سپریم کورٹ آئینی بینچ کے جسٹس محمد علی مظہر نے ٹیکس کیس میں جسٹس منصور کے حکم نامے واپس لینے کے فیصلے پر اپنا نوٹ جاری کردیا۔

نوٹ میں کہا گیا کہ 26ویں ترمیم کے بعد قوانین کے آئینی یا غیر آئینی ہونے کا جائزہ صرف آئینی بینچ ہی لے سکتا ہے، کسی ریگولر بینچ کے پاس آئین کی تشریح کا اختیار نہیں ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے قرار دیا کہ 26ویں آئینی ترمیم اس وقت آئین کا حصہ ہے، جس میں سب کچھ کھلی کتاب کی طرح واضح ہے، اس ترمیم سے آنکھیں اور کان بند نہیں کی جاسکتیں۔

نوٹ میں مزید کہا گیا کہ کسی ریگولر بینچ کو وہ نہیں کرنا چاہیے جو اختیار موجودہ آئین اسے نہیں دیتا۔ صرف ایک فریق کے وکیل کے دلائل کی بنیاد پر ازخود آئینی معاملے کو اپنا اختیار سمجھ لینا نہ صرف غلط بلکہ آئین کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔

جسٹس محمد علی مظہر کے نوٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ 26ویں ترمیم کو پارلیمنٹ یا سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ختم کرسکتا ہے، جب تک یہ ترمیم ختم نہیں ہوجاتی، معاملات اس ترمیم کے تحت ہی چلیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جسٹس محمد علی مظہر

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار

—فائل فوٹو

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔

عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ 

پاکستان مشکل وقت میں قطر کے ساتھ کھڑا ہے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔

 وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی
  • لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا
  • ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
  • سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
  • پاک بھارت میچ کا تنازع شدت اختیار کر گیا، پی سی بی کا میچ ریفری کو ہوم سیریز سے ہٹانے کا مطالبہ
  • کراچی: انٹرمیڈیٹ کامرس ریگولر کے نتائج کا اعلان، تینوں پوزیشنز طالبات نے حاصل کیں