حکومت نے شدید مخالفت کے بعد پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے میڈیا تنظیموں اور اپوزیشن کی شدید مخالفت کے بعد پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پیکا پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت تاحال جاری ہے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ؛ پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف ایک اور درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ، اطلاعات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مابین پیکا پر مشاورت ہو رہی ہے ۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قانون مستقل نہیں ہوتا ۔ یہ پارلیمان کا اختیار ہے کہ کسی بھی قانون میں کسی بھی وقت ترمیم کرے۔
واضح رہے کہ پیکا ایکٹ منظوری سے قبل اور بعد میں بھی صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور اختلاف سامنے آیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ
پڑھیں:
پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔
عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔