شہر کی نصب آبادی ٹینکر، بورنگ ، کنویں کا پانی استعمال کرنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سندھ حکومت اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی نااہلی کے باعث کراچی میں پینے کے پانی کے مسائل بڑھ گئے ہیں کراچی میں صرف51 اعشاریہ 73 فیصد لوگ نلکے کے پانی پر انحصار کررہے ہیں۔باقی کراچی لوگ بورنگ کے پانی کنویں اور واٹر فلٹریشن پلانٹس سے ملنے والے پانی پر انحصار کررہے ہیں 1998 میں کراچی کے ضلع وسطی میں 90 فیصد لوگ نلکے کے پانی پر انحصار کرتے تھے جبکہ 2023 میں 60اعشاریہ 72 فیصد لوگ نلکے کا پانی استعمال کر رہے ہیں اس حوالے سے اربن پلانر ریسرچر منصور رضا نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کراچی میں پینے کے پانی کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے کراچی کے لوگوں کا نلکے کے پانی میں انحصار کم ہوگیا ہے کراچی شہری پانی کے حصول اور ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کنویں اور واٹر فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے پانی کا استعمال کر رہے ہیں انہوں کہا کہ ضلع وسطی بنیادی طور پر 60.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پر انحصار کرتا ہے پانی پر انحصار کرتا ہے ضلع پانی کے
پڑھیں:
پشاور، نادرن بائی پاس پر گیس ٹینکر کا حادثہ، ریسکیو 1122 کا بروقت آپریشن
پشاور:پشاور کے نادرن بائی پاس پر ایک گیس ٹینکر حادثے کا شکار ہو گیا، جس کے بعد علاقے میں خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی۔
ریسکیو 1122 کے جوانوں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے کولنگ کا عمل شروع کر دیا تاکہ کسی بڑے سانحے سے بچا جا سکا۔
ریسکیو حکام کے مطابق گیس ٹینکر نادرن بائی پاس کی پلی کے نیچے سے گزر رہا تھا کہ اچانک چھت سے ٹکرا کر پھنس گیا، جس کے نتیجے میں گیس کا اخراج شروع ہو گیا۔
اب تک ٹینکر سے 70 فیصد سے زائد گیس لیک ہو چکی ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا ہے کہ پانچ فائر وہیکلز اور دو ایمبولینسز موقع پر موجود رہیں، جبکہ احتیاطی تدابیر کے تحت تمام متعلقہ روڈز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
فائر فائٹرز کی جانب سے مسلسل کولنگ جاری ہے اور حکام کو امید ہے کہ جلد ہی یہ آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔