خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے تمام تنظیمی اور پالیسی امور کے نگران
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ٔ٭سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی فاروق ستار، انیس قائم خانی اور امین الحق دیکھیں گے ،نوٹی فکیشن جاری
٭خالد مقبول کی جانب سے جاری کیا گیا سرکلر بالکل درست اور تصدیق شدہ ہے ،ڈاکٹر فاروق ستار
چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ پاکستان خالد مقبول صدیقی تمام تنظیمی اور پالیسی امور کی نگرانی کریں گے ۔اس حوالے سے خالد مقبول صدیقی کی ہدایت پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی فاروق ستار، انیس قائم خانی اور امین الحق دیکھیں گے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق تنظیمی کمیٹی کی ذمے داریاں انیس قائم خانی، امین الحق اور رضوان بابر کے پاس ہوں گی جبکہ مصطفی کمال، فیصل سبزواری اور رضوان بابر لیبر ڈویژن کی نگرانی کریں گے ۔شعبہ خواتین کی ذمے داریاں نسرین جلیل، انیس قائم خانی اور کیف الوری کے پاس ہوں گی جبکہ یوتھ فورم کی ذمہ داری فاروق ستار، مصطفی کمال اور فیصل سبزواری کے پاس ہو گی۔نوٹیفکیشن کے مطابق پارٹی کے سوشل میڈیا کے شعبے کی ذمے داریاں مصطفی کمال اور فاروق ستار کے پاس ہوں گی۔اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بزنس فورم مصطفی کمال، فاروق ستار اور فیصل سبزواری کے ماتحت کام کرے گا جبکہ اے پی ایم ایس او کے امور امین الحق اور فیصل سبزواری دیکھیں گے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق ترقیاتی پیکیج کے لیے ڈیولپمنٹ کمیٹی میں مصطفی کمال، فاروق ستار، نسرین جلیل اور فیصل سبزواری شامل ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد مقبول کی جانب سے جاری کیا گیا سرکلر بالکل درست اور تصدیق شدہ ہے ۔ فاروق ستار نے کہا کہ تنظیمی معاملات کی دیکھ بھال کے لیے ذمے داریاں دی گئی ہیں، مرکزی کمیٹی کے 11 اراکین کے اتفاقِِ رائے کے بعد ہدایت نامہ جاری ہوا۔انہوں نے بتایا کہ سرکلر جاری ہونے کے بعد کسی کو اختلاف ہے تو پارٹی کے اندر رہ کر کرنا چاہیے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی نئی پالیسی تیار کرلی
حکومت پاکستان نے 2 اور 3 پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کےلیے نئی انرجی وہیکل پالیسی تیار کرلی ہے۔
مالی سال 26-2025ء کی بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ انرجی وہیکل پالیسی کا مقصد پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں کو ترجیح دینا ہے۔
بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ اس پالیسی کا مقصد ہے ہمارے ماحول کو آلودگی سے بچایا جاسکے، اس پالیسی کے تحت گاڑیوں کی تیاری اور فروخت کو فروغ دینے کے لیے ایک لیوی عائد کرنے کی تجویز ہے ،جو معدنی تیل استعمال کرنے والی گاڑیوں کی فروخت اور درآمد پر انجن کی طاقت کے مطابق مختلف درجوں پر لاگو ہوگی۔
بجٹ تقریر میں بتایا گیا کہ یہ پالیسی نہ صرف پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ ہمارے معدنی تیل کی درآمد پر انحصار کو بھی کم کرے گی۔