Daily Ausaf:
2025-11-03@19:31:46 GMT

سرکاری ملازمین کیلئے بُری خبر

اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سرکاری ملازمین کیلئے بُری خبر آگئی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے دوران سروس فوت ہونے والے ملازمین کی نوکری پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم معاونت پیکج کے تحت دورا ن سروس انتقال کرنے والے سر کاری ملازم کے ایک فیملی ممبر کو سرکاری ملازمت دینے کی پالیسی تبدیلی کی منظوری دیدی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ان سروس ڈیتھ پالیسی میں تبدیلی کی منظوری دیدی، اب دوران سروس فوت ہونے والے ملازمین کے بچوں کو ملازمت نہیں ملے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی میں تبدیلی سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت کی گئی ہے، جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام وزارتوں ڈویژنوں کو عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔

ذرائع کے مطابق دوران سروس انتقال کی صورت میں سول سرونٹس کو وزیراعظم معاونت پیکج کے تحت حاصل دیگر تمام مراعات اور سہولتیں بدستور جاری رہیں گی۔

ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہداء کے بچوں پر فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا جبکہ دہشتگردی میں شہید سول سرونٹس کے بچوں پر بھی فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیصلے سے قبل سول سرونٹس کے ورثاء کی بھرتیوں پر اطلاق نہیں ہوگا۔
مزیدپڑھیں:سعودی عرب،ایک سالہ ملٹی پل انٹری سہولت ختم، پاکستان سمیت 14 ممالک کیلئے نئی ویزا پالیسی جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق

پڑھیں:

پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار

مظفرآباد:

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی سیاسی مفادات حاصل کرنے کی دوڑ میں آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاحال تاخیر کا شکار ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد جموں و کشمیر اسمبلی میں اِن ہاؤس تبدیلی  کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی ہائی کمان نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی  اور متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔

پیپلز پارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے اپنی برتری ثابت کرنے میں لیت و لعل کا شکار ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات منعقد کرانے کا مطالبہ بھی تاخیر کی وجہ ہے۔ قبل از وقت انتخابات کی صورت میں اِن ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں پہنچ پائے گا۔

دوسری جانب آزاد حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے اور فوری بھرتیوں  کے لیے 2 ہزار کے لگ بھگ نوکریاں اور صحت کارڈ جیسے کئی اہم اقدامات نئی حکومت کو سیاسی فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر کی موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی میں ختم ہو رہی ہے اور  انتخابات سے 2 ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں پر  تقرریاں اور تبادلے  کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  مسلم  لیگ مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر مصر ہے اور انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی۔ 2 ماہ یعنی دسمبر، جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔  ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی مبینہ وجہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • سرکاری سکیم کے تحت حج واجبات کی آخری قسط کی وصولی شروع
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری