ہم حماس کیساتھ جنگ میں واپس لوٹنے کیلئے تیار ہیں، صیہونی وزیر توانائی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
حماس کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" نے غزہ میں صیہونی رژیم کیجانب سے جنگبندی کی بارہا خلاف ورزیوں پر تا اطلاع ثانوی قیدیوں کے تبادلے کا عمل روک دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی میں کئے گئے وعدوں کی پاسداری نہ کرنے پر مزید قیدیوں کو تحویل نہ دینے کی دھمکی دی۔ جس پر صیہونی وزیر توانائی "ایلی کوهن" نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ میں واپس آنے کے لئے نہایت بے تاب تھی۔ انہوں نے کہا کہ حماس کو اپنا موقف تبدیل کرنے کی بھاری قیمت چکانا ہو گی۔ صیہونی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ اگر سنیچر کے روز تک ہمارے قیدی واپس نہ آئے تو اسرائیل کا شدید رد عمل سامنے آئے گا۔ واضح رہے کہ کچھ ہی دیر قبل حماس کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" نے غزہ میں صیہونی رژیم کی جانب سے جنگ بندی کی بارہا خلاف ورزیوں پر تا اطلاع ثانوی قیدیوں کے تبادلے کا عمل روک دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہم نے ایران کیخلاف اسٹریٹجک گفتگو شروع کر رکھی ہے، غاصب صیہونی وزیر خارجہ کا دورہ کی اف
اپنے یوکرینی دورے کے دوران کیف حکام کیساتھ اسٹریٹجک مذاکرات شروع کرنیکا اعلان کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایران کیخلاف تزویراتی گفتگو کا آغاز کر رکھا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ گدعون سعر نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی رژیم نے ایران کے خلاف اسٹریٹیجک مذاکرات شروع کر رکھے ہیں۔ اپنے دورہ کی اف کے دوران یوکرینی وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران مبینہ "ایرانی خطرے" پر اسٹریٹجک مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے گدعون سعر کا کہنا تھا کہ ایران نہ صرف اسرائیل کے لئے خطرہ ہے بلکہ وہ علاقائی و عالمی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے لہذا ایران کی جانب سے یوکرین کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعووں کو دہراتے ہوئے قابض اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی ہتھیاروں و ٹیکنالوجیز کے خلاف جاری ہمارے اقدامات یورپ کے ساتھ ساتھ یوکرین کی سلامتی میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ گذشتہ ماہ ایران کے خلاف اسرائیلی حملوں نے ایران کے جوہری عزائم کو برسوں تاخیر میں ڈال دیا ہے۔ گدعون ساحر نے مغربی ممالک و کیف کے ان غیر مصدقہ دعووں کہ ایران یوکرینی جنگ میں روس کو فوجی معاونت فراہم کر رہا ہے، کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ ہم نے نہ صرف ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو شدید نقصان پہنچایا بلکہ ایرانی ڈرونز کی سپلائی چین کو بھی نشانہ بنایا ہے، وہی ٹیکنالوجی کہ جو یوکرین کے خلاف بھی استعمال کی گئی تھی۔ ایران کے بارے اپنے دعووں میں غاصب صیہونی وزیر خارجہ نے جرمنی، فرانس و برطانیہ سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو بحال کرنے کے لئے اسنیپ بیک میکانزم کو فی الفور فعال کریں!