پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی، عالمی فہرست جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کرپشن پرسیپشن انڈیکس (CPI) کی عالمی فہرست میں دو درجے کمی کے بعد 180 ممالک میں پاکستان 135 ویں نمبر پر آ گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2024 (سی پی آئی) جاری کردی۔
اس فہرست میں 180 ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان کا 135واں نمبر ہے جو کہ گزشتہ برس 133 واں نمبر تھا۔
اس طرح موجودہ فہرست کے مطابق پاکستان دنیا کا 46 واں کرپٹ ترین ملک بن گیا جب کہ گزشتہ برس 48 واں ملک تھا۔
کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں بھی پاکستان کا اسکور 100 میں سے 27 ہے جو کہ گزشتہ برس 25 تھا۔
ڈنمارک وہ ملک ہے جہاں دنیا بھر میں سب سے کم کرپشن ہے اس کے بعد فن لینڈ اور سنگاپور کا نمبر آتا ہے۔
سب سے زیادہ کرپٹ ممالک میں جنوبی سوڈان، صومالیہ اور وینرویلا سرفہرست ہیں۔
پاکستان کے علاوہ جن ممالک میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے اُن میں ایران، عراق اور روس شامل ہیں۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ورائٹیر آف ڈیموکریسی پروجیکٹ میں پاکستان کی تنزلی ہوئی ہے۔
دوسری جانب اکنامکس انٹیلی جنس یونٹ میں بھی پاکستان کا اسکور 20 سے کم ہوکر 18 ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سندھ کی دو جامعات کیلئے مستقل وائس چانسلر کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری
سندھ کی دو جامعات ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اور لاڑکانہ یونیورسٹی کے لیے مستقل وائس چانسلر کے تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں تقرریاں چار برس کے لیے کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی میں پہلے نمبر پر آنے والی ڈاکٹر نازلی حسین کے نام کی بطور وائس چانسلر منظوری دی تھی، جنھوں نے 74.80 نمبر لیے تھے۔
ڈاکٹر جہاں آراء حسن نے 70.33 جب کہ ڈاکٹر سید خالد اشرفی نے 62.20 نمبر لیے۔ تاہم ان کی سیکیورٹی کلیئرنس نہیں ہوسکی۔
لاڑکانہ یونیورسٹی کے لیے پہلے نمبر پر آنے والے امیدوار ڈاکٹر نیک محمد شیخ کے نام کی بطور وائس چانسلر منظوری دی گئی تھی، انھوں نے 71.83 نمبر حاصل کیے۔
ڈاکٹر امام الدین کھوسو نے 65.60 اور ڈاکٹر سید منیر احمد شاہ نے 64 نمبر حاصل کیے تھے۔ ڈاکٹر نازلی حسین اور ڈاکٹر نیک محمد شیخ نے اپنے عہدوں کا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے۔