سونو نگم کنسرٹ میں بھڑک اُٹھے، مداحوں کو باہر نکلنے کا کہہ دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بھارتی گلوکار سونو نگم کولکتہ میں اپنے کنسرٹ کے دوران مداحوں کے رویے پر ناراض ہوگئے اور شور مچانے والوں کو شو چھوڑ کر جانے کا کہہ دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سونو نگم کی پرفارمنس کے دوران غیر متوقع صورتحال پیش آئی، جس کے باعث انہیں خود سامعین کو کنٹرول کرنا پڑا۔
کچھ افراد کے کھڑے ہونے پر انہوں نے انہیں بیٹھنے کی ہدایت دی اور کہا، ’اگر کھڑے ہونے کا اتنا شوق ہے تو الیکشن میں کھڑے ہو جاؤ، براہ کرم بیٹھ جاؤ، وقت ضائع ہو رہا ہے، یا تو بیٹھ جاؤ یا جگہ خالی کر دو۔‘
سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جبکہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس پر ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، کچھ صارفین نے سونو نگم کے رویے کی حمایت کی، جبکہ کچھ نے انتظامیہ پر تنقید کی۔
ایک صارف نے کہا کہ انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے سونو نگم کو خود معاملات سنبھالنے پڑے، جبکہ ایک اور صارف کے مطابق، وہ اس واقعے کے عینی شاہد تھے اور سونو نگم غصے میں نہیں تھے بلکہ سامعین کو نظم و ضبط قائم رکھنے کا کہہ رہے تھے، جبکہ کولکتہ پولیس بے حس تماشائی بنی رہی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ ملک میں شرح خواندگی 60 اعشاریہ 6 فیصد ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق تعلیم کے شعبے پر مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا محض 0.8 فیصد خرچ کیا گیا۔
اقتصادی سروے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر شرح خواندگی 60.6 فیصد رہی، مردوں کی شرح خواندگی 68 فیصد اور خواتین کی شرح خواندگی 52.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواجہ سراؤں کی خواندگی 40.2 فیصد ہے، یعنی مرد خواتین سے 16 فیصد زیادہ تعلیم یافتہ ہیں۔
رواں مالی سال میں شہری علاقوں میں خواندگی کی شرح 74 فیصد جبکہ دیہات میں 51.6 رہی، پنجاب 66.3 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 57.5 فیصد، خیبرپختونخوا میں 51.1 فیصد اور بلوچستان میں 42.0 فیصد خواندگی کی شرح ہے۔
ملک میں 2 کروڑ 48 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، بلوچستان 69 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہے، سندھ میں 47 فیصد، پنجاب میں 32 فیصد اور خیبرپختونخوا میں سب سے کم 30 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں اس وقت یونیورسٹیوں کی کل تعداد 269 ہے، مجموعی یونیورسٹیوں میں سے 160 سرکاری اور 109 نجی یونیورسٹیاں ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت اعلیٰ تعلیم کے شعبے پر 61 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یونیورسٹی سطح پرپی ایچ ڈی فیکلٹی ممبرز کی شرح 37.97 فیصد ہے۔
اقتصادی رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا تعلیمی ادارہ بجلی سے محروم ہے، پاکستان کے ہر تیسرے ادارے میں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں۔