لاہور:

مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ کے عوام نے بھی بانی پی ٹی آئی کی انتشار اور جلاﺅ گھیراﺅ کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومتی وسائل کے استعمال اور سرکاری ملازمین کی جلسہ گاہ حاضریاں لگاکر بھی پانچ ہزار بندے اکٹھے نہیں کرسکے۔  

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جنید اکبر اپنے پہلے امتحان میں ہی بری طرح فیل ہو گئے ہیں، جبکہ علی امین گنڈا پور نے حسب روایت لچرپن سے بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسی ضلع سے لوگ نہیں نکلے، اور جو نکلے، وہ بھی صرف دکھاوے کے لیے گرفتاریاں دینے آئے تاکہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے نمبر بنا سکیں۔  

انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کی ناکام بغاوتوں کے بعد عوام احتجاجی سیاست سے تنگ آ چکے ہیں۔ خیبرپختونخواہ کے نوجوانوں نے بھی دیکھ لیا ہے کہ پنجاب کے نوجوانوں کو الیکٹرک بائیکس اور اسکالرشپ مل رہے ہیں، لہٰذا انہیں بھی یہی سہولتیں ملنی چاہئیں۔  

عظمیٰ بخاری نے اعلان کیا کہ انشاء اللہ جلد ہی مریم نواز خیبرپختونخواہ کے نوجوانوں کو بھی اسکالرشپ فراہم کریں گی۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے ویژن پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف کی قیادت میں پاکستان دوبارہ ایک طاقتور ملک کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک کے 23 سرکاری اداروں (اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز) نے گزشتہ 10 سال کے دوران قومی خزانے کا 55 کھرب روپے (5.19 ارب ڈالرز) کا نقصان کیا ہے اور اس میں اگر صرف قومی ائیرلائن پی آئی اے کی بات کی جائے تو اسے 700 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

یہ ایک ایسا انکشاف ہے جس نے احتساب اور نجکاری کی ضرورت کو ایک مرتبہ پھر اجاگر کیا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے امور نجکاری محمد علی کی جانب سے پیش کیے گئے اعداد و شمار سرکاری شعبہ جات میں کئی دہائیوں سے پائی جانے والی نا اہلی اور بد انتظامی پروشنی ڈالتے ہیں۔

محمد علی کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال نہ صرف ناپائیدار ہے بلکہ ہر ٹیکس دہندہ پر بوجھ ہے۔ رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہوئے اجلاس میں بتایا گیا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کیے جائیں گے، سینکڑوں ملازمین فارغ ہو جائیں گے۔ اس صورتحال سے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ موجودہ 5500 میں سے صرف 1500 یوٹیلیٹی اسٹورز ہی فعال رہیں گے، جبکہ مالی لحاظ سے بہتر حالات والے اسٹورز کی نجکاری کا منصوبہ موجود ہے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ملازمتوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان اقدامات کی وجہ سے ملازمین کا مستقبل نظر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسٹورز کے 2237 ملازمین کو فارغ کیا جا چکا ہے، گزشتہ مالی سال کے دوران 38 ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز کو رواں سال مختص کردہ 60 ارب روپے نہیں دیے گئے۔

پاور ڈویژن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ خسارے کا شکار بجلی کی تین تقسیم کار کمپنیاں (سیپکو، حیسکو اور پیسکو) کی نجکاری کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

نوازشریف کا فوری پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

متعلقہ مضامین

  • سٹیج فنکاروں‘ پروڈیوسرز کے مسائل حل کریں گے: عظمیٰ بخاری
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے والے سرکاری ملازمین کو بڑا جھٹکا 
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف
  • سندھ کو اختیار نہیں پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرے: عظمیٰ بخاری 
  • فالس فلیگ کی آڑ میں مہم جوئی کا انجام خطرناک ہوگا،عظمیٰ بخاری کا بھارت کو انتباہ
  • پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
  • کینالز منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، اس پر سندھ ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتا، عظمی بخاری
  • بھارت کسی بھی جارحیت سے باز رہے، ہر بار چائے نہیں پلائیں گے، عظمیٰ بخاری
  • سندھ میں کسانوں کا کوئی پُرسان حال نہیں: عظمیٰ بخاری