سپریم کورٹ: آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کیلئے 6 ریگولر بینچ تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ نے آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کیلئے 6 ریگولر بینچ تشکیل دے دیے۔
اعلامیہ کے مطایق بینچ نمبر ایک میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔
بینچ نمبر 2 جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل ہوگا جبکہ جسٹس منیب اختر اور جسٹس عائشہ ملک بینچ نمبر 3 میں شامل ہوں گے۔
اعلامیہ کے مطابق بینچ نمبر 4 جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عرفان سعادت اور جسٹس ملک شہزاد اور بینچ نمبر 5 جسٹس شاہد وحید، جسٹس نعیم اختر اور جسٹس شاہد بلال پر مشتمل ہے۔
بینچ نمبر 6 جسٹس سردار طارق اور جسٹس مظہر عالم پرمشتمل ہے جبکہ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ فوجی عدالتوں سے متعلق سماعت کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اور جسٹس
پڑھیں:
2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
مشیر خزانہ خیبر پختونخواخیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کے مطابق سال کے اختتام پر جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد ہے، پچھلے سال حکومت نے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا، 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے۔
ایک بیان میں مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر شرح نمو 6.4 فیصد تھی، آبادی ڈھائی فیصد بڑھ رہی ہے۔ شرح نمو تین سال سے اوسط ڈیڑھ فیصد ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اس سال عید پر پہلی بار 30 فیصد مال مویشی کراچی سے واپس گئے، مہنگائی کی شرح کم کرنے میں بھی جھوٹ بولا گیا، زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے عوام کی قوت خرید کم ہوگئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گندم، گنا، چاول اور مکئی سمیت سب گرواٹ کا شکار ہیں، وفاقی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ بڑی صنعتوں میں 1.5 فیصد کمی ہوئی۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ ملک میں کور انفلیشن اب بھی 11.6 فیصد ہے۔
مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے اختتام پر ملک کا قرض 43 ہزار 500 ارب روپے تھا، پی ڈی ایم حکومت کے بعد ملک کا قرض 75ہزار ارب روپے ہو چکا ہے۔