انوبھو سنہا کا انکشاف: اجے دیوگن نے 18 سال سے مجھ سے بات نہیں کی‘‘
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
معروف فلمساز انوبھو سنہا نے ایک حالیہ انٹرویو میں حیران کن انکشاف کیا کہ وہ 2007 میں ریلیز ہونے والی فلم "کیش" کے بعد سے اجے دیوگن سے 18 سال سے بات چیت نہیں کر سکے۔
انوبھو سنہا کا کہنا ہے کہ ان کی اور اجے دیوگن کی کبھی کوئی لڑائی نہیں ہوئی، لیکن اجے ان کے پیغامات کا جواب بھی نہیں دیتے۔
انہوں نے بتایا کہ "میں نے انہیں کئی بار میسج کیا، لیکن کبھی کوئی جواب نہیں ملا۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے مجھ سے بات کرنا کیوں چھوڑ دیا؟"
فلمساز نے وضاحت کی کہ "کیش" کی شوٹنگ کے دوران کوئی تنازعہ نہیں تھا۔ اگر کوئی مسئلہ تھا تو وہ پروڈیوسر اور فنانسر کے درمیان تھا، میرا یا اجے کا اس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔"
انوبھو سنہا کا ماننا ہے کہ شاید ان کے سیاسی خیالات پر دیے گئے بیانات اجے دیوگن کو پسند نہ آئے ہوں، جس کی وجہ سے ان کے درمیان خاموشی چھا گئی۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ آج بھی اجے دیوگن کے مداح ہیں اور ان کی عزت کرتے ہیں۔
اسی انٹرویو میں، انوبھو سنہا نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اداکار منوج باجپائی بھی ان کے ساتھ فلم میں کام کرنے سے انکار کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ "منوج صرف میرے ساتھ میوزک ویڈیوز کرنے کو تیار ہیں، لیکن فلم نہیں۔"
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انوبھو سنہا اجے دیوگن انہوں نے
پڑھیں:
ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
میڈیا کیساتھ انٹرویو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انکا دنیا کے امیر ترین شخص کیساتھ رشتہ ختم ہوچکا ہے اور اب وہ اسکو ٹھیک کرنے کی خواہش نہیں رکھتے اور نہ ہی وہ ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے ایلون مسک کے ساتھ تعلقات ختم ہوچکے ہیں، اگر مسک ڈیموکریٹس کو فنڈ دیتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ امریکی میڈیا کو انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ ان کے نتائج کیا ہوں گے۔ ایک سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کا دنیا کے امیر ترین شخص کے ساتھ رشتہ ختم ہوچکا ہے اور اب وہ اس کو ٹھیک کرنے کی خواہش نہیں رکھتے اور نہ ہی وہ ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہوں نے اسٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ یا اسپیس ایکس راکٹ لانچ کمپنیوں کے ساتھ امریکی حکومت کے معاہدوں کو ختم کرنے کے بارے میں نہیں سوچا۔