ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ٹیرف کمیشن کی قانونی، انتظامی اور دیگر  اداراجاتی اختیارات و فرائض کی ہنگامی بنیادوں پر تنظیم نو کی ہدایت کردی۔

 وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ٹیرف کمیشن کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت  دی کہ نیشنل ٹیرف کمیشن کی حالیہ کارکردگی کی تھرڈ پارٹی نظر ثانی کی جائے تاکہ اس کو  مزید فعال بنایا جائے , نیشنل ٹیرف کمیشن کی نئی ٹیرف رجیم کے تقاضوں کی بخوبی انجام دہی کے لیے جدید خطوط پر تنظیم نو ناگزیر ہے، نیشنل ٹیرف کمیشن  کے پاس ملکی کاروبار، درآمدات و برآمدات مارکیٹ کے متعلق تمام زمینی حقائق  اکٹھے کرنے کی موثراستعداد ہونی چاہیے، نیشنل ٹیرف کمیشن کی خودکار اور موثر تحقیقی استعداد  ملکی کاروبار کو درپیش مسائل حل کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

لاہور میں 229 ٹریفک حادثات؛ 280 افراد زخمی 

 شہباز شریف نے کہا کہ حکومت، نیشنل ٹیرف کمیشن کی تربیت و وسائل کی کمی اور اسکے کام کو جدید تقاضوں سے ہم اہنگ کرنے کیلئے پرعزم ہے،وزیر اعظم نے نیشنل ٹیرف کمیشن کے اپیلیٹ ٹریبونل کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ جاری کردہ  نئی ہدایات پر پیشرفت کی بریفنگ اگلے ماہ دی جائے۔

 اجلاس میں وفاقی وزیر برائے  موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر  برائے پیٹرولیم علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی سرکاری عہدیداروں نے شرکت کی۔

موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں 10 فیصد اضافہ

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نیشنل ٹیرف کمیشن کی وفاقی وزیر

پڑھیں:

انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، شہباز شریف

وزیراعظم کا عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی، انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی سربراہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت کئی ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک اہم اور افسوسناک واقعے کے تناظر میں اکھٹے ہوئے ہیں، اسرائیل نے ہمارے برادر ملک قطر کی خود مختاری، سلامتی کی خلاف ورزی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اسرائیل نے جارحیت کے ذریعے امن کی کوششوں کو شدید دھچکا دیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ یو این سکیورٹی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر کرائے، غزہ میں طبی عملے کو فوری رسائی دی جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم سب اسرائیل کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا، اس جارحیت کے بعد سوال ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا۔؟ اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کے حامی ہیں، غزہ میں شہری آبادی کو فوری اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 1967ء کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں، ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ ہنگامی سربراہی اجلاس اسرائیل کے قطر پر حملے کی مذمت اور خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے لیے طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں 50 سے زائد رکن ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔

متعلقہ مضامین