آسٹریلیا نے سری لنکا کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے جیت لی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
آسٹریلیا نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 0-2 سے اپنے نام کرلی ہے، سری لنکا کی ٹیم دوسری اننگزمیں 231 رنز پر آؤٹ ہوگئی، آسٹریلیا نے یہ ہدف بآسانی ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا۔
اتوار کو مہمان ٹیم نے 75 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کھیل کے چوتھے روز لنچ سے قبل صرف ٹریوس ہیڈ کی وکٹ گنوائی اور میچ اور سیریز اپنے نام کر لی۔
اس سے قبل اتوار کی صبح آسٹریلیا نے سری لنکا کو 231 رنز پر ہی آؤٹ کر دیا تھا جس کے بعد میزبان ٹیم نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 211 رنز کے اسکور میں صرف 20 رنز کا اضافہ کیا تھا۔
سری لنکا کی اتوار کے روز بیٹنگ بالکل مختصررہی ، میزبان ٹیم صرف 26 منٹ تک بلے بازی کرنے میں کامیاب ہوئی۔ کوشل مینڈس 50 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ لہیرو کمارا 9 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
آسٹریلیا کے اسپنرز نیتھن لیون اور میتھیو کوہنمین باؤلنگ اٹیک پر چھائے رہے اور اسپن باؤلنگ والی ٹرننگ پچ پر4 ، 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ بیاؤویبسٹر نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
کوہنیمین اپنے پانچویں ٹیسٹ میچ میں 16 وکٹیں لے کر سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر کے طور پر سامنے آئے۔ ان کی کارکردگی خاص طور پر قابل ذکر تھی کیونکہ پہلے ٹیسٹ سے 2 ہفتے قبل ان کا دایاں انگوٹھا زخمی ہوگیا تھا۔
سری لنکا کی بیٹنگ کا زیادہ تر انحصار کوشل مینڈس پر رہا جنہوں نے اپنی پہلی اننگز میں ناقابل شکست 85 رنز بنائے تھے تاہم دوسری اننگز میں انہوں نے شاندار نصف سینچری اسکور کی۔
تاہم کچھ کوشل مینڈس تھوڑی ہی دیر بعد لیون کی گیند پر اسٹیو اسمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے، اسمتھ کا کیچ ایک اہم سنگ میل تھا، جس سے وہ ٹیسٹ تاریخ میں 200 کیچ پکڑنے والے پانچویں کھلاڑی بن گئے۔ وہ راہول ڈریوڈ، جو روٹ، مہیلا جے وردھنے اور جیک کیلس جیسے لیچنڈ کھلاڑیوں میں شامل ہو گئے۔
آسٹریلیا نے پہلے ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، جس میں آسٹریلیا نے سری لنکا کو ایک اننگز اور 242 رنز سے شکست دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپنرز نیتھن لیون آسٹریلیا اننگز بولنگ بیٹنگ ٹیسٹ میچ جیت چیمپیئن سری لنکا شاندار کارکردگی میتھیو کوہنمین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا سٹریلیا بولنگ بیٹنگ ٹیسٹ میچ جیت چیمپیئن سری لنکا شاندار کارکردگی سٹریلیا نے سری لنکا کو آسٹریلیا نے ا سٹریلیا
پڑھیں:
بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دہشتگردی، کشمیر، فاٹا کے انضمام اور سود کے خاتمے سے متعلق حکومت کی پالیسیوں پر اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا مسئلہ 11 ستمبر کے بعد نہیں بلکہ 40 سال سے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ علما کی جانب سے امریکا کے افغانستان پر قبضے کے باوجود پاکستان میں مسلح جدوجہد کو ناجائز قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوج نے مسلح جدوجہد کرنے والوں کے خلاف کئی آپریشن کیے، جن کی وجہ سے آج بھی لاکھوں لوگ بے گھر ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اب دوبارہ لوگوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ شہر خالی کر دیے جائیں، اور سوال اٹھایا کہ جو لوگ افغانستان گئے تھے، وہ واپس کیسے آئیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کے خاتمے میں سیاسی ارادے کی کمی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کو 4 گھنٹے میں شکست دے دی گئی لیکن دہشتگردی کو 40 سال سے شکست کیوں نہیں دی جا سکی۔
مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمن نے بھی 28 اگست کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کردی
کشمیر کے حوالے سے انہوں نے پاکستان کی پالیسی پر نکتہ چینی کی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان مسلسل پیچھے ہٹتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنے کردار اور کشمیر کمیٹی کی صدارت کے حوالے سے کہا کہ انہیں کہا جاتا تھا کہ انہوں نے کشمیر کمیٹی کے لیے کیا کچھ کیا، لیکن اب کئی برس سے وہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین نہیں، تو سوال اٹھتا ہے کہ اب کیا کیا گیا؟
انہوں نے کشمیر کی 3 حصوں میں تقسیم، جنرل پرویز مشرف کے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے پیچھے ہٹنے کے فیصلے اور 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے خاتمے پر قرارداد میں اس کا ذکر شامل نہ ہونے پر سوالات اٹھائے۔ فاٹا کے انضمام پر بھی حکومت کی حالیہ پالیسی پر تنقید کی اور کہا کہ فاٹا کے لوگوں پر فوج اور طالبان دونوں کے ڈرون حملے ہو رہے ہیں۔
فلسطینی حماس کے رہنما خالد مشعل کے فون کال کا ذکر کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر پاکستان جنگ میں مدد نہیں کر سکتا تو کم از کم انسانی امداد میں کردار ادا کرے۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی وعدے سے نہ پھرتی تو الیکشن بروقت ہو جاتے، مولانا فضل الرحمن
سود کے خاتمے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جمیعت علمائے اسلام نے 26ویں آئینی ترمیم کے 35 نکات سے حکومت کو دستبردار کرایا اور مزید 22 نکات پر مزید تجاویز دیں۔ وفاقی شرعی عدالت نے 31 دسمبر 2027 کو سود ختم کرنے کی آخری تاریخ دی ہے اور آئندہ یکم جنوری 2028 تک سود کا مکمل خاتمہ دستور میں شامل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر وہ اپنے وعدے پر عمل نہ کرے تو عدالت جانے کے لیے تیار رہیں کیونکہ آئندہ عدالت میں حکومت کا دفاع مشکل ہوگا۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں کوئی اپیل معطل ہو جائے گی، اور آئینی ترمیم کے تحت یکم جنوری 2028 کو سود کے خاتمے پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت جمیعت علمائے اسلام سود فلسطینی حماس کشمیر کشمیرکمیٹی ملی یکجہتی کونسل مولانا فضل الرحمن