایا کہ  میری اہلیہ کو بھی قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔

گرین شرٹس کا دلفریب انداز، گرین جرسی کی رونمائی کردی

عمران خان نے کہا کہ ہمارے (پی ٹی آئی کے)  2000 سے زائد ورکرز، سپورٹرز اور لیڈرز  کی ضمانت کی درخواستیں عدالتوں میں زیرالتوا ہیں۔  پیکا  قانون کے ذریعے سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر بھی قدغن لگا دی گئی ہے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ اس سب کی وجہ سے پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس  خطرے میں ہے۔

 انہوں نے الزام لگایا کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین کر کے سیاسی عدم استحکام کی بنیاد رکھی گئی ہے۔

عمران خان نے اپنے گزشتہ الزامات دہراتے ہوئے لکھا  کہ پری پول دھاندلی اور الیکشن کے نتائج تبدیل کر کے(موجودہ) حکومت قائم کی گئی، "عدلیہ پر قبضے" کے لیے پارلیمینٹ سے 26 ویں آئینی ترمیم کروائی گئی.  ظلم و جبر کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو بند کرنے کے لیے پیکا  قانون کا اطلاق کیا گیا۔   سیاسی عدم استحکام اور “جس کی لاٹھی اس کی بھینس” کی ریت ملکی معیشت کی تباہی ہے۔

چند روز پہلے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ بانی نے اڈیالہ جیل سے  چیف آف آرمی سٹاف کو ایک خط لکھا ہے جس میں "6 نکات" ہیں۔ میڈیا میں عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کے حوالے سے آنے والی تفصیل کے مطابق عمران خان کے اس مدعوعہ خط میں  پہلا نقطہ فراڈ الیکشن اور منی لانڈرز کو جتوانے سے متعلق تھا، دوسرا نقطہ 26 ویں آئینی ترمیم، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ متاثرہونے کے متعلق تھا ۔ 

بانی کے "آرمی چیف کے نام خط" کے مبینہ چھ نکات  میڈیا مین شائع ہونے کے بعد آرمی کے ذرائع نے حیرت کے ساتھ بتایا تھا کہ ایسا کوئی خط آرمی کے سربراہ کو یا ان کے سٹاف کو موصول ہی نہیں ہوا۔ اس کے بعد اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کا یہ بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے تفصیل کے ساتھ جیل میں رائج طریقہ کار بتایا تھا کہ قیدیوں کے پاس کاغذ قلم نہیں ہوتا، اگر انہیں کوئی خط لکھنا ہو تو وہ طریقہ کار کے مطابق جیل انتظامیہ سے کہتے ہیں، انہیں خط لکھنے کے لئے کاغذ قلم جیل انتظامیہ مہیا کرتی ہے اور وہ خط  لکھ کر جیل انتظامیہ کے ہی سپرد کرتے ہیں جو اسے ڈاک کے سپرد کرنے کا انتظام کرتی ہے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا تھا کہ عمران خان نے کوئی کاغذ قلم طلب کیا تھا نہ کوئی خط لکھا تھا نہ جیل انتظامیہ کے حوالے کیا تھا۔ 

بانی کے نئے "کھلا خط" کے مندرجات تو میڈیا میں آ چکے ہیں لیکن ان پر کسی سرکاری ادارہ کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ 

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: جیل انتظامیہ اندھیرے میں اڈیالہ جیل تھا کہ کاغذ قلم میں رکھا رمی چیف کھلا خط جیل میں میڈیا ا

پڑھیں:

عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ)سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر حکومت پنجاب کی اپیلیں نمٹا دیں جب کہ دوران سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ  نے ریمارکس دیے ہیں کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر حکومت پنجاب کی اپیلوں پر سماعت کے دوران کہا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے وکلا دراخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ  نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی  نے کہا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں، جسمانی ریمانڈ کی تھی۔ جسٹس صلاح الدین پنور نے کہا کہ  کسی عام قتل کیس میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ڈیڑھ سال بعد جسمانی ریمانڈ کیوں یاد آیا، اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی  نے مؤقف اپنایا کہ ملزم بانی پی ٹی آئی نے تعاون نہیں کیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ جیل میں زیر حراست ملزم سے مزید کیسا تعاون چاہیے، میرا ہی ایک فیصلہ ہے کہ ایک ہزار سے زائد سپلیمنٹری چلان بھی پیش ہو سکتے ہیں، ٹرائل کورٹ سے اجازت لیکر ٹیسٹ کروا لیں۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے کہا کہ استغاثہ قتل کے عام مقدمات میں اتنی متحرک کیوں نہیں ہوتی۔اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی نے استدلال کیا کہ 14 جولائی 2024 کو ٹیم بانی پی ٹی آئی سے تفتیش کرنے جیل گئی لیکن ملزم نے انکار کردیا، ریکارڈ میں بانی پی ٹی آئی کے فیس بک، ٹیوٹر اور اسٹاگرام پر ایسے پیغامات ہیں جن میں کیا گیا اگر بانی پی ٹی کی گرفتاری ہوئی تو احتجاج ہوگا۔جسٹس صلاح الدین پنور نے کہا کہ  اگر یہ سارے بیانات یو ایس بی میں ہیں تو جاکر فرانزک ٹیسٹ کروائیں، اسپیشل پراسیکیوٹر زوالفقار نقوی نے مؤقف اپنایا کہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں ہمارے ساتھ تعاون کیا جائے۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ  اب پانی سر سے گزر چکا ہے، 26 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اگر ہم نے کوئی آبزرویشن دیدی تو ٹرائل متاثر ہوگا، ہم استغاثہ اور ملزم کے وکیل کی باہمی رضامندی سے حکمنامہ لکھوا دیتے ہیں۔ذوالفقار نقوی نے کہا کہ  میں اسپیشل پراسیکیوٹر ہوں، میرے اختیارات محدود ہیں، میں ہدایات لیے بغیر رضامندی کا اظہار نہیں کر سکتا۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ چلیں ہم ایسے ہی آرڈر دے دیتے ہیں، ہم چھوٹے صوبوں سے آئے ہوئے ججز ہیں، ہمارے دل بہت صاف ہوتے ہیں،  پانچ دن پہلے ایک فوجداری کیس سنا، نامزد ملزم کی اپیل 2017 میں ابتدائی سماعت کیلئے منظور ہوئی۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ کیس میں نامزد ملزم سات سال تک ڈیتھ سیل میں رہا جسے باعزت بری کیا گیا، تین ماہ کے وقت میں فوجداری کیسز ختم کر دیں گے۔عدالت نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ  بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر کی گئی اپیلیں دو بنیادوں پر نمٹائی جاتی ہیں، استغاثہ بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافک ٹیسٹ، فوٹو گرافک ٹیسٹ اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیلئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے میں آزاد ہے۔حکمنامہ کے مطابق بانی پی ٹی کی قانونی ٹیم ٹرائل کورٹ میں ایسی درخواست آنے پر لیگل اور فیکچویل اعتراض اٹھا سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عارف علوی کا عمران کی مقبولیت پر متنازع بیان،علماء کرام کامعافی مانگنے کامطالبہ، سوشل میڈیاصارفین کاغم وغصہ
  • عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی رہنماوں کو داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • عمران خان سے ملاقات کا دن، پی ٹی آئی رہنماؤں کی داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا،عدلیہ سمیت ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا،عمران خان
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد