آسیان سیاحتی گروپس کے لیےچین کے صوبہ یون نان کے سیاحتی علاقے کے لیے ویزا فری پالیسی کا نفاذ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
آسیان سیاحتی گروپس کے لیےچین کے صوبہ یون نان کے سیاحتی علاقے کے لیے ویزا فری پالیسی کا نفاذ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسی روز سے آسیان ممالک کے سیاحتی گروپس کے لیے چین کے صوبہ یون نان کے شیشوانگ بننا علاقے میں داخلے کے لیے ویزا فری پالیسی نافذ کی جا رہی ہے۔
ملائیشیا، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، برونائی، ویتنام، لاؤس، میانمار اور کمبوڈیا پر مشتمل 10 آسیان ممالک کے سیاحتی گروپس جو 2 یا اس سے زائد افراد پر مشتمل ہوں، ان کے پاس عام پاسپورٹ ہوں اور چین میں ٹریول ایجنسیوں کےساتھ منسلک ہوں، وہ شیشوانگ بننا انٹرنیشنل ایئرپورٹ، موہان ریلوے اور ہائی وے کے ذریعے بغیر ویزا کے چین میں داخل ہو سکتے ہیں۔
یہ سیاحتی گروپس صوبہ یون نان کے شیشیوانگ بننا کےعلاقے میں سفر اور 6 دن تک قیام کر سکتے ہیں۔ اگلے مرحلے میں چائنا نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن امیگریشن مینجمنٹ کے شعبے میں ادارہ جاتی کھلے پن کو مزید گہرا کرنا جاری رکھے گا، سیاحت اور کاروبار کے لیے مزید غیر ملکیوں کو چین کی طرف راغب کرے گا، اندرون ملک سیاحتی منڈی کی ترقی میں نئی محرک قوت پیدا کرنا جاری رکھے گا اور ملک کے اعلیٰ معیار کے کھلے پن اور ترقی کے لیے مزید خدمات انجام دے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: صوبہ یون نان کے کے سیاحتی ا سیان کے لیے
پڑھیں:
معروف ٹک ٹاکر کھابے لامے کی امریکا میں گرفتاری اور پھر ملک بدری، اصل معاملہ کیا ہے؟
واشنگٹن(نیوز ڈیسک)دنیا کے سب سے مشہور ٹک ٹاک اسٹار کھابے لامےکو امریکا میں ویزا کی مدت سے زیادہ قیام پر امیگریشن حکام نے حراست میں لینے کے بعد ملک چھوڑنے کی اجازت دے دی۔
سینیگالی نژاد اطالوی سوشل میڈیا اسٹار کو امریکی امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ حکام نے جمعے کے روز لاس ویگاس کے ہیری ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حراست میں لیا تھا، وہ 30 اپریل کو امریکا پہنچے تھے اور ان پر ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
Complex has independently confirmed that Khaby Lame was detained by ICE in Las Vegas after he “overstayed” his visa.
Lame was granted voluntary departure and has “since departed the US," authorities said. pic.twitter.com/66qgZCURvP
— Complex Pop Culture (@ComplexPop) June 8, 2025
امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے ترجمان کے مطابق کھابے لامےکو ملک بدر نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر امریکا چھوڑنے کا فیصلہ کیا، جس سے ان کے امیگریشن ریکارڈ پر باضابطہ ڈی پورٹیشن کی مہر نہیں لگے گی، بصورتِ دیگر انہیں آئندہ 10 سال تک امریکا داخل ہونے سے روکا جا سکتا تھا۔
کھابے لامےکی حراست ایسے وقت میں ہوئی ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امیگریشن کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ خاص طور پر لاس اینجلس میں امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے چھاپوں اور نیشنل گارڈ کی تعیناتی نے مظاہروں کو جنم دیا ہے۔
گورنر گیون نیوزوم نے ٹرمپ کے ان اقدامات کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کھابے لامےکون ہیں؟
کھابے لامےسینیگال میں پیدا ہوئے اور بچپن میں اپنے والدین کے ہمراہ اٹلی منتقل ہو گئے۔ انہوں نے اٹلی کے شہر کیواسو میں ایک فیکٹری میں ملازمت کی، مگر کووڈ کے دوران ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔
فارغ وقت میں انہوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز بنانا شروع کیں اور جلد ہی ’بغیر کچھ کہے‘ یعنی وائس اوور آڈیو کے بغیر پیچیدہ لائف ہیکس پر مزاحیہ ردعمل دینے والے اسٹائل سے دنیا بھر میں مشہور ہو گئے، اس وقت ان کے صرف ٹک ٹاک پر 162 ملین سے زائد فالوورز ہیں۔
سال 2022 میں وہ اطالوی شہریت حاصل کر چکے ہیں اور مشہور برانڈ ہوگو باس کے ساتھ معاہدہ بھی کر چکے ہیں، رواں سال جنوری میں انہیں یونیسف کا خیرسگالی سفیر مقرر کیا گیا، اور گزشتہ ماہ وہ میٹ گالا جیسے عالمی ایونٹ میں شرکت کے لیے نیویارک بھی آئے تھے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ کھابے لامےکب دوبارہ امریکا کا سفر کر پاتے ہیں، تاہم ان کی حراست اور روانگی نے ایک بار پھر امریکی امیگریشن پالیسیوں اور ان کے اثرات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
مزید پڑھیں:ہائبرڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں 14 لاکھ روپے تک کااضافہ ،عوام کے لیے بری خبر آگئی