شہباز دور میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہبا ز شریف کے ایک سالہ دور اقتدار میں حکومتی پالیسیوں پر سرمایہ کاروں کا اعتماد ہوا جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق غیر سرکاری تنظیم مشعل نے پاکستان میں اصلاحات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں گورننس ،معیشت ،سرمایہ کاری اور ماحولیاتی شعبہ میں اصلاحات کی گئیں، رپورٹ میں شہبازشریف دور میں کی گئی 120 سے زائد اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مشعل کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق شہباز دور میں وفاقی ملازمتوں میں ایک لاکھ 50 ہزار ملازمین کی کمی کی گئی، حکومتی بورڈز میں 33 فیصد خواتین کی شمولیت کو لازمی قرار دیا گیا، افراط زر جو مئی 2023 میں 38 فیصد تھا دسمبر 24 میں کم ہو کر 4.
پشاور: طلبا کی شرارتوں سے تنگ استاد پولیس سٹیشن پہنچ گیا، تبادلے کا مطالبہ
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز دور میں زر مبادلہ کے ذخائر 4.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11 اعشاریہ 37 بلین ڈالر ہو گئے ، پاکستان کلائمنٹ چینج اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ، قومی ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا ، تجارتی خسارہ 27 اعشاریہ 4 ارب ڈالر سے کم ہو کر 17 اعشاریہ 5 ارب ڈالر پر آگیا۔
دستاویز کے مطابق پنشن ریفارمز سے آئندہ دس برس میں ایک اعشاریہ 7 ٹریلین روپے کی بچت ہو گی ، شہباز دور میں سمگلنگ اور غیر قانونی تجارتی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات کیے گئے، حکومتی پالیسیوں کی بدولت سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی بڑھی۔
پنجاب میں بادل برسانے والا سسٹم داخل، کہاں کتنی بارش کے کتنے امکانات ؟ جانیے
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سرمایہ کاری کے سلسلے میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ طے پاگیا۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے الیکٹریکل وہیکلز (ای وی) کے شعبے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے وزارت صنعت کی جانب سے بڑا اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کے لیے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ساتھ معاہدہ ہوگیا۔
الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی پیداوار کے لیے پالیسی اور ریگولیشن میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ الیکٹرک گاڑیوں سے ایندھن پر انحصار کم اور آلودگی میں کمی متوقع ہے۔
اقتصادی ماہرین الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں عالمی ادارے کی بھرپور معاونت کو خوش آئند اقدام قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں ماہ ہی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکٹرک وہیکلز (EV) چارجنگ اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں نمایاں کمی کی منظوری دی ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست کے بعد کیا گیا ہے۔
نیپرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف 45.55 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 23.57 روپے فی یونٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس طرح صارفین کو 21.98 روپے فی یونٹ کی بڑی ریلیف فراہم کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں، چارجنگ اسٹیشنز پر لاگو 24.44 روپے فی یونٹ کیپڈ مارجن کو بھی ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے بعد مارجن کا تعین اب مارکیٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
نیپرا کے مطابق یہ اقدام حکومت کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ اور گرین انرجی کی حوصلہ افزائی کے لیے کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت نے اس حوالے سے باضابطہ درخواست نیپرا میں جمع کرائی تھی، جس کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کی لاگت میں کمی اور صارفین کو سستی سہولیات فراہم کرنا تھا۔