سعودی عرب نے پاکستان کیلیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ریاض(نیوز ڈیسک) سعودی عرب نے پاکستان سمیت 14 ممالک کے لیے نئی ویزا پالیسی متعارف کرواتے ہوئے ایک سال کی ملٹی پل انٹری ویزا سہولت کو معطل کردیا۔
سعودی حکام نے سیاحت، کاروبار اور خاندانی وزٹ کے لیے جاری کیے جانے والے ایک سالہ ملٹی پل ویزے کو معطل کرتے ہوئے صرف سنگل انٹری ویزہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان، بھارت، بنگلادیش، الجزائر، مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، عراق، اردن، مراکش، نائیجیریا، سوڈان، تیونس اور یمن کیلیے نئی ویزا پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے، جس کا اطلاق یکم فروری 2025 سے ہوگیا۔
سعودی حکام کے مطابق یہ اقدام ان افراد کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے جو طویل المدتی ویزہ کا استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر حج ادا کرتے ہیں اور سرکاری حج کوٹے کو نظرانداز کرتے ہیں۔
نئی پالیسی کے تحت اب سعودی عرب جانے کے خواہش مند افراد کو صرف سنگل انٹری ویزہ جاری کیا جائے گا، جو 30 دن کے لیے قابل استعمال ہوگا۔
ویزہ حاصل کرنے کے لیے درخواست دہندگان کو پاکستان میں اعتماد ویزہ سینٹرز پر بائیومیٹرک اور دیگر ضروری دستاویزات جمع کرانا ہوں گی۔
سعودی حکومت حج کوٹے کے مؤثر انتظام کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے، تاکہ ہر ملک کے لیے مختص حج کوٹے کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔
سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج 2025 کے لیے مقامی شہریوں اور رہائشیوں کے لیے رجسٹریشن کھول دی ہے اور خواہش مندوں کو نسک ایپ یا سرکاری ای پورٹل پر درخواست جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا سعودی عرب کی جانب سے خیرمقدم
سعودی عرب نے فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ستمبر اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
صدر میکرون نے جمعرات کی شب سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایک منصفانہ اور پائیدار امن کے اپنے تاریخی عزم کے تحت، میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: فرانس کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان، پاکستان علماء کونسل کا خیر مقدم
اس اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے سعودی وزارتِ خارجہ نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ سعودی مملکت اس تاریخی فیصلے کی تحسین کرتی ہے جو فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر آزاد ریاست کے قیام پر بین الاقوامی اتفاقِ رائے کی توثیق ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب دیگر ممالک سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ پر اسرائیلی افواج کا تباہ کن حملہ جاری ہے جس میں ہزاروں فلسطینی شہید اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیل پر جنگی جرائم اور نسل کشی کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی امدادی مقامات کے قریب پچھلے چھ ہفتوں کے دوران 875 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی سے متعلق مذاکرات اُس وقت تعطل کا شکار ہو گئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے نمائندے واپس بلا لیے۔ تاہم حماس نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل سعودی عرب فلسطین