پاکستان تحریک انصاف کا آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کا فیصلہ،ڈوزیئر پیش کیے جائیں گے،وکیل کی تصدیق WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (آئی پی ایس )عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کو پیش کرنے کے لیے ایک ڈوزئیر تیار کرلیا ہے جس میں پی ٹی آئی پر ڈھائی سال میں ہوئے مظالم سے متعلق بتایا جائے گا۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے آئی ایم ایف وفد سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور جوڈیشل کمیشن ارکان کو رابطے کی اجازت دے دی، ہم آئی ایم ایف وفد سے رابطہ کریں گے اور اپوزیشن لیڈر ان سے ملاقات بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف وفد کو اڑھائی سال میں ہونے والے مظالم کا ڈوزئیر بھی پیش کرے گی، ہم نے ڈوزیئر تیار کرلیا ہے جو آئی ایم ایف وفد کو دیں گے، یہ ڈوزیئر حقائق پر مبنی ہے، اڑھائی سال میں جو کچھ ہمارے ساتھ ہوا وہ سب اس ڈوزیئر میں ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ایس او پی کے تحت عمران خان سے وکلا کی ملاقات ہوئی ہے عمران خان سے بشری بی بی کی ملاقات بھی ہوئی ہے عمران خان نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم پاکستانی عدالتی نظام پر اسالٹ ہے، کورٹ پیکنگ پر وکلا تحریک ہے ساتھ کھڑے ہیں۔

بانی نے کہا ججز کو امپورٹ کرکے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ لایا جارہا ہے، بانی نے کہا ہے پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہے بانی کا موقف پی ٹی آئی کو عوام نے 8 فروری 2024 کو بھرپور سپورٹ کیا مگر قاضی فائز عیسی نے الیکشن فراڈ کو پورا تحفظ فراہم کیا بانی نے ہدایات دی ہیں ججز کی اپوئنٹ منٹ پر وکلا تحریک کا ساتھ دیں۔فیصل چوہدری کے مطابق بانی عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا مفاد اور ملکی مفاد متضاد ہے، بانی نے جو اوپن خطوط لکھے ہیں ان پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، پاکستان میں رول آف لا کو ختم کردیا گیا ہے دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں کرنے کے بجائے ایجنسیوں کو پی ٹی آئی کے پیچھے لگایا گیا ہے۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ صوابی جلسے پر بانی نے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، بانی کا ٹرائل کنٹرولڈ ماحول میں کیا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی کو فیئر ٹرائل نہیں دیا جارہا، ہم نے بانی کا ٹرائل کھلی عدالت میں کرانے سے متعلق ایک درخواست بھی دائر کی ہے کل بانی کی گفتگو کو کچھ میڈیا چینلز نے آن ائیر کیا ہم چاہتے ہیں میڈیا جرات کا مظاہرہ کرے۔

فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالت کا نظام شفافیت پر چلتا ہے، انسانی حقوق کی 60ہزار پٹیشنز سپریم کورٹ میں پینڈنگ ہیں، سپریم کورٹ کا آڈٹ جو ہوتا ہے اس کے لیے دو ہفتے رکھے گئے ہیں، سپریم اور ہائی کورٹ کو اپنی کتابیں کھولنی چاہئیں، بانی پی ٹی آئی کو سیل سے عدالت کے سوا کہیں نہیں لے جایا گیا، بنیادی اصول انصاف کی فراہمی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو 40سال بعد سپریم کورٹ نے ایڈمٹ کیا۔

عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ بانی اور بشری بی بی کو اوپن کورٹ میں پیش کیا جائے، بانی کو اڈیالہ جیل رکھ کر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے میڈیا اور وکلا میں پک اینڈ چوز کرکے جیل ٹرائل کے بھیجا جاتا ہے ہمارا یہ حق ہے آپ ہمارا اوپن کورٹ میں ٹرائل کریں، بانی پی ٹی آئی نہ کل ڈان تھے نہ آج ڈان ہیں،جس طرح بنی گالا تھے اسی طرح کھڑے ہیں پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے مذاکرات معطل کیے ہیں مگر اپوزیشن سے رابطے میں ہیں، ہم ان لوگوں کو چور کہتے ہیں جن پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں جنھوں نے آتے ہی این آر او لیا، مقصود چپڑاسی والا کیس بھی بند کر دیا گیا، دو بڑی جماعتوں کا اس کے سوا کوئی مطمع نظر نہیں، ہم گرینڈ اپوزیشن الائنس کی کوشش کر رہے ہیں۔

خط کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ جواب تو آگیا جس پر ہم نے جواب الجواب بھی دیا شاید تیسرا بھی جائے اور چوتھا بھی آجائے، بانی عمران دراصل عوام اور ان کے درمیان خلیج کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، یہ تلخ حقائق ہیں آج نہیں تو کل ان تلخ حقائق پر غور کرنا پڑے گا۔شاہ محمود قریشی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شاہ محمود پر کون سا الزام ہے؟ وہ اپنی جرات کی وجہ سے جیل کے اندر ہیں۔انہوں ںے کہا کہ کے پی واحد صوبہ سرپلس ہے جس کے ذمہ کوئی قرض نہیں، کے پی میں دہشت گردی مسئلہ ہے کے پی میں لوکل باڈیز کے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر”ان کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے”رچرڈ گرینیل کی عمران خان کے حق میں ٹوئٹس پر دفتر خارجہ کے حکام کا رد عمل ”ان کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے”رچرڈ گرینیل کی عمران خان کے حق میں ٹوئٹس پر دفتر خارجہ کے حکام کا رد عمل حکومت کا ظاہر آمدن سے زائد مالیاتی ٹرانزیکشنز کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ٹرمپ کے خلاف قرارداد کیلئے پی ٹی آئی سے اجازت طلب، سینیٹ کمیٹی اجلاس میں قہقہے غزہ کی صورتحال پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کا فیصلہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسپشن انڈیکس 2024 جاری کردیا۔ عمر ایوب کا عام انتخابات، 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف وفد سے کا فیصلہ

پڑھیں:

مولانا نے اتحاد کیوں نہیں بنایا

تحریک انصاف کو ایک اور سیاسی دھچکا ملا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن اور ان کی جماعت جے یو آئی (ف) نے فی الحال تحریک انصاف کے ساتھ کسی بھی قسم کا سیاسی اتحاد نہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تحریک انصاف اور بانی تحریک انصاف کا گرینڈ اپوزیشن الائنس بنانے کا خواب بھی ٹوٹ گیا۔ اگر دیکھا جائے تو مولانا کے انکار نے تحریک انصاف کی سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ اس سے تحریک انصاف کے سیاسی وزن میں کمی ہوگی۔ اور ان کی سیاسی تنہائی میں اضافہ ہوگا۔

تحریک انصاف کے سیاسی نقصان پر بعد میں بات کرتے ہیں، پہلے اس پہلو پر غور کریں کہ اگر گرینڈا پوزیشن الائنس بن جاتا؟ تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) کا سیاسی اتحاد بن جاتا تو کیا ہوتا؟ یہ پاکستان کی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی ہوتی۔ پی ٹی آئی کے سیاسی وزن میں بہت اضافہ ہوتا۔ حکومت کے مقابلہ میں اپوزیشن مضبوط ہوتی۔ میں ابھی احتجاجی سیاست کی بات نہیں کر رہا۔ یہ اتحا د نہ بننے سے تحریک انصاف کی پارلیمانی سیاست کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اپوزیشن تقسیم رہے گی۔

آپ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلا س کی مثال سامنے رکھ لیں۔ مولانا اجلا س میں پہنچ گئے۔ حکومت کے مطابق اپوزیشن کی نمائندگی موجود تھی۔ تحریک انصاف کے بائیکاٹ کا وہ اثر نہیں تھا۔ جو مشترکہ بائیکاٹ کا ہو سکتا تھا۔ اسی طرح 26ویں آئینی ترمیم کی ساکھ بھی تب بہتر ہوئی جب اس کو اپوزیشن نے بھی ووٹ ڈالے۔ چاہے مولانا نے ہی ڈالے۔ اس لیے میری رائے میں مولانا کے اتحاد نہ کرنے کے فیصلے کا تحریک انصاف کی پارلیمانی سیاست کو بھی کافی نقصان ہوگا۔

وہ بھی کمزور ہوگی۔ یہ الگ بات ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تو پہلے ہی کئی دن سے اس اتحاد کے نہ بننے کا اعلان کر رہے ہیں۔ وہ بار بار بیان دے رہے تھے کہ اگر مولانا نے اتحاد نہیں کرنا تو نہ کریں، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ایسے بیانات بنتے اتحاد کو بھی توڑ دیتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں تحریک انصاف کے اندر ایک دھڑا جہاں یہ اتحاد بنانے کی کوشش کر رہا تھا، وہاں تحریک انصاف کا ہی ایک اور دھڑا روز اس اتحاد کو بننے سے روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اگر اسد قیصر اتحاد بنانے کی کوشش کر رہے تھے تو گنڈا پور اور عمر ایوب اس کے حق میں نہیں تھے۔

جے یو آئی (ف) کے رہنما کامران مرتضیٰ کا بہت سادہ موقف سامنے آیا ہے۔ان کے مطابق اسد قیصر جو اس اتحاد کے لیے تحریک انصاف کی طرف سے فوکل پرسن مقرر ہو ئے تھے، وہ لندن چلے گئے اور سیاسی طو رپر بھی خاموش ہو گئے۔ جب اعظم سواتی نے اسٹبلشمنٹ سے بات چیت کے بیانات دیے تو کامران مرتضیٰ نے فوری بیان دیا کہ تحریک انصاف سے یہ بات طے ہوئی ہے کہ دونوں جماعتوں میں سے کوئی اکیلا اسٹبلشمنٹ سے بات نہیں کرے گا۔ جب بھی بات کی جائے مشترکہ بات کی جائے گی، آپ دیکھیں ابھی باقاعدہ اتحاد بنا ہی نہیں ہے اور تحریک انصاف کی طرف سے طے شدہ اصولوں سے انحراف شروع ہو گیا۔

جے یو آئی (ف) کے بیانات کہتے رہے اسد قیصر وضاحت کریں۔ ہم صرف ان کی وضاحت قبول کریں گے۔ کامران مرتضیٰ بیان دیتے رہے کہ وضاحت دیں ۔ لیکن اسد قیصر چپ رہے۔ ہ لندن سے واپس بھی نہیں آئے۔ ان کے علاوہ کسی نے (جے یو آئی ف )سے ملاقات کی کوشش بھی نہیں کی۔ ایسے میں آپ دیکھیں جے یو آئی (ف) کے پاس کیا آپشن رہ جاتے ہیں۔ وہ ایسے میں اتحاد نہ بنانے کا اعلان کرنے کے سوا کیا فیصلہ کر سکتے تھے۔

تحریک انصاف کا وہ دھڑا جو اسٹبلشمنٹ سے مفاہمت چاہتا ہے۔ وہ اس اتحاد کی راہ میں رکاوٹ نظر آرہا تھا۔ وہ دھڑا جو کے پی میں حکومت میں ہے، وہ اس اتحادکے حق میں نظر نہیں آرہا تھا۔ عمر ایوب بھی زیادہ پرجوش نہیں تھے۔ یہ سب سامنے نظر آرہا تھا۔

یہ اتحاد نہ بننے سے تحریک انصاف کا سڑکیں گرم کرنے کا خواب بھی چکنا چورہو گیا ہے۔ تحریک انصاف اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ اب اس میں سڑکیں گرم کرنے طاقت نہیں رہی ہے۔ پنجاب میں مزاحمتی طاقت ختم ہو گئی ہے۔

کے پی میں تقسیم بڑھتی جا رہی ہے۔ اس لیے اگر مولانا ساتھ مل جاتے اور احتجاجی تحریک شروع کی جاتی تواس میں زیادہ طاقت ہوتی۔ مولانا کا ورکر زیادہ طاقتور ہے۔ مولانا کی احتجاجی سیاست کی طاقت آج بھی تحریک انصاف سے زیادہ ہے۔ لیکن یہ بھی تو تسلیم کریں کہ مولانا نے اگر اپنا ورکر باہر نکالنا ہے تو تحریک انصاف سے کچھ طے ہونا ہے۔ جے یو آئی کا ورکرکوئی کرائے کا ورکر تو نہیں جو تحریک انصاف کو کرائے پر دے دیا جائے۔

میں سمجھتا ہوں شاید اسٹبلشمنٹ مولانا کو تو اس اتحاد بنانے سے نہیں روک سکتی تھی لیکن اس لیے تحریک انصاف ہی کو استعمال کر کے اس اتحاد کو بننے سے روکا گیا ہے۔ تحریک انصاف نے اس اتحاد کے خدو خال بھی واضح نہیں کیے تھے۔

تحریک انصاف نے اگر قائد حزب اختلاف کے عہدے اپنے پاس رکھنے تھے تو کم از کم اتحاد کی سربراہی کی پیشکش مولانا کو کی جانی چاہیے تھی۔ کیا تحریک انصاف چاہتی تھی کہ وہ اپوزیشن کو ملنے والے تمام عہدے بھی اپنے پاس رکھے اور مولانا سڑکیں بھی گرم کر دیں۔ مجھے لگتا ہے کہ تحریک انصاف میں لوگوں کو یہ خوف پڑ گیا کہ اگر مولانا آگئے تو ان کا عہدہ چلا جائے گا۔ کے پی خوف میں آگئے کہ مولانا کی جماعت کو اقتدار میں حصہ دینا ہوگا۔ قومی اسمبلی سینیٹ میں تحریک انصاف کی قیادت اپنے خوف میں پڑ گئی۔ اس لیے تحریک انصاف نے یہ اتحاد نہ بننے کی راہ خود ہموار کی۔

ایک اور بات جو جے یو آئی (ف) کے لیے شدید تشویش کی بات تھی کہ بانی تحریک انصاف نے ابھی تک اس اتحاد کو بنانے اور مولانا فضل الرحمٰن کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔ ان کی پالیسی اور سوچ واضح نہیں تھی۔

بانی تحریک انصاف مولانا کے بارے میں خاموش ہیں۔ وہ نہ حق میں بات کر رہے ہیں نہ خلاف بیان کر رہے ہیں۔ جے یو آئی چاہتی تھی کہ کم از کم اس اتحاد کو بنانے کے لیے بانی کا خط ہی آجائے کہ وہ مولانا کو اتحاد بنانے کی دعوت دیں۔ اس بات کی کیا گارنٹی تھی کل بانی تحریک انصاف کہہ دیں کہ میں نے تو اس اتحاد کی منظوری نہیں دی تھی۔ میں نہیں مانتا۔ ایسا کئی مواقع پر ہو بھی چکا ہے۔ لیکن تحریک انصاف بانی تحریک انصاف کا خط لانے میں بھی ناکام رہی۔ اسد قیصر باہر تھے۔ خط آیا نہیں، کوئی ملنے کو تیار نہیں تھا، پھر اتحاد کیسے بنتا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے ملاقات کے لیے افواج پاکستان کے 4ریٹائرڈ سینئر افسران کی درخواست دائر
  • بانی تحریک انصاف کی رہائی کا سب کو انتظار ہے، ڈاکٹر عارف علوی
  • نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس میں تحریک انصاف کو بھی بلایا جائے: فیصل واوڈا
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • مولانا نے اتحاد کیوں نہیں بنایا
  • ''شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی،، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی
  • ملک اور عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے، عمران خان
  • شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے: سپریم کورٹ