8 فروری کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ پڑا، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا تھا کہ عوامی مینڈیٹ پر اور عوام کے اندر جو آگاہی عمران خان نے یا ان کی پارٹی نے پیدا کی ہے۔ اس کا نتیجہ ہے کہ 26 نومبر کو گولیاں چلیں، لوگوں کو مارا پیٹا گیا لیکن آج جس جوش و جذبے کے ساتھ کارکن دوبارہ نکلے تو وہ قابل دید تھا۔ اسلام ٹائمز۔ رہنماء تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ سب کو پتہ ہے کہ 8 فروری کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ پڑا، عوامی مینڈیٹ پر اور عوام کے اندر جو آگاہی عمران خان نے یا ان کی پارٹی نے پیدا کی ہے۔ اس کا نتیجہ ہے کہ 26 نومبر کو گولیاں چلیں، لوگوں کو مارا پیٹا گیا لیکن آج جس جوش و جذبے کے ساتھ کارکن دوبارہ نکلے تو وہ قابل دید تھا، اپنے کارکنوں کو میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ اس دفعہ کارکن خود آئے تھے، یہ ان کا جذبہ تھا، مجھے بڑی خوشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کہتے تھے کہ تحریک انصاف ختم ہو گئی ان کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہٰذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ عرب میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی، او آئی سی فورم سے بھر پور انداز میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں، وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں، کسی کو اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے اور مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہونی ہیں، سندھ طاس معاہدےکے تحت پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم ہوئی، بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل یا ختم نہیں کرسکتا، پاکستان نے واضح کردیا ہےکہ پانی روکنے کے عمل کو اعلان جنگ تصور کیاجائےگا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں،جو ملک دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے بھارت کا اس پر الزام لگانا باعث حیرت ہے۔