ارکانِ پارلیمان کی تنخواہوں، الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں ارکانِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا۔
اپوزیشن شور شرابے اور نعرے بازی کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر گئی۔
اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس کے دوران کہا کہ جو جو بڑھی ہو ئی تنخواہ نہیں لینا چاہتا لکھ کر دے دے، آپ لوگ پارلیمنٹ کو جعلی بھی کہتے ہیں اور خود سنجیدہ نہیں ہوتے، میں دوبارہ کہتا ہوں کہ جو بڑھی ہوئی اضافی تنخواہ نہیں لینا چاہتا وہ لکھ کر دے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا۔
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن یہاں سوکھی تقریریں نہ کرے، جو بھی بڑھی ہوئی تنخواہ نہیں لینا چاہتا اسپیکر آفس کو مطلع کر دے۔
ایوان میں پاکستان تحفظ ماحولیات ترمیمی بل 2025ء بھی پیش کیا گیا جسے اسپیکر نے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیاپاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات کے خلاف قومی اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے۔
بعد ازاں حکومتی ارکان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو منا کر واپس قومی اسمبلی اجلاس میں لے آئے۔
مریم نواز نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مریم نواز نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔
مریم نواز نے کہا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی۔ سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی۔
دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے بھی گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پولیس نے اندر گھس کر ناصرف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی جس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔