ایرانی عوام سے خطاب میں حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے حمایت سے اسلامی امت عالمی استکبار کے خلاف کھڑی ہوئی اور اس فاتحانہ مزاحمت کو تشکیل دیا اور طوفان الاقصی کے لیے مزاحمتی محور کی حمایت نے یہ فتح ممکن بنائی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر معاون مسئول خلیل الحیہ نے تہران 11 فروری کو انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونیوالی ریلی میں ایرانی عوام سے خطاب میں طوفان الاقصیٰ میں فلسطینی عوام کی فتح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے ہمیں طوفان الاقصیٰ میں اس لئے فتح ہوئی کہ ہم سب فلسطینی اکھٹے مورچہ زن تھے، فلسطینی عوام نے یہ فتح اپنے صبر اور استقامت سے حاصل کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ فلسطینی اپنی سرزمین پر رہیں گے، مزید کہا کہ آج میں آپ کو ملت اسلامیہ اور ایران کے عوام کے درمیان موجود ہیں، جنہوں نے ہمیشہ بیت المقدس اور فلسطین کی حمایت کی ہے، میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم دو اہم اور عظیم الشان کامیابیوں پر جشن منا رہے ہیں، اللہ کی طرف سے فتح اور مستقبل قریب میں فتح۔ انہوں نے مزید کہا میں آپ کو اس قومی جشن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، وہ کامیابی جس میں امام خمینی کے الفاظ میں، تلوار پر خون کی فتح ہوئی۔ حماس کے رہنما نے کہا کہ آپ کے انقلاب نے تاریخ کا دھارا بدل دیا، ہمیں یقین ہے کہ ایران ہمیشہ ہماری مزاحمت اور فلسطین کا حامی رہے گا یہاں تک کہ ایک دن آئیگا اور ہم یروشلم میں مل کر فتح کا جشن نہ منائیں گے۔ 

 انہوں نے ایرانی عوام سے خطاب میں کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن نے نہ صرف ملت اسلامیہ کو متحد کیا بلکہ تمام اسلامی اقوام، اسلامی مذاہب اور دنیا کے آزاد لوگوں کو فلسطین کے ساتھ اسرائیل کے خلاف متحد کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، لبنان، حزب اللہ، عراق اور یمن فلسطین کے ساتھ کھڑے ہوئے اور اس سے ملت اسلامیہ کا اتحاد حاصل ہوا۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک کے رہنما کا انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر تہران میں منعقد ہونیوالی ریلی کے شرکا سے خطاب میں ایران کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کی سیاسی، قانونی، عوامی، دفاعی مدد و حمایت اور بالخصوص اسرائیل کے خلاف میزائل حملوں کی طرف اشارہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے حمایت سے اسلامی امت عالمی استکبار کے خلاف کھڑی ہوئی اور اس فاتحانہ مزاحمت کو تشکیل دیا اور طوفان الاقصی کے لیے مزاحمتی محور کی حمایت نے یہ فتح ممکن بنائی۔ تہران میں ریلی سے خطاب کے دوران حماس کے رہنما نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران نے میزائل آپریشن وعدہ صادق 1 اور وعدہ صادق 2 انجام دیئے اور الہی وعدوں کو پورا کیا، یہ وقت ہے کہ اسرائیل کی جارحیت کا خاتمہ کیا جائے اور مغرب کی طرف سے اسرائیل کے لئے حمایت کی مذمت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ نے خوف کے بتوں کو توڑ کر تمام توہمات پر خط بطلان کھینچ دیا ہے، کہا جاتا ہے کہ کہ تلوار پر خون کی فتح نہیں ہوتی، لیکن ہم نے دیکھا کہ خدا کا وعدہ پورا ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی جنگ میں ایک چھوٹا سا گروہ فتح یاب ہوا، خدا ہمیشہ ہمارا حامی و ناصر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین، لبنان، یمن، عراق اور ایران کے شہداء کا خون ملت اسلامیہ کے اتحاد کی علامت ہے، ہمارے عظیم رہنما اسماعیل ہنیہ، یحییٰ سنوار، محمد الدف، حزب اللہ اور بہادر ایران کے بہادر کمانڈر غزہ، لبنان اور ایران میں شہید ہوئے۔ خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم فتح یا شہادت کے حصول تک مزاحمت اور فلسطین کی آزادی کے راستے کو جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں، ہم ثابت کریں گے کہ امریکہ اور ٹرمپ کے منصوبے اسی طرح ناکام ہوں گے جس طرح ان کے پچھلے منصوبے ناکام ہوئے تھے، فلسطینی کبھی نہیں بھولیں گے کہ کون ان کے ساتھ کھڑا تھا اور کون ان کے خلاف اور اسلام کے دشمنوں کے ساتھ کھڑا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ طوفان الاقصی ملت اسلامیہ نے کہا کہ کے رہنما ایران کی انہوں نے حماس کے کے ساتھ کے خلاف اور اس

پڑھیں:

امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت؛ نیتن یاہو نے بل کی حمایت کردی
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کے لیے سزائے موت کے بل کی منظوری کی حمایت کر دی
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • فیصل کریم کنڈی کا صوبے کی بہتری اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ہر کوشش کی حمایت کا اعلان
  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • فیلڈ مارشل کو سلام، گلگت بلتستان کو ترقی کے تمام مواقع دیئے جائینگے: صدر زرداری
  • ترک وزیر خارجہ سے حماس کے سربراہ کی استنبول میں ملاقات
  • بچوں کا ٹیلنٹ اجاگر کرنے پر  پاک فوج کو سلام: شاہد آفریدی