روہت شرما چیمپئنز ٹرافی سے قبل فارم میں آگئے، 487 دن بعد سینچری جڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
بھارت اور انگلینڈ کی ٹیموں کے مابین 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ کٹک کے میدان میں کھیلا گیا جس میں بھارت نے انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 304 رنز بنائے ہیں۔ بھارتی ٹیم نے ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا جبکہ اننگز کی 33 گیندیں ابھی باقی تھیں۔
آؤٹ آف فارم بھارتی کپتان روہت شرما نے انگلش بولرز کا بھرکس نکالتے ہوئے اپنے کیریئر کی 32 ویں سینچری اسکور کر لی ہے۔ یہ ان کے ایک روزہ میچز کے کیریئر کی دوسری تیز ترین سینچری ہے۔ انہوں نے مجموعی طور پر 90 گیندوں پر 119 رنز بنائے، ان کی اننگز میں 7 چھکے اور 12 چوکے شامل ہیں۔
روہت شرما بھارت کی جانب سے سب سے زیادہ بین الاقوامی سینچریاں بنانے والے تیسرے بیٹر بن گئے ہیں۔ انہوں نے اب تک 49 سینچریاں بنا رکھی ہیں جبکہ ان سے آگے لیجنڈری بیٹر سچن ٹنڈولکر ہیں جنہوں نے 100 بین الاقوامی سینچریاں، جبکہ ویرات کوہلی نے 81 بین الاقوامی سینچریاں بنا رکھی ہیں۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے انگلینڈ کے خلاف کٹک میں اپنے کیریئر کی 32ویں سنچری بنائی۔ روہت کی اننگ میں 10 چوکے اور 7 چھکے شامل ہیں۔ یہ مجموعی طور پر ان کی 49 ویں بین الاقوامی سینچری تھی۔ pic.
— WE News (@WENewsPk) February 9, 2025
روہت شرما نے آخری سینچری کب بنائی؟بھارتی کپتان نے آج انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ میچز 487 دن بعد سینچری بنائی جبکہ مجموعی طور پر کسی بھی فارمیٹ میں ان کی یہ 338 دن بعد سینچری ہے۔ انہوں نے 2023 کے ورلڈ کپ میں 11 اکتوبر 2023 کو افغانستان کے خلاف آخری سینچری اسکور کی تھی۔
روہت شرما نے اپنے کیریئر کی دوسری تیز ترین ون ڈے سینچری بنائیروہت شرما نے 2023 میں افغانستان کے خلاف اپنے کیریئر کی تیز ترین ون ڈے سنچری بنائی۔ انہوں نے دہلی میں 63 گیندوں میں اپنی سینچری مکمل کی تھی ۔ آج انہوں نے کٹک میں انگلینڈ کے خلاف 76 گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی۔ روہت کی تیسری تیز ترین سنچری بھی انگلینڈ کے خلاف ہے جب انہوں نے 2018 میں 82 گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی۔
واضح رہے کہ اپنی خراب فارم کی وجہ سے روہت شرما کو بھارتی میڈیا اور شائقین کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا تھا اور شائقین انہیں ٹیم پر بوجھ قرار دے رہے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی سینچری اپنے کیریئر کی روہت شرما نے انہوں نے تیز ترین
پڑھیں:
یوٹیوب پر 20 سال کے دوران کتنی ویڈیوز اپ لوڈ ہو چکی ہیں؟ حیران کن انکشاف
دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے بدھ کے روز یہ خوشخبری دی کہ اب تک اس پر 20 ارب سے زائد ویڈیوز اپلوڈ کی جا چکی ہیں۔ یہ سنگ میل اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ یوٹیوب، جو ایک سادہ سی ڈنر پارٹی کی گفتگو سے شروع ہوا، آج ایک عالمی ڈیجیٹل طرزِ زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے اور امریکا میں کیبل ٹی وی سے زیادہ دیکھے جانے والا ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔
یوٹیوب کا خیال 2005 میں پی پال کے تین ساتھیوں، اسٹیو چین، چیڈ ہرلی، اور جاوید کریم، کے ذہن میں اُس وقت آیا جب وہ ایک ڈنر پارٹی میں شریک تھے۔ ویلنٹائن ڈے، یعنی 14 فروری 2005 کو یوٹیوب ڈاٹ کام کا ڈومین رجسٹر ہوا، اور 23 اپریل کو جاوید کریم نے پہلا ویڈیو ’Me at the Zoo‘ اپلوڈ کیا، جس میں وہ سان ڈیاگو چڑیا گھر کے ہاتھیوں کے سامنے کھڑے نظر آتے ہیں۔ یہ 19 سیکنڈ کی ویڈیو اب تک 34 کروڑ 80 لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے۔
2005 سے لے کر 2025 تک، یوٹیوب نے وہ ترقی کی ہے جو اس وقت شاید کوئی سوچ بھی نہ سکتا۔ آج روزانہ تقریباً 2 کروڑ ویڈیوز یوٹیوب پر اپلوڈ کی جاتی ہیں۔ یہ پلیٹ فارم ہر قسم کے مواد سے بھرپور ہے، کنسرٹ کلپس، پوڈکاسٹس، سیاسی اشتہارات، تعلیمی ٹیوٹوریلز، تفریح، اور نجی وی لاگز شامل ہیں۔
یوٹیوب نے ناظرین کے وقت اور اشتہارات کی آمدنی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو پلیٹ فارم بننے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کار راس بینس کے مطابق یوٹیوب اگلے دو سالوں میں امریکہ کے تمام کیبل ٹی وی نیٹ ورکس کو پیڈ سبسکرائبرز کے معاملے میں پیچھے چھوڑ دے گا۔
صرف ٹی وی سیٹس پر یوٹیوب کی یومیہ ویورشپ ایک ارب گھنٹوں سے تجاوز کر چکی ہے۔ گوگل کے مطابق اس سال گرمیوں میں یوٹیوب ٹی وی ویوئنگ کے تجربے کو مزید بہتر بنانے کے لیے نئے فیچرز اور کوالٹی اپ گریڈز متعارف کرائے گا۔
مارکیٹ ٹریکر ’Statista‘ کے مطابق یوٹیوب کے میوزک اور پریمیم سروسز کے 100 ملین سے زائد سبسکرائبرز ہو چکے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر 2024 میں پلیٹ فارم نے 2.5 ارب سے زائد عالمی صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
یوٹیوب کا اصل عروج اُس وقت شروع ہوا جب 2006 میں گوگل نے اسے 1.65 ارب ڈالر کے شیئرز کے بدلے خرید لیا۔ گوگل کی سرچ اور اشتہاری مہارت نے یوٹیوب کو تخلیق کاروں کے لیے ایک فائدہ مند پلیٹ فارم بنا دیا، جہاں تخلیق کار اپنی مقبول ویڈیوز سے آمدنی کما سکتے ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ، انہوں نے اسٹوڈیوز کے ساتھ معاہدے کر کے کاپی رائٹ مسائل کو حل کیا اور پلیٹ فارم کو ایک قانونی اور محفوظ مقام بنانے کی کوشش کی۔
آج یوٹیوب نہ صرف نیٹ فلکس، ڈزنی، اور ایمازون پرائم جیسے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کا مقابلہ کر رہا ہے بلکہ مختصر ویڈیو ایپس جیسے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام ریلس جیسے مختصر ویڈیوز والے پلیٹ فارمز سے بھی مقابلہ کر رہا ہے۔
تجزیہ کار راس بینس کے مطابق، ’اگر آپ 20 سال پیچھے جائیں، تو یہ تصور مضحکہ خیز لگتا کہ بچے جو پیروڈی ویڈیوز بنا رہے تھے، وہ ایک دن ڈزنی، ABC اور CBS جیسے اداروں کے لیے خطرہ بن جائیں گے، لیکن یوٹیوب نے یہ کر دکھایا۔‘
یوٹیوب کا یہ 20 سالہ سفر ایک یادگار انقلاب کی مثال ہے، ایک ایسا انقلاب جس نے دنیا کو ویڈیو کے ذریعے جوڑنے کا نیا انداز دیا، اور عام انسان کو بھی اظہارِ خیال کا عالمی پلیٹ فارم مہیا کیا۔