اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہبا ز شریف کے ایک سالہ دور اقتدار میں حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کا اعتماد ہوا جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق غیر سرکاری تنظیم مشعل نے پاکستان میں اصلاحات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گورننس ،معیشت ،سرمایہ کاری اور ماحولیاتی شعبہ میں اصلاحات کی گئیں، رپورٹ میں شہبازشریف دور میں کی گئی 120 سے زائد اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

مشعل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہباز دور میں وفاقی ملازمتوں میں ایک لاکھ 50 ہزار ملازمین کی کمی کی گئی، حکومتی بورڈز میں 33 فیصد خواتین کی شمولیت کو لازمی قرار دیا گیا، افراط زر جو مئی 2023 میں 38 فیصد تھا دسمبر 24 میں کم ہو کر 4.

1فیصد تک آگیا۔

پشاور: طلبا کی شرارتوں سے تنگ استاد پولیس سٹیشن پہنچ گیا، تبادلے کا مطالبہ

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز دور میں زر مبادلہ کے ذخائر 4.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 اعشاریہ 37 بلین ڈالر ہو گئے ، پاکستان کلائمنٹ چینج اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ، قومی ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا ، تجارتی خسارہ 27 اعشاریہ 4 ارب ڈالر سے کم ہو کر 17 اعشاریہ 5 ارب ڈالر پر آگیا۔

دستاویز کے مطابق پنشن ریفارمز سے آئندہ دس برس میں ایک اعشاریہ 7 ٹریلین روپے کی بچت ہو گی ، شہباز دور میں سمگلنگ اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھی۔ 
 

پنجاب میں بادل برسانے والا سسٹم داخل، کہاں کتنی بارش کے کتنے امکانات ؟ جانیے

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت

پاکستان کی دوا ساز صنعت نے مالی سال 2025 میں برآمدات کے شعبے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔

ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت کی برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔

رواں مالی سال میں فارماسیوٹیکل، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور طبی آلات سمیت تھیراپیوٹک مصنوعات کی برآمدات کا حجم 909 ملین ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا۔

پاکستان فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق مالی سال 2025 میں حکومت کی مناسب قیمتوں کی پالیسی کے باعث فارما برآمدات میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

چیئرمین پی پی ایم اے نے وضاحت کی کہ حکومت کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کی پالیسی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے اہم خریدار ممالک میں شامل ہیں، جبکہ کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے بھی اہم برآمداتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔

حکام کے مطابق توقع ہے کہ 2030 تک عالمی فارما مارکیٹ میں پاکستانی فارما برآمدات 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ ملک کی فارما کمپنیوں کی آمدنی میں 5 سے 7 فیصد حصہ ایشیائی اور افریقی مارکیٹ کی برآمدات سے حاصل ہوگا، جو معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
  • پاکستان پر اعتماد بحال، ایک اور عالمی ایجنسی نے کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی
  • نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
  • پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
  • سعودی عرب کا شام میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات
  • پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی اضافہ، چین سرِفہرست