پچ بہت اچھی تھی،شروع میں ایڈجسٹ ہونے میں تھوڑا وقت لگا،گلین فلپس
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے بیٹر گلین فلپس نے کہا ہے کہ قذافی سٹیڈیم کی تعمیر نو پر پی سی بی نے بہترین کاوش کی ہے،سٹیڈیم بہت خوب صورت بنا اور پچ بھی بہترین تھی ۔کیویز بیٹر گلین فلپس کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پچ بہت اچھی تھی اور شروع میں تھوڑا وقت لگا ایڈجسٹ ہونے کے بعد رن بنانا آسان ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ہوم گراؤنڈ پر بھی سپنر کے ساتھ کھیلتے ہیں ۔ گلین فلپس نے کہاکہ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں صورت حال مختلف ہوگی اس کے مطابق حکمت عملی بنائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ شاہین کو کھیلنے کے لیے کوئی خاص تیاری نہیں کی ۔شاہین اور نسیم ورلڈ کلاس باؤلرز ہیں ۔نیوزی لینڈ کے بلے باز کاکہناتھا کہ میں نے اپنی سنچری کو بہت انجوائے کیا ۔ میں جس نمبر پر کھیلتاہوں اس نمبر پر بڑی اننگ کھیلنے کا موقع کم ملتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ رویندا لائٹ میں گیند کو جج نہیں کرسکے جس انہیں چوٹ لگی ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی والے ایک شخص کی خاطر پاکستان کی بقا کو داؤ پر لگا رہے ہیں: خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔