آئی ایم ایف وفد کی سپریم کورٹ آمد میں دباؤ والی بات نہیں، وزیر قانون
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی سپریم کورٹ آمد میں دباؤ والی بات نہیں ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ قانون کی حکمرانی آئی ایم ایف کے ساتھ انتظام کا حصہ ہے، وفد کی آمد کوئی دباؤ والی بات نہیں ہے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ عوام کو حقائق معلوم ہونا چاہئیں کہ آئی ایم ایف کا وفد کیوں سپریم کورٹ آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ آئی ایم ایف کا ڈومین ہے، وفد سپریم کورٹ کے ذیلی ادارے لاء اینڈ جسٹس کمیشن سے ملا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف اور دیگر عالمی ادارے رول آف لاء پر نظر رکھتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزارت قانون نے سپریم کورٹ میں نئے 7 ججز کی تقرری کی سمری ایوان صدر کو بھجوادی ہے، جس کی منظوری پر تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف سپریم کورٹ وفد کی
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔ ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا، ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔
واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔