UrduPoint:
2025-11-03@14:42:36 GMT

جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دیدی

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دیدی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری 2025)جوڈیشل کمیشن نے سپریم کورٹ کے 6 ججز کے ناموں کی منظوری دیدی،جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق ، بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس شفیع صدیقی سمیت دیگر ججز کے ناموں کی منظوری دی گئی،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پنہور اور پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی منظوری دی گئی،اجلاس میں اسلام آبادہائیکورٹ کے جج جسٹس گل حسن اورنگزیب کو قائم مقام چیف اسلام آباد ہائیکورٹ مقرر کرنے کی بھی منظوری دی گئی،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ میں 6ججز کی تعیناتیوں کی منظوری دی گئی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم پر فیصلے تک اجلاس مو¿خر کرنے کا مطالبہ کیا تاہم اس اعتراض پر ووٹنگ ہوئی،اکثریت سےفیصلہ ہوا کہ اجلاس جاری رکھا جائے گا۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور اجلاس میں شرکت نہیں کی ۔چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سپریم کورٹ میں آٹھ نئے ججز کی تعیناتی پر غور کے ساتھ ساتھ تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹس سمیت سینئر ججز کے ناموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی روکنے کا موقف اپنایا۔ کارروائی نہ رکنے پر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔دونوں ججز جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میںپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور سینیٹر علی ظفر نے بھی جوڈیشل کمیشن اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے اپنا احتجاج میٹنگ منٹس کا حصہ بنوایا۔دونوں ممبران احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اجلاس سے باہر آگئے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں کی منظوری دی ججز کے ناموں ہائیکورٹ کے کے چیف جسٹس کا بائیکاٹ سپریم کورٹ کورٹ کے

پڑھیں:

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا

کراچی(ڈیلی  پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لارجر بنچ نے فیصلہ سنایا،عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیاتھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18سال سروس دی ،بیمار ہوگیا تو آپ چاہتےہیں بھوکا مر جائے؟جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے،جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی

جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراؤنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟

عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • سپریم کورٹ میں تقرریاں، سیشن جج سہیل لغاری ڈیپوٹیشن پر رجسٹرار سپریم کورٹ تعینات
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ